Jang News:
2025-04-15@15:34:35 GMT

200 بڑے نادہندگان اور بجلی چوروں کی فہرستیں تیار: لیسکو

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

200 بڑے نادہندگان اور بجلی چوروں کی فہرستیں تیار: لیسکو

— فائل فوٹو

لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ 200 بڑے نادہندگان اور بجلی چوروں کی فہرستیں تیار کرلی ہیں۔

لیسکو حکام نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف بِلا امتیاز اور شفاف کارروائی کی جائے گی، نادہندگان صارفین پر ایک کروڑ روپے سے زائد کے بل ہیں۔

حکام نے کہا ہے کہ بجلی چوری والے علاقوں میں دور دراز کے سرحدی اور دیگر علاقے بھی شامل ہیں، بجلی چوری میں قصور، مریدکے، اوکاڑہ، پھول نگر، پتوکی، نارنگ، دیپالپور سرفہرست ہیں۔

وزیراعظم کا لیسکو میں کرپشن الزامات پر نکالے گئے 12 افسران کی بحالی کا نوٹس

وزیر اعظم شہباز شریف نے لیسکو میں کرپشن الزامات پر نکالے گئے 12 افسران کی بحالی کا نوٹس لے لیا۔

دیہی علاقوں میں لائن لاسز 20 سے 45 فیصد پائے گئے ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ نادہندگان صارفین پر ایک کروڑ روپے سے زائد کے بل ہیں، بجلی چوروں کو مقامی بااثر شخصیات کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بجلی چوروں

پڑھیں:

پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔

ملک میں مہنگی بجلی اور بجلی مسائل  کے باعث  پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔برطانوی توانائی تھنک ٹینک "ایمبر" کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔  پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔  رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔  زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔  ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔  صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔  صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی بحریہ کے 150 افسران کا صیہونی حکومت کو خط، غزہ میں جارحیت بند کرنے کا مطالبہ
  • اسلام آباد: خاتون ٹک ٹاکر کی پولیس افسران کی سیٹ پر ویڈیو، ایس ایچ او اور تھانہ محرر معطل
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • لاہور: عدالتوں میں دیر سے آمد، پولیس افسران کو صبح 8 بجے لوکیشن شیئر کرنے کا حکم
  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل
  • ایس ایچ کو افسران کو غلط پوزیشن بتانا مہنگا پڑ گیا
  • پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی اپنے ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا
  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔