سعید احمد: پاکستان ریلوے سسٹم میں بوگیوں کی شدید قلت کے باعث ٹرینوں میں گھنٹوں کی تاخیر معمول بن گئی ہے۔

 ذرائع کے مطابق اس وقت 32 میل اور انٹر سٹی کی 36 ٹرینوں کو چلانے کے لئے بوگیاں دستیاب نہیں ہیں۔ اس کمی کے باعث ریلوے سسٹم میں 382 بوگیوں کی کمی کا سامنا ہے جبکہ رولز کے مطابق 1537 بوگیوں کی بجائے 1155 بوگیوں سے ٹرین آپریشن جاری ہے۔

مزید برآں 88 بوگیاں ایسی ہیں جو سالانہ مرمت کے بغیر ٹریک پر چلائی جا رہی ہیں، حالانکہ ان بوگیوں کا مرمت کا دورانیہ ختم ہو چکا ہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے حادثات کے بڑھنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

 امریکہ میں538 غیر قانونی تارکین وطن گرفتار، سیکڑوں افراد ملک بدر

 ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے سسٹم میں موجود 514 بوگیاں مرمت کے لئے توجہ کی منتظر ہیں۔

ریلوے شعبہ میکینیکل کے افسران کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے بوگیوں کی بروقت مرمت نہیں ہو سکی، جبکہ فنڈز اور میٹریل کی کمی بھی بوگیوں کی مرمت میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ کراچی سے لاہور آنے والی ٹرینوں کی بوگیاں راولپنڈی کی ٹرینوں میں لگائی جا رہی ہیں، جبکہ پنڈی ریل کار کی بوگیاں کراچی کی ٹرینوں میں لگا کر واپس کراچی بھیج دی جاتی ہیں۔

لیسکو اور رینجرز کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن، ایک ارب 50 کروڑ کی چوری پکڑی گئی

سک لائن سے ڈیمیج بوگیاں مرمت اور چیکنگ کے بعد دیگر ٹرینوں میں استعمال کی جا رہی ہیں، جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر ٹرینیں 2 سے 3 گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ریلوے سسٹم میں رہی ہیں

پڑھیں:

اسرائیلی جنگ نے غزہ کی ترقی کو 60 سال پیچھے دھکیل دیا، یو این ڈی پی

ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں ایک انٹرویو میں یو این ڈیویلپمنٹ پروگرام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اندازے کے مطابق 42 ملین ٹن ملبے کو ہٹانا خطرناک اور پیچیدہ ہوگا، غزہ میں رہنے والے 20 لاکھ افراد نہ صرف اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں، بلکہ انفرا اسٹرکچر، سیوریج سسٹم، میٹھے پانی کا نظام، ویسٹ منیجمنٹ سسٹم سب تباہ ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یو این ڈیویلپمنٹ پروگرام کے سربراہ آچیم اسٹینر نے ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیلی جنگ نے غزہ کی ترقی کو 60 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے اربوں ڈالرز اکٹھے کرنا ایک مشکل کام ہوگا، غزہ کی دو تہائی یعنی تقریباً 70 فیصد عمارتیں یا تو مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اندازے کے مطابق 42 ملین ٹن ملبے کو ہٹانا خطرناک اور پیچیدہ ہوگا، غزہ میں رہنے والے 20 لاکھ افراد نہ صرف اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں، بلکہ انفرا اسٹرکچر، سیوریج سسٹم، میٹھے پانی کا نظام، ویسٹ منیجمنٹ سسٹم سب تباہ ہوچکا ہے۔

سربراہ یو این ڈیویلپمنٹ پروگرام کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی متزلزل نوعیت کی وجہ سے تعمیر نو کے لیے ٹائم فریم دینا مشکل ہے، تعمیر نو کے لیے ایک یا دو سال نہیں بلکہ سالوں لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملبہ خطرناک ہے، ملبے تلے لاشیں موجود ہونے کا خدشہ ہے، وہاں نہ پھٹنے والا اسلحہ اور بارودی سرنگیں بھی ہوسکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریلوے ورکشاپ پریم یونین کے زونل سیکرٹری کی ریٹائرمنٹ پر تقریب
  • پریم یونین فیصل آباد کی ریلوے کی نجکاری کے خلاف ریلی
  • اسرائیلی جنگ نے غزہ کی ترقی کو 60 سال پیچھے دھکیل دیا، یو این ڈی پی
  • کراچی کے تاجر مریم نواز کی کارکردگی سے متاثر ، احسن اقبال سے بڑا مطالبہ کردیا
  • سکھر: ریلوے انجن شیڈ کالونی میں گندگی کے ڈھیرو نکاسی آب کا نظام مفلوج دکھائی دے رہا ہے
  • سکھر ، شیڈکالونی بلدیاتی مسائل کا گڑھ بن گئی
  • راولپنڈی: ریلوے ٹریک کے قریب قائم بڑی تعداد میں خانہ بدوشوں کی جھونپڑیاں
  • سن 2024: شدید موسم کی وجہ سے 250 ملین طلبہ اسکول نہ جا سکے
  • صحافت سے منسلک کوئی بھی شخص پیکا ایکٹ ترمیمی بل سے متاثر نہیں ہوگا، وزیراطلاعات