Express News:
2025-01-27@05:10:05 GMT

ڈچ میوزیم سے ہزاروں سال قدیم سونے کے چار نوادرات چوری

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

ڈچ میوزیم سے سونے کے چار قدیم نوادرات راتوں رات چوری کر لیے گئے، ملزمان نے واردات کے دوران دھماکے کیلئے بارودی مواد بھی استعمال کیا۔

چوروں نے نیدرلینڈز کے شہر ایسن کے ڈرینٹس میوزیم میں چوری کے لیے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا۔ یہ میوزیم سونے اور چاندی سے بنے انمول رومانیہ کے زیورات کی نمائش کی میزبانی کر رہا تھا۔

چور تین ڈیشین سرپل بریسلیٹس اور نمائش کا مرکزی ٹکڑا، کوٹوفینسٹی کا حیرت انگیز طور پر سجا ہوا ہیلمٹ، لے کر فرار ہو گئے۔ یہ ہیلمٹ تقریباً 2500 سال پہلے تیار کیا گیا تھا۔

رومانیہ کی وزارت ثقافت نے اعلان کیا ہے کہ چوری شدہ اشیاء کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ نوادرات بخارسٹ سے ڈچ میوزیم کو عارضی طور پر دیے گئے تھے۔

ڈرینٹس میوزیم کے ڈائریکٹر ہیری ٹوپن نے کہا کہ عملہ چوری کے اس واقعے سے "شدید صدمے" میں ہے۔ ان کے مطابق یہ واقعہ میوزیم کی 170 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا نقصان ہے۔

مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی صبح کے اوائل میں دھماکے کی اطلاع کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔ افسران نے فرانزک تحقیقات کیں اور دن بھر سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا۔

پولیس ایک جلتی ہوئی گاڑی کی بھی تفتیش کر رہی ہے جو قریبی سڑک سے ملی۔ شبہ ہے کہ اس گاڑی کا تعلق چوری سے ہو سکتا ہے۔ 

ڈچ پولیس کے بیان کے مطابق، "ایک ممکنہ منظر نامہ یہ ہے کہ مشتبہ افراد آگ کے قریب کسی دوسری گاڑی میں فرار ہو گئے۔"  

تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، لیکن حکام کا خیال ہے کہ اس واردات میں متعدد افراد ملوث تھے۔ تفتیش میں مدد کے لیے عالمی پولیسنگ ایجنسی انٹرپول کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

میوزیم کے بیان کے مطابق، چار "آثار قدیمہ کے شاہکار" چوری ہوئے ہیں، جن میں کوٹوفینسٹی ہیلمٹ، جو تقریباً 450 قبل مسیح کا ہے، اور تین قدیم ڈیشین شاہی کنگن شامل ہیں۔

چوری شدہ اشیاء رومانیہ کے لیے بہت بڑی ثقافتی اہمیت رکھتی ہیں۔ کوٹوفینسٹی کے ہیلمٹ کو قومی خزانہ تصور کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 1990 کی دہائی کے آخر میں اسی دور کے 24 کنگن خزانے کے شکاریوں نے کھود کر بیرون ملک فروخت کیے تھے۔

رومانیہ کی ریاست نے انہیں آسٹریا، جرمنی، فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں جمع کرنے والوں سے واپس حاصل کرنے کے لیے برسوں تک جدوجہد کی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

60 تولہ سونا اور خطیر رقم چوری کا معما حل، گھریلو ملازمہ ساتھی سمیت گرفتار

لاہور:

سرور روڈ کے علاقے میں ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا 60 تولہ سونا اور لاکھوں روپے نقد چوری کا معما حل کرلیا گیا۔

ایس پی انویسٹی گیشن کینٹ بشریٰ نثار کی سربراہی میں انچارج انویسٹی گیشن تھانہ سرور روڈ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ ماہ نور خالق کو ساتھی جام شان سمیت گرفتار کرلیا گیا ۔ ملزمان سے ایک کروڑ سے زائد مالیت کا 55 تولہ سونے کے زیورات اور 4لاکھ نقدی برآمد کر لی گئی۔

پولیس کے مطابق ملزمہ مدعی مقدمہ انجم اقبال کی گھریلو ملازمہ تھی، جو ساتھی کے ساتھ مل کر گھر سے زیورات اور نقدی چوری کرکے فرار ہوگئی تھی۔  ملزمان کو ہیومن انٹیلی جنس سمیت سی سی ٹی وی کیمروں اور آئی ٹی ایکسپرٹ کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔

ایس پی انویسٹی گیشن کینٹ کے مطابق ملزمان پولیس کی گرفت میں ہیں، جنہیں  تمام قانونی تقاضے پورا کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ اس موقع پر انہوں نے برآمد ہونے والی نقدی اور زیورات اصل مالک کے سپرد کیے ۔

متعلقہ مضامین

  • برطرف آئی ٹی ملازم نے سسٹمز بند کردیے، برٹش میوزیم میں جاری نمائشیں معطل
  • بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد آج سونے کی قیمت کم ہوگئی
  • کوئٹہ میں جبل نور القرآن سے قرآن کے قدیم نسخے چوری ہونے کا واقعہ
  • موٹر سائیکل رکھنے والے افراد کیلئے اہم خبر آ گئی
  • قرآن پاک کے نادر و نایاب 100 سے زائد نسخے چوری
  • کوئٹہ، جبل نور سے قرآن کریم کے قدیم نسخے چوری
  • 60 تولہ سونا اور خطیر رقم چوری کا معما حل، گھریلو ملازمہ ساتھی سمیت گرفتار
  • کوئٹہ: ’جبل نورالقرآن‘ سے قران پاک کے قدیم نسخے چوری
  • لاہور، موٹر سائیکل پر بیٹھے دونوں افراد کیلئے ہیلمٹ لازمی قرار ورنہ بھاری چالان ہوگا، پولیس حکام