کراچی: شارع فیصل پر تیز رفتار گاڑی پیٹرول پمپ میں جا گھسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
تصویر بشکریہ جیو نیوز
کراچی میں شارع فیصل پر تیز رفتار گاڑی پیٹرول پمپ میں جا گھسی، حادثے میں 6 افراد زخمی ہوگئے۔
یہ حادثہ شارع فیصل پر کارساز کے قریب تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا، گاڑی بے قابو ہو کر پیٹرول پمپ سے ٹکرائی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں 3 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی کی 11 اہم مرکزی شاہراہوں پر آٹو رکشوں پر پابندی عائد
کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے شہر کی 11 اہم مرکزی سڑکوں پر موٹر کیب رکشاؤں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد میں ون پلس ٹو اور ون پلس فور موٹر کیب ایم سی آر رکشاؤں پر 2 ماہ کی پابندی عائد کر دی ہے، جو کہ ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر 144 سی آر پی سی کے تحت لگائی گئی ہے۔
کمشنر کراچی کے نوٹیفیکشن کے مطابق 15 اپریل سے 14 جون 2025 تک پابندی نافذ رہے گی جبکہ خلاف ورزی پر دفعہ 188 پی پی سی کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
اہم سڑکوں میں شارع فیصل، آواری لائٹ سگنل سے مادام اپارٹمنٹ، آئی آئی چند ریگر روڈ، ٹاور سے شاہین کمپلیکس تک دونوں طرح کے موٹر کیب رکشاؤں ون پلس ٹو اور ون پلس فور ایم سی آر پر پابندی عائد ہوگی ۔
جبکہ ون پلس فور ایم سی آر شہر کی دیگر شاہراہوں جس میں شارع قائدین نمائش سے شارع فیصل نرسری ، شیر شاہ سوری روڈ میٹرک بورڈ آفس سے ناگن چورنگی ، شہید ملت روڈ جیل چورنگی سے شہید ملت ایکسپریس وے ، عبداللہ ہارون روڈ 2 تلوار سے ہاشو سینٹر موبائل مارکیٹ براستہ ہوشنگ خیابان اقبال ، 2 تلوار سے شارع فردوس عبداللہ شاہ غازی مزار ، اسٹیڈیم روڈ میلینئم مال سے تھانہ نیو ٹاؤن ، سر شاہ سلیمان روڈ سر حبیب ابراہیم رحمت اللہ روڈ سے حسن اسکوائر کار ساز تک ، راشد منہاس روڈ پر ڈرگ روڈ سے سہراب گوٹھ تک جبکہ ماڑی پور روڈ پر گلبائی سے آئی سی آئی پل تک پابندی عائد ہوگی۔
نوٹیفیکشن کے مطابق ون پلس ٹو اور ون پلس فور ایم سی آر رکشاؤں کے مختلف غیر مجاز اور خود ساختہ غیر قانونی روٹس اور غیر قانونی اسٹینڈز قائم ہیں جو کہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں جبکہ کمشنر کراچی کی جانب سے تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔