کرکٹرز کے اداکاراؤں کو میسجز کرنے میں کیا بری بات ہے؟ شاداب خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈز شاداب خان نے اداکاراؤں کی جانب سے کیے جانے والے دعوے کے سوال کا حیران کن جواب دیا ہے۔
نجی ٹی وی شو میں ایک خاتون کے سوال ’اکثر اداکارائیں دعویٰ کرتی ہیں کہ انہیں کرکٹرز میسج کرتے ہیں، آپ نے کس کو میسج کیا؟‘ کا شاداب خان نے حیران کن جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کرکٹرز میسج کرتے بھی ہیں تو اس میں کیا بری بات ہے، کسی اداکارہ کو اگر ڈی ایم پسند نہیں آرہا تو آسان حل یہ ہے کہ اُسے نظر انداز کردیں۔ شاداب نے کہا کہ کچھ لوگ شہرت حاصل کرنے کیلیے یہ باتیں کرتے ہیں اور خاص طور پر ورلڈکپ یا بڑے ایونٹ کے وقت اس طرح کی باتیں سامنے آتی ہیں۔
شاداب نے کہا کہ جب اس طرح کی بات سامنے آتی ہے تو ہم آپس میں پوچھتے ہیں کہ کس نے میسج کیا۔
واضح رہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کی متعدد اداکاراؤں کی جانب سے دعویٰ کیا جاچکا ہے کہ کئی کرکٹرز کی جانب سے انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر میسجز کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہم بوڑھے ہوگئے ہیں! لیکن 43، 45 سالہ کرکٹرز پی ایس ایل کا حصہ ہیں
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر عمل اکمل نے بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ کرکٹر کو کھلانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر عمر اکمل نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ہمیں بتایا جاتا ہےکہ ہم بہت بوڑھے ہوگئے ہیں، نہ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی مینٹور بننے کے قابل ہیں لیکن 43، 45 سال کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں، ایسے میں ہم کیا کریں خودکو گولی مارلیں؟
انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت احمد شہزاد اور صہیب مقصود کو صرف اس وجہ سے نظرانداز کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ 34 سال کے قریب ہیں جب کہ اس سے بڑی عمر کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمر میں فرق 6 سال؛ ملک پھر بھی پلئیر لیکن سرفراز ٹیم ڈائریکٹر! کیوں؟
عمر اکمل نے بورڈ پر الزام عائد کیا کہ ہمارے ساتھ کھلاڑیوں کے انتخاب میں عمر کی بنیاد پر امتیاز برتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا
انہوں نے فٹنس ٹیسٹ کے معیار پر بھی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ کچھ سینئر کھلاڑی اور کوچز نے کبھی فٹنس ٹیسٹ دیے ہی نہیں، کچھ سینئرز کرکٹرز صرف پی ایس ایل کھیلنے کے لیے خود کو تیار کرتے ہیں اور نوجوان ٹیلنٹ کو موقع نہیں ملتا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی "کپتانی" بھی لینےکا مطالبہ
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں جب معروف کھلاڑیوں کو نہیں کھلایا جائے گا تو شائقین کیوں اسٹیڈیم آئیں گے؟۔
قبل ازیں سابق کرکٹر و قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سوال اٹھایا تھا اور آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو عمر رسیدہ کرکٹرز کو کھلانے اور انہیں سلیکٹ کرنے کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔