سیف علی خان شناخت کیلئے حملہ آور کا سامنا کرنے سے خوفزدہ کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سیف علی خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ڈکیت گرفتار ہوا، وہیں اداکار بھی اسپتال سے ڈسچاج ہو کر اپنے گھر واپس آگئے۔
رپورٹ کے مطابق سیف علی خان کی جانب سے اپنے ساتھ پیش آنے والے پورے واقعے کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔
ممبئی پولیس کی جانب سے حال ہی میں سیف علی خان کے گھر میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے دوران وہاں موجود تمام افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جس میں سیف علی خان اور ان کی اہلیہ کرینہ کپور خان کا بیان بھی شامل تھا۔
بیان میں سیف علی خان نے خوفناک حادثے سے متعلق ممبئی پولیس کو بتایا کہ کس طرح ڈکیت ان کے بیٹے کے کمرے میں داخل ہوا اور پھر اسے یرغمال بنا لیا تھا۔
سیف کے مطابق میں حملہ آور کو دیکھ کر خود کو قابو میں نہ رکھ سکا کیونکہ وہ میرے بیٹے کے کمرے میں داخل ہو گیا تھا اور اسے فرار ہونے سے روکنے کے لیے میں نے اسے مضبوطی سے پکڑ کر یرغمال بنالیا تھا۔
بالی ووڈ اداکار کا مزید کہنا تھا کہ جب میں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو چور نے چاقو نکال کر مجھ پر حملہ کر دیا، جس سے مجھے اپنی گرفت ڈھیلی کرنی پڑی جس کے بعد میں زخمی ہوگیا۔
اداکار سیف علی خان نے پولیس کو مزید بتایا کہ حملہ آور کو اپارٹمنٹ سے بھاگنے سے روکنے کے لیے واش روم میں لاک بھی کیا گیا تھا تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق جب ممبئی پولیس نے حملہ آور کی شناخت کےلیے سیف علی خان کو تھانے چلنے کے لیے کہا تو انہوں نے نے یہ کہہ کر تھانے جانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوگی۔
واضح رہے کہ سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم 16 جنوری ان کے گھر میں داخل ہوا تھا جسے ممبئی پولیس نے بنگلادیشی مسلمان قرار دیا تھا۔ پولیس تفتیش سے معلوم ہوا تھا کہ حملہ آور گھر کے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوا تھا جہاں کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ سراسر سیکیورٹی کی غفلت کا نتیجہ تھا۔ ملزم کو 19 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ممبئی پولیس سیف علی خان حملہ آور
پڑھیں:
اوچ شریف: زمین کے تنازع پر خاتون پر بہیمانہ حملہ، ناک اور ہونٹ کاٹ دیے گئے
اوچ شریف کے علاقے محلہ شمیم آباد میں خاتون پر انسانیت سوز حملے کا واقعہ پیش آیا جس میں خاتون کا ناک اور ہونٹ کاٹ دیے گئے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون کے جسم پر دیگر زخموں کے نشانات بھی پائے گئے ہیں جن میں کان کاٹنے کی کوشش کے دوران لگنے والے زخم شامل ہیں جبکہ خاتون کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا شوہر چھ سال قبل وفات پا گیا تھا اور ان کے تین بچے زندہ ہیں۔ ان کے مرحوم شوہر کے نام ایک مربعہ زمین ہے جسے ملزمان زبردستی اپنے قبضے میں لینا چاہتے تھے۔ خاتون کے مطابق زمین دینے سے انکار پر ملزمان نے ان پر جان لیوا حملہ کیا۔
پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور مقدمے میں نامزد تین ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں اور جلد ہی انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔