ایرانی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر کابل روانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
عراقچی کابل میں افغانستان پر حاکم طالبان کے اعلی رہنماؤں سے ملاقات اور مذاکرات کریں گے۔ مذاکرات کے دوران تہران اور کابل کے باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی افغانستان کے دورے پر کابل روانہ ہو گئے ہیں۔ مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل روانہ ہو گئے ہیں۔ کابل کے ایک روزہ دورے کے دوران ایرانی اقتصادی ماہرین کا وفد بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ ہے۔ عراقچی کابل میں افغانستان پر حاکم طالبان کے اعلی رہنماؤں سے ملاقات اور مذاکرات کریں گے۔ مذاکرات کے دوران تہران اور کابل کے باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
26ویں ترمیم ختم کرنے کا اختیار صرف پارلیمان کو، وزیراعظم 5 سال پورے کریں گے، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے اور وزیراعظم شہباز شریف اپنے 5 سال مکمل کریں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہ سپریم کورٹ کا بینچ ہو یا آئینی بینچ انہیں آئین اور قانون کو ماننا پڑے گا، نئے چیف جسٹس کے لیے برادر ججز کو مشکلات کے بجائے آسانی پیدا کرنی چاہیے، 26ویں ترمیم کے رول بیک کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے، کوئی اور ادارہ ترامیم کو رول بیک کرے گا تو نہ ہم مانیں گے اور نہ کوئی اور۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ پر میڈیا، ڈیجیٹل نمائندوں سے مشاورت ہوتی تو بہتر ہوتا، حکومت کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیئے۔
صحافی نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی کا بینہ کا حصہ بن رہی ہے، جس کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہیں بن رہی۔
وزیر اعظم شہباز شریف 5 سال وزیر اعظم رہ پائیں گے کے سوال پر بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ انشا اللہ وزیراعظم شہباز شریف اپنے 5 سال مکمل کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں بھارتی وزیر خارجہ کو دعوت ملنے اور پاکستانی وزیر خارجہ کو نہ ملنے کے سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر ملک کی اپنی خارجہ پالیسی ہوتی ہے، جیو پولیٹکس کے لحاظ سے امریکا اور چین کے حالات واضح ہیں، چین کے صدر کو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی، جس کے بعد ضروری تھا کہ بھارت کی طرف سے بھی نمائندگی ہو۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کی خارجہ پالیسی کا تعلق ہے، یہ اپنی جگہ قائم ہے، پاکستان کے ایٹمی اثاثے اور بیزائل ٹیکنالوجی ذوالفقار علی بھٹو کے تحفے اور بینظیر بھٹو کی امانت ہیں، پیپلز پارٹی کبھی ان اثاثوں اور نیوکلیئر پروگرام پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کے دعوت نامے سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھے دعوت نامہ ملنے کی خبر میڈیا کی طرف سے ہی چلائی گئی، اب میڈیا سے ہی پوچھا جائے کہ اسے یہ خبر کہاں سے ملی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناشتے میں شرکت کے لیے وہ ضرور جائیں گے، یہ سلسلہ بینظیر بھٹو کے دور سے چلتا آرہا ہے۔
بلاول بھٹوز کا کہنا تھا کہ افسوسناک بات ہے کہ جب سپریم کورٹ میں کوئی جج عہدے پر آتا ہے، دوسرے ججز کو آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں، مشکلات نہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ نہیں اب یہ روایت بن چکی ہے، 26 ویں ترمیم کے رول بیک کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے، کوئی اور ادارہ آئین کو رول بیک کرے نہ ہم مانیں گے نہ کوئی اور۔