ضیاء لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اندرون بیرون ملک پاکستانیوں کو بڑی امیدیں تھیں کہ کوئی سیاسی استحکام کا راستہ نکل آئے گا، پہلے خوشی کی بات یہ تھی کہ پی ٹی آئی روایت سے ہٹ کر پہل کی اور مذاکراتی کمیٹی بنائی، کمیٹی بنانے کے بعد اسپیکر سے کہا گیا کہ حکومت بھی مذاکراتی کمیٹی بنائے، پھر حکومت نے دل بڑا کرکے تمام اتحادیوں کو کمیٹی میں ڈال دیا۔ جب حکومت رضامندی ظاہر کرتی ہے تو اس کا مطلب تھا کہ تمام ادارے بھی آن بورڈ تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات ختم کرنے پہلے 28 جنوری تک حکومتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے تھا،پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرکے گیند خود اپنی کورٹ میں ڈال دی۔ مذاکرات کیلئے تمام ادارے بھی آن بورڈ تھے، مشاورت کیلئے 7 ورکنگ ڈے پر پی ٹی آئی نے اتفاق کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بڑا دکھ ہے کہ مذاکرات کو ختم کر دیا گیا ہے، اندرون بیرون ملک پاکستانیوں کو بڑی امیدیں تھیں کہ کوئی سیاسی استحکام کا راستہ نکل آئے گا، پہلے خوشی کی بات یہ تھی کہ پی ٹی آئی روایت سے ہٹ کر پہل کی اور مذاکراتی کمیٹی بنائی، کمیٹی بنانے کے بعد اسپیکر سے کہا گیا کہ حکومت بھی مذاکراتی کمیٹی بنائے، پھر حکومت نے دل بڑا کرکے تمام اتحادیوں کو کمیٹی میں ڈال دیا۔ جب حکومت رضامندی ظاہر کرتی ہے تو اس کا مطلب تھا کہ تمام ادارے بھی آن بورڈ تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو حکومت کا فیصلہ دیکھنے کیلئے 28 جنوری مزید تین دن انتظار کرنا چاہئے تھا، گیند حکومت کی کورٹ میں تھی، لیکن پی ٹی آئی اپنی کورٹ بھی ڈال دی، تمام بندوقوں کا رخ اپنی طرف کرلیا۔ حکومت نے مشاورت کیلئے 7 ورکنگ ڈے مانگے تھے، جس پر پی ٹی آئی نے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا میں نے تیسری میٹنگ میں پی ٹی آئی سے سوال کیا تھا کہ کیا آپ سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ کر سکتے ہیں کہ ہمیں جوڈیشل کمیشن کیلئے تین سینئر ججز چاہئیں؟ اسی طرح جو کیسز لوئر کورٹس میں ان پر کیسے سینئر ججز کے کمیشن کو بٹھایا جاسکتا ہے؟۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی پی ٹی آئی نے میں ڈال

پڑھیں:

اگر 28 جنوری کی نشست کیلئے تیار ہوں تو عمران سے ملاقات کرا دیں گے، عرفان صدیقی کی پی ٹی آئی کو پیشکش

اگر 28 جنوری کی نشست کیلئے تیار ہوں تو عمران سے ملاقات کرا دیں گے، عرفان صدیقی کی پی ٹی آئی کو پیشکش WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور مسلم لیگ نواز کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کو پیشکش کی ہے کہ اگر وہ مذاکرات کی 28 جنوری کو ہونے والی نشست میں شرکت کرنے کے لئے تیار ہوں تو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی ملاقات کرا دیں گے۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات جوش و جذبے سے شروع کئے تھے لیکن ان میں فیصلہ سازی کا عمل ضابطے میں نہیں اور ان کا مذاکرات کے دوران بچگانہ رویہ ہے جبکہ اب مذاکراتی عمل کیلئے ان کی سہولت کاری کرنا مشکل ہے۔

ترجمان حکومتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہم جوڈیشل کمیشن کے حق میں ہوں یا نہیں 28 جنوری سے پہلے فیصلہ نہیں کریں گے تاہم ہم نے 80 فیصد کام کرلیا ہے اور باقی بھی کرلیں گے لیکن شرط ہے پی ٹی آئی 28 جنوری کو آنے کو تیار ہو۔ ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں فیصلہ سازی کا فقدان ہے اور مشاورت نہیں ہوتی، بیرسٹر گوہر نے عمران خان سے ملاقات کے بعد مذاکرات ختم کرنے کے حوالے سے بیان دے دیا اور مذاکراتی کمیٹی کو بھی نہیں بتایا، ان کو اپنی کوئی حکمت عملی بنتی دکھائی نہیں دے رہی۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انسانی حقوق کی صورتحال کو بڑا مسئلہ قرار دے کر عالمی اداروں میں ہلچل پیدا کرنا چاہتی ہے اور پاکستان کو دنیا کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہتی ہے شاید اس لئے مذاکرات سے گریز کر رہی ہے اور شاید بانی پی ٹی آئی کو بین الاقوامی صورتحال اپنے حق میں دکھائی دے رہی ہو۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن
  • پی ٹی آئی کومذاکرات ختم کرنے پہلے 28جنوری تک حکومتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے تھا،اعجازالحق
  • بانی نے 28 جنوری سے قبل کمیٹی سے ملاقات کی شرط رکھ دی: یہ جماعت مذاکرات کیلئے بنی ہی نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت سے مذاکرات، عمران خان نے کمیٹی سے ملاقات کی شرط رکھ دی
  • اگر 28 جنوری کی نشست کیلئے تیار ہوں تو عمران سے ملاقات کرا دیں گے، عرفان صدیقی کی پی ٹی آئی کو پیشکش
  • عمران خان نے مذاکرات کیلئے 28 جنوری سے قبل مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی شرط رکھ دی
  • ڈی چوک ذہنیت والی پارٹی مذاکرات کیلئے بنی ہی نہیں، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کومذاکرات ختم کرنے پہلے 28جنوری تک حکومتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے تھا
  • پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے 5 نام حکومت کو بھیج دیے