کبریٰ خان اور گوہر رشید شادی کے بندھن میں بندھ رہے ہیں، دلچسپ ویڈیو میں تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے 2 معروف اداکار، گوہر رشید اور کبریٰ خان نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں اپنی ہونے والی شادی کی تصدیق کردی ہے۔
دونوں اداکاروں کی شادی کے بارے میں حالیہ دنوں چہ مگوئیاں تو ہورہی تھیں تاہم خود ان کی طرف سے کوئی تصدیق نہیں آئی تھی۔
البتہ اب دونوں کی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ہونے والی شادی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:کیا کبریٰ خان اور گوہر رشید نے نکاح کرلیا؟
اس دلچسپ ویڈیو دوسرے اداکاروں، ہمایون سعید، عاصم اظہر اور اذان سمیع خان کو ایک ’نامعلوم‘ شادی کے بارے میں حیرانی کا اظہار کرتے دیکھا جاسکتا ہے جس کے آخر میں کبریٰ خان اور گوہر رشید ایک ساتھ نظر آتے ہیں اور اشاروں سے اس شادی کا جوڑا ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔
اس سے قبل گوہر رشید کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں نکاح خواں اور شوبز شخصیات کی موجودگی میں نکاح نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
یہ ویڈیو ایک ایسے وقت میں وائرل ہوئی تھی جب کہ اداکار اور کبریٰ خان کی شادی کی افواہیں گرم تھیں۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو چند صارفین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ اداکار گوہر رشید نے شادی کر لی ہے جبکہ کئی صارفین ایسے بھی تھے جنہوں نے کہا کہ یہ ویڈیو اداکار حمزہ علی عباسی کی شادی کے موقع پر بنائی گئی تھی جس میں گوہر رشید گواہ بنے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
gohar rasheed kubra khan کبریٰ خان گوہر رشید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گوہر رشید گوہر رشید شادی کے
پڑھیں:
آزادی صحافت پر حملہ قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمٰن نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی مخالف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پرکوئی مشاورت نہیں کی، آزادی صحافت پر حملہ نہیں ہونے دیں گے، سب کو مل کر فیک نیوز کاسدباب بھی کرنا چاہیے تھا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو وقت پر تنخواہیں ملنی چاہئیں،حکومت پیکا آرڈیننس لیکر آئی ہے ہم اسے قبول نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ 2016 میں ن لیگ اور پھر تحریک انصاف کی حکومت میں بھی پیکا آرڈیننس لایا گیا، اس سے قبل پیکا آرڈیننس پنجاب حکومت کے ذریعے لایا گیا، تحریک انصاف کے دور میں کئی صحافیوں کو جبری طور پر اٹھایا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ فیک نیوز بلکل نہیں ہونی چاہیے، ایک کوڈ آف کنڈکٹ ضرور بننا چاہے لیکن آزادی پر حملہ بھی قبول نہیں کرینگے ، ہم صحافی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد 2 روز قبل سینیٹ میں پیکا ترمیمی بل پیش کیا گیا تھا جس پر صحافیوں نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا۔
اس سے ایک روز قبل قومی اسمبلی نے متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا۔
ایوان زیریں میں ترمیمی بل وفاقی وزیر رانا تنویر نے پیش کیا تھا، جبکہ صحافیوں اور اپوزیشن نے پیکا ترمیمی بل کے خلاف ایوان زیریں سے واک آؤٹ کیا تھا۔
علاوہ ازیں صحافیوں کی مختلف تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں پیکا ترمیمی بل کی مذمت کی تھی۔
دریں اثنا، حافظ نعیم الرحمٰن نے غزہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب عرب ممالک سمیت دیگر پر دباؤ آئے گا کہ اسرائیل کو تسلیم کرے، پاکستان کو موجودہ حالات میں جلد کردار ادا کرنا چاہیے ۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم کسی سے کوئی تصادم نہیں چاہتے لیکن فلسطین کا معاملہ ایمان کا معاملہ ہے، پاکستان ایک عقیدے کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے، دباؤ سے نکلنے کےلیے لازمی ہے کہ تیزی سے مہم چلائی جائی، جماعت اسلامی فلسطینیوں کے لیے کام کررہی ہے،غزہ کی بحالی کے لیے پاکستان کو بطور ریاست کردار ادا کرنا ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں، تنخواہ دار کا جینا مشکل ہوگیا ہے لیکن یہاں تنخواہیں بڑھائی جارہی ہے۔ایسی صورت حال ہے جہاں غربت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن حکومت ان کا نہیں سوچ رہی۔