لاہور (نیوزڈیسک) دو سالہ بچے کے اغوا اور قتل میں ماں ہی ملوث نکلی، پولیس نے ملزمہ اور اس کے آشنا سمیت تین ملزمان کو گرفتارکرلیا، بچے کی جلی ہوئی لاش بھی برآمد کرلی گئی۔ملزمہ نے آشنا کے ساتھ مل کر واردات کا منصوبہ بنایا، جس کے بعد دو سالہ اذلان 23 جنوری کو رائیونڈ سے اغوا ہوا۔

پولیس نے مشکوک بیانات پر مغوی کی ماں کا موبائل فون چیک کیا تو مسلسل رابطے قریبی رشتہ دار سے نکلے۔ جس پر ملزمہ کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی تو اس نے بیٹے کے اغوا کے بعد قتل کا انکشاف کردیا۔پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر لاش کوٹ رادھا کشن سے برآمد کی۔

گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم اسلام، نوکرانی ثنا اور مقتول بچے کی ماں کنزہ شامل ہیں۔پولیس کا کہنا ہےکہ تین ملزمان کو گرفتارکیا گیا ہے۔دوران تفتیش کنزہ نے بتایا اس نے نوکرانی کے ہاتھ بچے کو آشنا کے پاس بھیجا تھا، بچے کو قتل کرکے جلانے والے ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
اسلام آباد:دوران لینڈنگ کتا رن وے پرآگیا، غیرملکی ائیرلائنز کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پتنگ بازوں کو گنجا کرکے ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ پولیس کے رویے پر برہم

 لاہور ہائیکورٹ نے پتنگ بازوں کو گنجا کرکے ان کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر پولیس کے رویے پر برہمی کا اظہار کردیا۔ تفصیلات کے ماطبق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی ضیا باجوہ نے پتنگ بازی کے ملزمان کو گنجا کر کے ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار وشال شاکر کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس علی ضیا باجوہ پولیس کے رویے پر برہم ہوئے اور کہا کہ ’آپ لوگوں کی ٹنڈیں کرکے سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کر رہے ہیں، لاہور پولیس کے آفیشل پیج پر بھی ایسی ویڈیوز موجود ہیں، یہ ڈسپلن فورس ہے کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، کوئی بھی ملزم چاہے وہ کالا چور ہو اس کو قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیئے نہ کہ اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے‘۔عدالت نے پولیس کے اس طریقہ کار کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ طریقہ نہیں ہے کہ آپ لوگوں کو گنجا کر کے انڈین گانے لگا کر ویڈیوز اپ لوڈ کریں‘، بعد ازاں جسٹس علی ضیا باجوہ نے ڈی آئی آپریشنز لاہور کو عدالت میں پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دیا اور آئی جی پنجاب کو بھی سینئر آفیسر کے ذریعے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، عدالت نے متعلقہ فورم سے رجوع نہ کرنے کے رجسٹرار آفس کے اعتراض کو بھی ختم کر دیا اور کیس کی مزید کارروائی کل تک ملتوی کردی۔ دوسری طرف ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کا پتنگ سازی، فروشی اور اُڑانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، گجرپورہ پولیس نے پشاور سے آن لائن پتنگیں اور ڈورمنگوا کرلاہورسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سپلائی کرنے والے 02 ملزمان گرفتارکر لیے، گرفتار ملزمان میں تنویراورمختارشامل ہیں، ملزمان کے قبضے سے 750 پتنگیں اور16 چرخیاں برآمدکی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: مطلوب 2 خطرناک اشتہاری ملزمان 10 اور 13 سال بعد گرفتار
  • لاہور پولیس کو مطلوب 2 خطرناک اشتہاری ملزمان 10 اور 13 سال بعد گرفتار
  • مظفرگڑھ میں ماموں اور قریبی رشتے دار کی زیادتی کا شکار 16 سالہ لڑکی نے مبینہ خودکشی کرلی
  • پتنگ بازوں کو گنجا کرکے ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ پولیس کے رویے پر برہم
  • ملزمان کو گنجا کر کے ویڈیو اپلوڈ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ پولیس پر برہم
  • قتل کیس میں ناقص تفتیش؛ آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے ملزمان بری ہو جاتے ہیں، جسٹس محسن
  • کراچی: ماں نے بیٹی کو زہر پلانے کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا، ملزمہ گرفتار
  • لاہور میں 10 سالہ بچے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان گرفتار
  • کراچی میں ٹینکر نے 4 سالہ بچے کی جان لے لی
  • زہریلی شے کھلا کر قتل، قیمتی اشیا چرانے والی خاتون گرفتار