امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری مرتبہ صدر بننے کے لیے آئینی ترمیم کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق، امریکی ایوان میں صدر کو تیسری بار منتخب کرنے کی قرارداد کانگریس کے رکن اینڈی اوگلیس نے پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: پیدائشی حق شہریت ختم کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کا حکمنامہ غیرآئینی قرار، عارضی طور پر معطل

پیش کردہ ترمیم کے مطابق، کسی فرد کو زیادہ سے زیادہ 3 مدتوں کے لیے صدر کے عہدے پر فائز ہونے کی اجازت ہوگی۔ مذکورہ تجویز میں کچھ شرائط بھی شامل کی گئی ہیں جیسا کہ مسلسل 2 مرتبہ صدر بننے والے فرد کو تیسری مدت کے لیے عہدہ سنبھالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسی طرح کسی عبوری یا قائم مقام صدر جو 2 سال سے زیادہ عرصے کے لیے عہدہ سنبھال چکا ہو اس کو بھی 2 مدتوں سے زیادہ کے لیے صدر بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پیش کردہ ترمیم امریکی آئین کی 22ویں ترمیم کے برعکس ہے کیونکہ امریکی آئین صدر کی مدت صدارت کو صرف 2 مدتوں تک محدود کرتا ہے۔ امریکی آئین کے مطابق، کوئی بھی صدر 2 بار سے زیادہ اپنے عہدے پر نہیں رہ سکتا اور نہ ہی اسے اگلا الیکشن لڑنے کی اجازت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیاں پاکستان پرکس طرح اثراندازہوں گی؟

آئینی ترمیم پیش کرنے والے رکن کانگریس اینڈی اوگلیس کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو انقلابی شخصیت ثابت کیا ہے اور وہ امریکا کو عظیم بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو اپنا مقصد پورا کرنے کے لیے ضروری وقت ملنا چاہیے۔

واضح رہے کہ مذکورہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قرارداد کو ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت یا دو تہائی ریاستی مقننہ کے ذریعہ آئینی کنونشن کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ اسے تین چوتھائی ریاستوں کی توثیق بھی درکار ہوگی جبکہ ریپبلکنز کے پاس اس وقت سینیٹ میں دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

22ویں آئینی ترمیم wenews آئینی ترمیم امریکا ایوان پیش تیسری بار صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوشش مدت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 22ویں ا ئینی ترمیم امریکا ایوان پیش تیسری بار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوشش ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ کی اجازت کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا: بلاول بھٹو

— فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ سلسلہ ہماری والدہ کے دور سے چلتا آ رہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کابینہ کا حصہ نہیں بن رہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی اپنی جگہ قائم و دائم ہے، پاکستان کے نیوکلیئر اثاثے اور میزائل ٹیکنالوجی ذوالفقار علی بھٹو کا تحفہ اور بے نظیر بھٹو کی امانت ہے۔

بینچ آئینی ہو یا سپریم کورٹ کا آئین و قانون کو ماننا ہوگا، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینچ آئینی ہو یا سپریم کورٹ کا آئین و قانون کو ماننا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی جج عہدے پر آئے تو دوسرے ججز کو آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں مشکلات نہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ نہیں اب یہ روایت بن چکی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے رول بیک کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے، کوئی اور ادارہ آئین کو رول بیک کرے گا تو اسے نہ ہم مانیں گے نہ کوئی اور تسلیم کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے ایک حکم نے ہزاروں افغان شہریوں کی امریکا منتقلی روک دی
  • ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کے لیے آئینی ترمیم کی کوششیں شروع 
  • ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کے لیے آئینی ترمیم کی کوششیں شروع
  • ٹرمپ کا شہریت سے متعلق حکمنامہ عارضی طور پر معطل
  •  ٹرمپ کو پہلا جھٹکا: شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنیکا صدارتی حکمنامہ معطل
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پرناشتے میں شرکت کروں گا، بلاول بھٹو زرداری
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا: بلاول بھٹو
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن کے حوثیوں کو ایک بار پھر دہشتگرد گروپ قرار دے دیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے جان ایف کینیڈی قتل سے متعلق تمام خفیہ دستاویزات جاری کرنے کا حکم دیدیا