ہالا: مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں حفاظ اور علمائے کرام کی دستار بندی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
ہالا (نمائندہ جسارت) مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں سندھ کے نامور مفتی خالد کی قیادت میں 66 حفاظ کرام، 21 علمائے کرام کی دستار بندی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ کے نامور علمائے کرام مفتی خالد، مولانا صبغت اللہ جوگی، مولانا جمال الدین، مولانا گل حسن زنئور، مولانا ابرار انصاری، مولانا حاجی احمد سنائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وہ درس انقلاب ہے جس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی اور تمام بحرانوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے، پوری دنیا کی اُمت مسلمہ کومتحد ہونے اور فتنہ فساد سے دور رہ کر آپس میں محبتیں بانٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظ اور علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کی تعلیمات پر عمل کرکے لوگوں کو زندگی کا حقیقی مقصد بتا کر اُمت مسلمہ کو متحد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علماء حفاظ کرام دین اسلام کے مبلغ اور علم و حکمت کے سر چشمے ہیں، جن کے حق میں آسمان اور زمین کی ساری مخلوق اللہ سے مغفرت طلب کرتی ہے، اس موقع پر ملکی استحکام اور مضبوطی کے لیے دُعا کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت اور پاکستان نے آصف بشیر کو اعلیٰ سول اعزاز سے کیوں نوازا؟
پاکستان اور بھارت نے حج 2024 کے دوران کئی حجاج کرام کی جان بچانے پر پاکستان کے شہری آصف بشیر کو اعلیٰ سول اعزاز سے نوازا ہے۔
جمعرات کو پاکستان کے صدر مملکت آصف علی زرداری نے آصف بشر کو پاکستان کے بڑے سول اعزاز تمغہ امتیاز سے نوازا ہے جب کہ بھارت نے 26 جنوری 2025 کو آصف بشیر کو ممتاز بھارتی سول ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے جمعرات کو قریباً 44 حجاج کرام کی زندگیاں محفوظ بنانے پر پاکستانی شہری آصف بشیر تمغہ امتیاز عطا کردیا ہے اس سلسلے میں تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی جہاں صدر مملکت نے آصف بشیر کو تمغہ امتیاز عطا کیا۔
آصف بشیر نے بطور معاون حج خدمات سر انجام دیتے ہوئے کئی حجاج کی جانیں بچائی تھیں، وہ اس وقت ڈی سی آفس پشاور میں بطور کمپیوٹر آپریٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ادھر حکومت بھارت نے پاکستانی ہیرو آصف بشیر کو حج 2024 کے دوران ان کی غیر معمولی بہادری پر بھارت کی جانب سے ’ممتاز بھارتی سول ایوارڈ‘ کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آصف بشیر کے انسانی ہمدردی کے اقدامات کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے اور بھارتی حکومت نے انہیں 26 جنوری 2025 کو ایوارڈ وصول کرنے کے لیے نئی دہلی آنے کی دعوت دی ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹس میں کہا جا رہا ہے کہ آصف بشیر کی بے لوث خدمت سرحدوں کے آر پار ہمدردی کی مثال بن گئی ہے، ان کے اس انسانی ہمدردی کے جذبے نے کئی لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے آصف بشیر نے حج 2024 کے دوران منیٰ میں شدید گرمی کے دوران 44 حجاج کرام کی زندگیوں کو محفوظ بنایا، ان حجاج کرام میں 24 بھارتی حجاج کرام بھی شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں