لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں خدمت کی سیاست ہو رہی ہے۔ صوبے میں ترقی دیکھ کر سیاسی مخالفین خوفزدہ ہیں۔ ایک طرف خدمت کی اور دوسری طرف انتشار کی سیاست ہو رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ کی کرپشن پر سزا ہوئی، ان کے مقبول ہونے کے دعوے عوام نے رد کر دیئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز پنجاب میں انقلابی اقدامات کر رہی ہیں، دوسرے صوبوں کے لوگ بھی مریم نواز کے کاموں کے معترف ہیں۔ پنجاب میں عملی اقدامات ہو رہے ہیں۔ فتنہ فساد گروپ نے بچوں کی برین واشنگ کی، فتنہ پارٹی نے کسان کارڈ کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کیا ہے، مریم نواز صرف منصوبوں کا افتتاح نہیں کرتیں بلکہ عمل بھی کرتی ہیں۔ اتنے منصوبے پاکستان کی تاریخ میں کسی نے شروع نہیں کئے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب کے کسانوں کیلئے زراعت دوست پالیسیوں کا اجراء کیا ہے۔ پنجاب میں گندم کی بوائی کی سیٹلائٹ کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان نگہبان پیکیج کیلئے رجسٹریشن کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ تمام مستحق خاندانوں کو رمضان نگہبان پیکیج کے تحت ریلیف فراہم کیا جائے گا، مریم نواز عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پوری محنت اور لگن سے کام کر رہی ہیں۔ پنجاب میں ہونہار سکالر شپ کے بعد طلباء وطالبات کو ایک لاکھ سکوٹیز مہیا کی جائیں گی، مریم نواز بہت جلد طلبہ کو میرٹ پر جدید لیپ ٹاپس بھی دیں گی۔ عوام پی ٹی آئی والوں کے مکروہ چہرے پہچان چکے ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپی کے کو اپنے صوبے کے عوام کا کچھ خیال نہیں ہے۔پنجاب حکومت نے تھیٹرز میں فحاشی، بے حیائی اور بیہودگی پھلانے والی اداکاروں پر تاحیات پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فحاشی پھیلانے والے تھیٹرز کے لائسنس کینسل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری تھیڑ میں فحاشی اور بے حیائی پھلانے پر تھیڑ مالکان پر سخت برہم۔ وزیر اطلاعات نے پنجاب آرٹس کونسل کو تمام تھیڑز مالکان سے انڈرٹیکنگ لینے کی بھی ہدایت۔ انڈرٹیکنگ کے بعد سیل شدہ تھیڑز کو کھولنے کا بھی حکم دیا۔ عظمیٰ بخاری کی تھیڑ مالکان سے ملاقات ہوئی۔ وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہوتے ہوئے تھیڑز میں بے حیائی اور فحاشی پھلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پنجاب میں ایسے تھیڑز ڈرامے بننے چاہیے جہاں فیملیز دیکھنے آئیں۔ جن تھیڑز مالکان اور اداکاروں کو فحاشی پھیلانے کا شوق ہے وہ پنجاب میں ڈرامہ نہیں کر سکتے۔ تھیڑز مالکان فیملی ڈرامے بنائیں حکومت ان کو مکمل سپورٹ کرے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات مریم نواز نے کہا

پڑھیں:

مریم نواز کے خواتین کیلئے اقدامات

سچ بات تو یہ ہے کہ خاتون وزیراعلیٰ محترمہ مریم نواز شریف کی آمد کے ساتھ ہی خواتین پر تشدد کے واقعات ختم نہیں تو کم ضرور ہوئے ہیں میری عام ورکنگ کلاس اور گھریلو ملازمین خواتین سے بات ہوتی رہتی ہے ویمن پروٹیکشن سینٹر کی دہلیز پر داخل ہونے والی ہرخاتون کو انصاف ملتا ہے۔ وہاں محض قانونی ہی نہیں بلکہ طبی اور نفسیاتی مدد بھی فراہم ہوتی ہے ۔ اس سلسلے میں جنسی تشدد کے واقعات میں کمی مریم نواز کی پنجاب پربھرپور گرپ Gripاور دسترس ہے۔
ریپ کے مجرم کس قدر ظالم ہوتے ہیں کہ انہیں اپنی بھی اس توہین کا احساس نہیں ہوتا جو وہ سرزد کرکے کرتے ہیں اس ضمن میں محترمہ پروین شاکر نے عمدہ مرد کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ
میں اس کی دسترس میں ہوں مگروہ
مجھے میری رضا سے مانگتا ہے
محترمہ مریم نواز نے حال ہی میں تمام ڈویژن کے ہونہار طلباءسے ملاقات کرنے اور وظائف کی فراہمی کیلئے دورے کیے ہیں وہ خود نوجوان بچیوں سے ملنے اور ان کے مالی معاشی اور اقتصادی مسائل کے حل کیلئے ان کی درسگاہوں تک خود پہنچی ہیں یہ وہ بچیاں نہیں تھیں جنہیں خوشحالی نے ڈی جے کی تھاپ پر مشرقی تقاضے نظرانداز کرنے ہوں یہ نہایت باوصف گھروں کی نمائندہ مڈل کلاس گھرانوں کی بچیاں تھیں جو جانتی ہیں کہ حالات سے لڑنے اور اقتصادی بدحالی سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ ہے تعلیم آخر میں محترمہ جب ڈی جی خان کے ڈویژن میں تعلیمی اداروں میں وسائل کی بھرمار لے کر پہنچیں توبچیاں ان کے گلے لگنے کو بے تاب تھیں دور سے آوازیں لگارہیں تھیں کہ ہم آپ کے قریب آنا چاہتی ہیں پوری سکیورٹی کونظر انداز کرکے مریم نوازان بچیوں کو اس پیار سے گلے لگاتے ہوئے ہجوم کا حصہ ہو جاتی ہیں بے چارے سکیورٹی ایجنسیز والے گھبراجاتے ہیں۔
لیہ کی ڈی سی امیرا بیدار صاحبہ نے بتایا کہ ڈی جی خان ڈویژن میں نوجوان طلباءبچیوں نے جو محترمہ مریم نواز کی پذیرائی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی مریم نواز محبت سے بچیوں کے مسائل سنتی اور حل کرتی رہیں بلکہ ایسے ہی جیسے ایک ماں اپنی بیٹیوں کو سردوگرم سے بچاتی ہے۔
وہاں ایک بچی نے سرائیکی میں لکھی گئی محترمہ مریم نواز کیلئے خوبصورت نظم پڑھی جس کا مفہوم تھا ہماری ماں آگئی ہماری ماں آگئی ….
اور کیوں نہ ماں کہیں اس موقع پر بالکل ایک ماں کی طرح مریم نواز نے آبدیدہ ہوکر اپنے ہاتھ اپنی آنکھوں پر رکھ لیے۔
حدتو یہ ہے صدیوں سے خواتین پر تشدد کے ہوتے کیسز کے بعد 2016ءمیں قانون پروٹیکشن آف وومن اگنیٹ وائلنس ایکٹ عمل میں آیا اور کیسز رپورٹ ہونے شروع ہوئے یعنی اس سے قبل فیض احمد فیض کے مصرعے کی مانند
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے ….
دارکی خشک ٹہنی پہ وارے گئے
سولیوں پر ہمارے لبوں سے پرے
اس کے ہونٹوں کی خوشبو مہکتی رہی
اس کے ہاتھوں کی چاندی دمکتی رہی
نجانے کتنے سیاہ دن اورتاریک راتیں گناہوں پر پردہ ڈالتے گزرگئیں ….کتنی چیخیں بندکوٹھریوں میں لبوں کے اندرہی لرزکررہ گئیں اور اس ابن آدم کے ہاتھوں عورتوں اور بچیوں نے اپنا مان سمان بچپنا اور غرور کھو دیا اور یہ بھی بعد کی بات ہے کہ اس بل کے بعد خواتین پرتشدد کی روک تھام کیلئے تیزاب اور دیگر نقصان دہ اشیاءکی خریدوفروخت پرپابندی لگائی گئی مگر تاحال یہ جرائم جاری تھے اب بھی کلی طورپر ختم نہیں ہوئے مگر کم ازکم پنجاب کی مہارانیوں مریم نواز عظمیٰ بخاری اور دیگر گنڈپور جیسے جعلی مردانگی کے شاہکار سمیت اس نوع کے مردوں کو نکیل ضرور ڈال دی ہے۔
مجھے یادہے کہ پرویز الہٰی کے گزشتہ دور میں ملتان میں ایک برن سینٹر کا افتتاح ہوا تو ٹی وی پر مجھے ان سے سوال کرنے کو کہا گیا میں نے ان سے کہا کہ عورتیں جل کر آئیں گی پھر وہاں ان کے علاج کا بندوبست آپ کریں گے۔
تو آپ ہاتھ کیوں نہیں توڑ دیتے ان مردوں کے جو اپنے ہاتھوں سے عورتوں کو وہ آگ دکھاتے ہیں جن میں جھلسنے سے پہلے وہ انہی کیلئے کھانے بناتی رہیں۔
لاہور میں اب ملتان کی طرز پر وائلنس اگنیٹ ویمن سینٹر کا افتتاح 25نومبر 2024ءکو کردیا گیا اس کی ہیلپ لائن 1737ہے جو چوبیس گھنٹے خواتین کو فوری مدد قانونی مشورہ فراہم کرتی ہے رہائش تحفظ اور دیگر سہولتوں کے علاوہ ….
ضرورت اس امر کی ہے کہ چیف منسٹر صاحبہ تشدد کرنے والے مردوں کے سدباب اور ارتقاءسے پہلے جرم کو روکنے کیلئے قوانین یا ایپس یا طریقے متعارف کروائیں سزائیں تو ایسی ہونی چاہیں کہ کوئی مرد عورت پر تشدد کرنے سے پہلے خودکانپ جائے میں نہیں سمجھتی کہ تشدد صرف لوئر کلاس یا ان پڑھ طبقے میں ہوتا ہے ذہنی تشدد سے لے کر جسمانی تشدد تک انٹلیکچوئل اور پڑھے لکھے طبقے میں بھی بے تحاشہ ہے اور شاید ہی کوئی خاتون اپنی ازدواجی زندگی میں اس تشدد سے بچی ہو کامیاب شادی کا مطلب بھی تشدد برداشت کرکے وقت پورا کرنے کو کہتے ہیں اپنے والدین کو گالیاں پڑوانا تھپڑ ٹھڈے کھانا اور بے عزت ہوکر رہنے کو کامیاب شادی کہتے ہیں مگر خواتین کی حکومت اور مریم نواز عظمیٰ بخاری جیسی دلیر خواتین کے ہونے سے خواتین کے حوصلے بڑھے ہیں اور وہ سمجھ گئیں ہیں کہ بے عزتی سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے پڑھ لکھ کر طاقت حاصل کی جائے آخر میں شرارتی نوٹ یہ کہ بے وفائی کرنے والے مردوں کیلئے بھی کوئی سزامتعین ہونی چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز کے خواتین کیلئے اقدامات
  • لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری پریس کانفرنس کر رہی ہیں
  • جس کا ’نانی‘ کہہ کر مذاق اڑتا جاتا تھا آج بچے اسے ’ماں‘ کہتے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • وزیر اعلیٰ مریم نواز کے ہوتے ہوئے تھیٹرز میں بے حیائی کی اجازت نہیں دی جائے گی، عظمیٰ بخاری
  • تحریک انصاف کی غلط فہمی دور نہیں ہوئی تو ایک اور ایڈونچر کر لے: عظمیٰ بخاری
  • پی ٹی آئی کی غلط فہمی دور نہیں ہوئی تو ایک اور ایڈونچر کر لے: عظمیٰ بخاری
  • مریم نواز کی پالیسیوں کو فتنہ پارٹی نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا، عظمی بخاری
  • مریم نواز پنجاب میں انقلابی اقدامات کر رہی ہیں: عظمیٰ بخاری
  • لاکھو ں خاندانوں کو نگہبان رمضان پیکیج دینے کا فیصلہ:شفافیت کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں،مریم نواز