پریشان ہوں جغرافیہ میں کوئی تبدیلی تو نہیں لائی جارہی، مولانا فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں ایسا پلیٹ فارم چاہتے ہیں، جہاں مل کر تمام معاملات پر تبادلہ خیال کریں اور مجموعی سیاسی حل سامنے آئے ،موجودہ اسمبلیاں عوام کی نمائندہ نہیں حکومت اسٹیبلشمنٹ کی ہے ، دوسری دنیا کے ساتھ بھی انہی کے روابط ہیں، معاملات وہی چلا رہے ہیں، پریشان ہوں جغرافئے میں تو کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی۔ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس حالت میں یہ لوگ جرگہ لے کر میرے پاس تشریف لائے اور جس امید سے آئے ہیں، اللہ کرے ہماری ریاست اور ریاستی اداروں کو اللہ وہ آنکھیں عطا کرے جس سے وہ ان مشکلات کو دیکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم آگے ایک جرگہ اور کریں گے اس میں وفد تشکیل دیا جائیگا جو پشتون بیلٹ کی سیاسی جماعتیں کیساتھ رابطہ کرے گا اس کے بعد ہم اگلا لائحہ عمل طے کریں گے ۔ سوال قبائلی علاقوں میں امن و امان کیلئے جرگہ آپ کی طرف دیکھ رہا ہے کے جواب پر مولانا نے کہا کہ تمام توانائیاں ان کے سپرد کی ہیں،انشا اللہ متحدہ جدوجہد کے ساتھ معاملے کو آگے بڑھائیں گے ، ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے ۔ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات بارے سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مذاکرات شروع کب ہوئے تھے ؟ مجھے اس کا بھی پتا نہیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے 100بار ہمارے پاس آئیں ان سے بات کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ملکی سیاست میں ایسا پلیٹ فارم ہو کہ جہاں مل کر تمام معاملات پر تبادلہ خیال کریں اور مجموعی سیاسی حل سامنے آ جائے ،انہوں نے کہا کہ بدامنی نے قبائلی علاقوں کا برا حال کر رکھا ہے ، نہ وہاں سکول کی کوئی افادیت ہے ، نہ کسی کالج کی افادیت ہے ، نہ کسی ہسپتال اور سڑک کی افادیت ہے ، کوئی چیز ایسی نہیں ہے کہ جس سے لوگ استفادہ کر سکیں۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کھل کر بات کرے ، یہ نہ کہے کہ ہم نے 10 یا 20 سال بعد یہاں تک پہنچنا ہے ، ہمیں واضح بتایا جائے کہ عالمی قوتوں کا ایجنڈا کیا ہے اور اسٹیٹ کا ایجنڈا کیا ہے ؟انہوں نے کہا کہ جہاں 20 سال سے زیادہ عرصہ ایک ہی منطق پر جنگ فوکس کر رہی ہو، خون بہہ رہا ہوں، یہ چیز کسی جغرافیائی تبدیلیوں کی نشاندہی کر رہی ہوتی ہے ، میں اس بارے میں پریشان ہوں کہ کہیں ہمارے جغرافئے میں تو کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی، میرا وہم ہے کہ یہ خطرہ موجود ہے ، میری خواہش ہوگی کہ میری بات صحیح ثابت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں کوئی امن ہے نہ حکومت، ہر طرف کرپشن ہی کرپشن ہو رہی ہے ، ایک طرف بدامنی کی صورتحال ہے کہ اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، ہمارا صوبہ ان خرابیوں کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں اگر اعظم سواتی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں ایسی کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصول کی بنیاد پر ہونی چاہیے، پارٹی رہنما کسی قسم کی بیان بازی نہیں کر رہے، صرف اصولی باتیں ہو رہی ہیں ،ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے.(جاری ہے)
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل پر بحیثیت پارٹی کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی، ہم اپنی طرف سے کوئی راہ نکالیں گے جو اصول کی بنیاد پر ہوگی. اعظم سواتی اپنے طور پر بیان دے رہے ہیں میرے علم میں ایسا کچھ نہیں، پارٹی کے طور پر ایسا کچھ نہیں ہو رہا اعظم سواتی اپنی کوشش کر رہے ہیں عمران خان سے ملاقات کے بعد پتہ چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذکرات کا کہا ہے یا نہیں. انہوں نے کہاکہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ، لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا. پارٹی میں اختلافات کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما بیان بازی نہیں کر رہے بلکہ کچھ اصول اور قاعدے کی باتیں ہیں ہم آئین اور قانون کی بات کر رہے ہیں شفاف انتخابات چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ عمران خان سے اس لیے ملاقاتیں نہیں ہونے دی جا رہی کہ ابہام پیدا ہو.