پی ٹی آئی کے دروازے مذاکرات کیلیے ہمیشہ کھلے تھے، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے دروازے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کھلے تھے، یہ جو مذاکرات ہوئے ہیں اس میں بنیادی کردار بھی عمران خان نے خود ہی ادا کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے باہر نکلنے کا فیصلہ ہم نے باعمل مجبوری کیا ہے، حکومت اگر 9 مئی اور 26نومبر کا جوڈیشل کمیشن بنانے میں سنجیدگی کا اظہار کرتی تو کبھی یہ نوبت نہ آتی، آج بھی حکومت اگر مان جائے کہ کمیشن بنانے کے لیے ہم تیار ہیں تو پھر شاید مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کے امکانات ہو سکتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) بیرسٹرعقیل ملک کا کہنا ہے کہ یہاں ایک خواہش کے بعد نئی خواہش جنم لیتی ہے اور منظر عام پر آجاتی ہے، جب تحریری مطالبات آ چکے ہیں اور اس کمیٹی کے کچھ ارکان انفرادی طور پر گاہے بگاہے جا کر ملاقات بھی کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی کمیٹی کے کچھ ممبران کی ملاقات ہوئی لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ بس ایک ملاقات وہ کرادیں اور تب آپ سے فائنل معاملات لیکر چلیں گے، ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں تو یہ کہتا ہے کہ یہ بھی حجب تمام کر کے دیکھ لیتے ہیں آج ہی اس خواہش کا اظہار کیا گیا ہے یہ فرمائش کی گئی ہے تو ممکنہ طور پر کل یا پرسوں ملاقات ہو جائے گی۔
رہنما پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں ہمارے ممبران نے جن تحفظات کا اظہار کیا یہ پارٹی کا اعلیٰ ترین فورم تھا، یہ تحفظات وہی تھے جو ہم آئے دن مختلف اوقات میں مختلف مواقع پر میڈیا کے ذریعے یہ بات آپ تک پہنچاتے رہے ہیں اور مسلم لیگ(ن) تک بھی پہنچاتے رہے ہیں کہ ہمارکے تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جو ایگریمنٹ ہوئے ہوئے ہیں ان کے مطابق عملدرآمد نہیں ہو رہا، ہم سجیسٹ کرتے رہے اور آج بھی کر رہے ہیں کہ اگر آپ اسموتھ گورنمنٹ چاہتے ہیں، ملک پہلے ہی بڑے مسائل کا شکار ہے تو ہمارے ساتھ جو طے شدہ فارمولا ہے اس پر تو کم از کم عملدرآمد کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
دمشق، لبنانی وزیراعظم کی ابو محمد الجولانی سے ملاقات
اپنی ایک رپورٹ میں فرانس نیوز کا کہنا تھا کہ نواف سلام کے اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی از سر نو بحالی کے لئے ٹرننگ پوائنٹ ایجاد کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج لبنان کے وزیراعظم "نواف سلام" نے دمشق کا دورہ کیا جہاں انہوں نے "احمد الشرع" کے نام سے معروف، شام کے عبوری صدر "ابو محمد الجولانی" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دوطرفہ مسائل کا جائزہ لیا گیا۔ لبنان کے اس اعلیٰ سطحی وفد میں وزیراعظم کے علاوہ وزیر دفاع "میشل مینسی"، وزیر داخلہ "احمد الحجار" اور وزیر خارجہ "یوسف رجی" شامل ہیں۔ یہ ملاقات دمشق کے "الشعب محل" میں انجام پائی جہاں ابو محمد الجولانی اور شام کے عبوری وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" نے اپنے لبنانی مہمانوں کا استقبال کیا۔ اس دورے کے حوالے سے لبنانی چینل المنار نے رپورٹ دی کہ توقع ہے کہ لبنانی وفد اس سفر کے دوران متعدد مسائل پر بات چیت کرے گا، جن میں سابقہ حکومت کے دوران شامی جیلوں میں مغوی لبنانیوں کا معاملہ، سرحدی سلامتی، سیکورٹی کشیدگی و تناو شامل ہے۔ اسی ضمن میں فرانس نیوز نے بھی ایک حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ نواف سلام کے اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی از سر نو بحالی کے لئے ٹرننگ پوائنٹ ایجاد کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ماضی میں کئے معاہدوں کا جائزہ لینا اور مختلف شعبوں میں نئے معاہدوں کے لئے راہیں نکالنا مقصود ہے۔ یاد رہے کہ 8 دسمبر 2024ء کو "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے کے 5 ماہ بعد نئی لبنانی حکومت کے کسی بھی اعلیٰ عہدہ دار کا یہ پہلا دورہ شام ہے۔