سندھ حکومت چائنیز کی سیکورٹی کی پابند ہے‘ضیا الحسن لنجار
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے چائنیز سرمایہ کاروں کی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو ہدایت جاری کی کہ معاملے پر فی الفور جامع تحقیقات کے لیے سینئر انکوائری افسر کو نامزد کیا جائے تاکہ چائینیز سرمایہ کاروں کے حکومت سندھ اور سندھ پولیس پر غیر متزلزل اعتماد کو مذید تقویت دی جاسکے۔ ان کا
کہنا تھا کہ سندھ حکومت ایس او پی پر اس کی روح اور ترجیحات کے عین مطابق چائنیز کی سیکورٹی کی پابند ہے اور اس ضمن میں تمام تر مجموعی امور و اقدامات کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ لہٰذا یہ امر بلا شبہ یقینی ہونا چاہیے کہ صوبائی سطح پر سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں سے وابستہ چائنیز کی”فول پروف سیکورٹی” حکومت سندھ، سندھ پولیس اور مقامی اسپانسرز یا میزبانوں کی مشترکہ ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اور سندھ پولیس کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو باہم روابط کے تحت سہولت اور سیکورٹی فراہم کرنا ہے، تاہم ضروری ہے کہ ایس اوپی پر عمل درآمد کے لیے اسپانسرز کو وقتاً فوقتاً آگاہ رکھنے اور SPU کے افسران کی جانب سے چیک کرنے کے اقدامات پر بھی خصوصی فوکس رکھا جائے۔ علاوہ ازیں چائنیز کی سیکورٹی اقدامات میں کسی کمی، خامی یا گیپس کو چیک کیا جانا بھی وقت کا تقاضہ ہے۔ مذید برآں سیکورٹی کے ممکنہ گیپس کو ختم کرنے کے لیے قانون اور ایس او پی کے تحت اقدامات پر عمل درآمد بھی اشد ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چائنیز کو سیکورٹی شکایات پیش آنے کی صورت میں فوری طور پر سینئر افسران نا صرف چیک کریں بلکہ اس کے حل کو بھی یقینی بنائیں کیونکہ چینی شہری سیکورٹی انتظامات کے پیش نظر درپیش مسائل کے لیے سندھ پولیس سے ہی رجوع کرتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ پولیس چائنیز کی کے لیے
پڑھیں:
بھتہ خوری: چینی شہریوں کے عدالت سے رجوع کرنے پر سندھ حکومت اور پولیس کا ردعمل
چینی سرمایہ کاروں کی جانب سندھ پولیس پر بھتہ خور اور ہراسانی کا الزام لگانے اور عدالت سے رجوع کرنے پر سندھ حکومت، سندھ پولیس اور صوبائی وزارت داخلہ کا ردعمل آگیا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ کچھ ایس اوپیز طے ہیں، یہ ایس اوپیز چینی قونصلیٹ اور پولیس نے مل کربنائی ہیں، ان کے تحت وہ جب بھی گھر سے باہر نکلنے پر بلٹ پروف گاڑیوں کا استعمال لازمی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایس او پیز میں طے پایا ہے کہ گھروں اور دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں جائیں گے اور پولیس کے علاوہ اگر غیر ملکی شہری نجی سیکیورٹی گارڈز رکھیں گے تو وہ بہتر کمپنی کے اور تربیت یافتہ ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیے:’سندھ پولیس سے بچایا جائے ورنہ ہم کراچی چھوڑ دیں گے‘، چینی سرمایہ کار حفاظت کے لیے عدالت پہنچ گئے
ترجمان سندھ حکومت نے کہا ہے کہ پولیس کے لیے بھتہ خور کا لفظ استعمال مناسب نہیں ہے، پولیس کا اگر کوئی اہلکار رشوت لیتا ہے تو اس کا ذاتی عمل ہے، ادارے کو اس میں ملوث نہ کیا جائے۔
دوسری طرف وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے بھی اس معاملے پر نوٹس لیا ہے۔ وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ کو انکوائری کی ہدایت اور سنیئر پولیس افسر کو انکوائری افسر نامزد کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
ضیاءالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ایس او پیز کے عین مطابق چائنیز کی سیکیورٹی کی پابند ہے، چینی شہریوں کی “فول پروف سیکیورٹی” کو یقینی بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نان۔سی پیک منصوبوں سے وابستہ چائینیز کو سیکورٹی فراہم کرنا سندھ پولیس اور مقامی اسپانسرز کی ذمہ داری ہے، ایس اوپی پر عمل درآمد کے لیے اسپانسرز کو وقتاً فوقتاً آگاہ اور ایس پی یو کے افسران کی جانب سے چیک بھی کیا جانا ضروری ہے۔
ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ چینی شہری سیکورٹی انتظامات کے پیش نظر درپیش مسائل کے لیے سندھ پولیس سے رجوع کرتے ہیں، چینی سرمایہ کاروں کو ایس او پی کے تحت محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔
اس معاملے پر سندھ پولیس کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔
سندھ پولیس کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ سندھ پولیس چینی مہمانوں کی حفاظت کے تناظر میں حکومت پاکستان اور سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر ہر صورت عملددرآمد کروانے کی پابند ہے۔
یہ بھی پڑھیے:پاک چین کاروبار سے منسلک تاجروں کے لیے نئے قوانین لاگو، تاجر برادری میں بے چینی
چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے سندھ پولیس “فول پروف سیکیورٹی” انتظامات کے لیئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنارہی ہے، سیکورٹی پروٹوکول کے پیش نظر ایس اوپی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اسپانسرز کو وقتافوقتا آگاہ اور SPU کے افسران کی جانب سے چیک بھی کیا جاتا ہے ۔
بین میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر سختی سے عملدآمد کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی لیپس اور گیپس کوچیک کیا جاتا ہے۔ چینی سرمایہ کاروں کو کسی بھی حوالے سے سیکیورٹی شکایات پیش آنے کی صورت میں فوری طور پر سینیر افسران چیک کرتے اور اس کے حل کو یقینی بناتے ہیں، سندھ پولیس حکومت پاکستان اور حکومت سندھ کی جانب سے چینی شہریوں کی حفاظت سے متعلق جاری کردہ ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی تاکہ چینی سرمایہ کاروں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
chinese CPEC sindh police