جعلی بینک اکاونٹس ‘فریال تالپور کا نام ملزمان کی فہرست سے خارج
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)بینکنگ کورٹ کراچی نے جعلی بینک اکاونٹس اور منی لانڈرنگ کے مقدمے میں فریال تالپورسمیت 14 افراد کے نام ملزمان کی فہرست سے خارج کردیے۔ ایف آئی اے نے مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں پیش کردیا۔ایف آئی اے نے فریال تالپورسمیت 14 افراد کے نام ملزمان کی فہرست سے خارج کیے جن میں فریال تالپور، بلال شیخ، محمد اقبال آرائیں، محمد اشرف، عدنان جاوید،قاسم علی، شہزاد علی جتوئی، شیر محمد مغیری، محمد اقبال خان نوری اسلم مسعود، نصیر عبداللہ، نورین سلطان، کرن امان، سید حسین فیصل شاہ جاموٹ شامل ہیں۔
چالان کے مطابق فریال تالپور نے اومنی گروپ کی شوگر مل کے سرٹیفکیٹ پیش کیے ، فریال تالپور نے بتایا کہ حاصل کردہ رقم خاندانی زمین پر کاشت کیے جانے والے گنے کی فروخت سے حاصل ہوئی، دستاویز سے ثابت ہوا کہ حاصل کردہ رقم کاروباری ٹرانزیکشن تھی، کسی بھی گواہ نے فریال تالپور کے خلاف گواہی نہیں دی۔ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت نہیں ملے ، مقدمے میں صدر مملکت آصف علی زرداری، حسین لوائی اور انور مجید سمیت20 ملزمان کے نام شامل ہیں۔ عدالت نے حتمی چالان منظور کرلیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی:توشہ خانہ کا 50 سال کا ریکارڈ عام کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی نے توشہ خانہ کا 5 دہائیوں کا ریکارڈ پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک سال کے عرصے کے التوا کے بعد قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی حاصل کرنے والے جنید اکبر نے اہم اعلان کیا ہے۔ تحریک انصاف کے ایم این اے اور پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے توشہ خانہ کا5 دہائیوں کا ریکارڈ پبلک کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ توشہ خانہ کا 50 سال کا ریکارڈ نکالوں گا اور قوم کے سامنے لاؤں گا کہ کس نے کیا لیا ہے۔ تلخ تعلقات اور حالیہ مذاکرات کے قبل از وقت اختتام کے باوجود قومی اسمبلی میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کی سربراہی کیلئے مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت اور تحریک انصاف کی اپوزیشن کے درمیان غیر متوقع اتفاق طے پا گیا۔حکومت کی جانب سے مسلسل اصرار کے بعد جمعہ کے روز بالآخر تحریک انصاف کی جانب سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے
چئیرمین کیلئے 5 ناموں کی فہرست بھجوائی گئی۔فہرست میں عمر ایوب خان، جنید اکبر، عادل بازئی، عامر ڈوگر کے نام شامل تھے
پبلک اکائونٹس کمیٹی