نواب شاہ: کمشنر شہید بینظیر آباد ندیم احمد ابڑو ریسکیو 1122 ، گورنمنٹ گرلز اسکول، ایچ ایم خواجہ لائبریری اور میوزیم کا دورہ کر رہے ہیں.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈچ میوزیم سے ہزاروں سال قدیم سونے کے چار نوادرات چوری

ڈچ میوزیم سے سونے کے چار قدیم نوادرات راتوں رات چوری کر لیے گئے، ملزمان نے واردات کے دوران دھماکے کیلئے بارودی مواد بھی استعمال کیا۔

چوروں نے نیدرلینڈز کے شہر ایسن کے ڈرینٹس میوزیم میں چوری کے لیے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا۔ یہ میوزیم سونے اور چاندی سے بنے انمول رومانیہ کے زیورات کی نمائش کی میزبانی کر رہا تھا۔

چور تین ڈیشین سرپل بریسلیٹس اور نمائش کا مرکزی ٹکڑا، کوٹوفینسٹی کا حیرت انگیز طور پر سجا ہوا ہیلمٹ، لے کر فرار ہو گئے۔ یہ ہیلمٹ تقریباً 2500 سال پہلے تیار کیا گیا تھا۔

رومانیہ کی وزارت ثقافت نے اعلان کیا ہے کہ چوری شدہ اشیاء کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ نوادرات بخارسٹ سے ڈچ میوزیم کو عارضی طور پر دیے گئے تھے۔

ڈرینٹس میوزیم کے ڈائریکٹر ہیری ٹوپن نے کہا کہ عملہ چوری کے اس واقعے سے "شدید صدمے" میں ہے۔ ان کے مطابق یہ واقعہ میوزیم کی 170 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا نقصان ہے۔

مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی صبح کے اوائل میں دھماکے کی اطلاع کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔ افسران نے فرانزک تحقیقات کیں اور دن بھر سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا۔

پولیس ایک جلتی ہوئی گاڑی کی بھی تفتیش کر رہی ہے جو قریبی سڑک سے ملی۔ شبہ ہے کہ اس گاڑی کا تعلق چوری سے ہو سکتا ہے۔ 

ڈچ پولیس کے بیان کے مطابق، "ایک ممکنہ منظر نامہ یہ ہے کہ مشتبہ افراد آگ کے قریب کسی دوسری گاڑی میں فرار ہو گئے۔"  

تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، لیکن حکام کا خیال ہے کہ اس واردات میں متعدد افراد ملوث تھے۔ تفتیش میں مدد کے لیے عالمی پولیسنگ ایجنسی انٹرپول کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

میوزیم کے بیان کے مطابق، چار "آثار قدیمہ کے شاہکار" چوری ہوئے ہیں، جن میں کوٹوفینسٹی ہیلمٹ، جو تقریباً 450 قبل مسیح کا ہے، اور تین قدیم ڈیشین شاہی کنگن شامل ہیں۔

چوری شدہ اشیاء رومانیہ کے لیے بہت بڑی ثقافتی اہمیت رکھتی ہیں۔ کوٹوفینسٹی کے ہیلمٹ کو قومی خزانہ تصور کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 1990 کی دہائی کے آخر میں اسی دور کے 24 کنگن خزانے کے شکاریوں نے کھود کر بیرون ملک فروخت کیے تھے۔

رومانیہ کی ریاست نے انہیں آسٹریا، جرمنی، فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں جمع کرنے والوں سے واپس حاصل کرنے کے لیے برسوں تک جدوجہد کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: لاپتہ خاتون وکیل کی بوری بند لاش نہر سے مل گئی
  • لاہور سے لاپتا خاتون وکیل کی لاش حافظ آباد کی نہر سے برآمد
  • ڈچ میوزیم سے ہزاروں سال قدیم سونے کے چار نوادرات چوری
  • علمی خزانے پر بیٹھا سانپ
  • کمشنر شہید بینظیرآباد کا ریسکیو 1122 کے دفتر کا دورہ
  • جوان اور بزرگ کھیلوں میں حصہ لیں، ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز
  • محرابپور،سول جج کا دورہ
  • وزیراعلی خیبرپختونخوا کی جانب سے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کو ایمبولینس سروس کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ
  • قرآن پاک کے نادر و نایاب 100 سے زائد نسخے چوری