صحافیوں کے مسائل کے حل کیلیے ہر ممکن کوشش کرینگے، انوار الحق اعوان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
دھابیجی (نمائندہ جسارت) جرنلسٹ میڈیا کونسل پاکستان (رجسٹرڈ) کے مرکزی جنرل سیکرٹری ملک محمد انوار الحق اعوان نے کہا ہے کہ صحافیوں کے بنیادی حقوق اور جائز مطالبات کے حل کے لیے سرکاری سطح پر ہر ممکن کوشش اور ان کی آواز ایوانوں تک پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جرنلسٹ میڈیا کونسل پاکستان کی ملک بھر میں تنظیم سازی کی جا رہی ہے، سندھ کے بعد جلد پنجاب، بلوچستان اور کے پی کے میں صوبائی سطح پر عہدیداروں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے منشور کے مطابق لیڈیز ونگ، لیبر ونگ، کلچر ونگ، ڈاکٹر اور لائرز ونگ کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد پورے پاکستان کا تنظیمی دورہ اور صحافیوں سے ملاقاتیں کر کے ان کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
پختونخوا میں امن کیلیے ہرطرح کاتعاون کریں گے‘ سراج الحق
اسلام آباد: سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی ملاقات کررہے ہیںاسلام آباد ( نمائندہ جسارت) سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر سیف اور سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے ملاقات کی۔بیرسٹر سیف نے سراج الحق کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے امن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کیلئے ہم ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں،صوبہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے ایک ہزار جرگے کرنا پڑیں تو کریں۔ افغانستان پاکستان کے
تعلقات میں خرابی کا سب سے زیادہ نقصان صوبہ خیبر پختونخوا کو ہوگا۔سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاک، افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر محمد علی سیف اور محمد علی درانی نے ملاقات کی اور انہیں امن مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔ سراج الحق نے کہا خیبرپختونخوا میں امن کیلیے ایک ہزار جرگے بھی کرنا پڑیں تو کریں گے جبکہ پاک افغان تعلقات کی خرابی کا سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کو ہوگا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ صوبے میں قیام امن وفاقی و صوبائی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی ذمّہ داری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بے امنی، دہشت گردی اور لاشوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے اور بے امنی سے سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا کا ہوا۔