کمشنر شہید بینظیرآباد کا ریسکیو 1122 کے دفتر کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
نواب شاہ (پ ر) کمشنر شہید بینظیرآباد ڈویژن ندیم احمد ابڑو نے ایڈیشنل کمشنر ٹو سید عمار حسین کے ہمراہ ریسکیو 1122 کے دفتر کا اچانک دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ ریسکیو کے افسران اور عملے کی موجودگی پر کمشنر نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو 1122 کا ادارہ بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ کسی بھی حادثے کے دوران لوگوں کو ریسکیو کرنے اور کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے ریسکیو 1122 کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ کمشنر نے ریسکیو 1122 کی خدمات کو سراہا اور اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں کمشنر ندیم احمد ابڑو نے گورنمنٹ مسلم ہائی اسکول کا اچانک دورہ کرکے اساتذہ اور طلباء کی حاضری چیک کی، کمشنر کے دورے کے موقع پر اسکول کے ہیڈ ماسٹر غیر حاضر تھے جس پر کمشنر نے برہمی کا اظہار کیا اور تمام اساتذہ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں جبکہ کلاس رومز میں روشنی کا بندوست اور صفائی کی صورتحال کو بھی بہتر بنایا جائے۔ بعد ازاں کمشنر نے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کورٹ روڈ کا دورہ کرکے جاری تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر کمشنر نے اسکول میں صفائی کی خراب صورتحال، کلاس رومز میں روشنی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کلاس رومز میں روشنی اور صفائی کی صورتحال کو بھی بہتر بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ریسکیو 1122
پڑھیں:
بالائی علاقوں میں بارش، برفباری، راستے بند، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن شروع
لاہور (نیوز ڈیسک) ملک میں جاڑے کی شدت برقرار رہی، بارش اور برفباری کے بعد شمالی بالائی بلوچستان کی رابطہ سڑکیں آمدورفت کیلئے بند ہوگئیں۔
آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں برفباری وقفے وقفے سے جاری رہی، متعدد بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بھی بند ہوگئیں، برفباری کے باعث گریس ویلی کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
پاک فوج اور سول انتظامیہ کی مشینری اور عملہ کیل سے تاؤ بٹ تک سڑک کھولنے میں مصروف رہا، 25 کلومیٹر سڑک کو ہلمت تک کھول دیا گیا، مریضوں اور مقامی افراد کو نکالنے کیلئے پاک فوج نے ہیلی کاپٹر سروس فراہم کی۔
2 ماہر امراض نسواں سمیت 7 ڈاکٹروں کی ٹیم ہلمت منتقل کردی گئی، ہلمت اور تاؤ بٹ کے لوگوں کو ضروری طبی امداد فراہم کی، سیریس مریضوں کو طبی ضرورت کے مطابق کیل اور مظفرآباد منتقل کیا گیا، سرداری میں ایک مفت طبی کیمپ بھی منعقد کیا گیا۔