ن لیگ سے اتحاد کا تجربہ مایوس کن ہے‘ گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ساتھ اتحاد کا تجربہ مایوس کن ہے، اس بار تجربے کی ناکامی کی صورت میں ہمیشہ کیلیے راہیں جدا کرلیں گے۔ نجی ٹی وی
کے مطابق نجی تنظیم کے وفد سے ملاقات میں گورنر پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کی حمایت کی وجہ سے چل رہی ہے، جلد بازی میں کیے گئے حکومتی فیصلے اکثر حکومت کیلیے مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک کی ذمہ دار دونوں جماعتیں ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ؛ کرپٹو کرنسی پر قانون سازی کیلیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت
پشاور:ہائی کورٹ نے کرپٹو کرنسی پر قانون سازی کے لیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت دے دی۔
کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل فاریکس کی غیر قانونی کاروبار کے خلاف دائر درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی، جس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اس حوالے سے قانون سازی کررہی ہے، ایک مہینے کا وقت دیا جائے۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ 2 مہینے کا وقت دیتے ہیں، قانون سازی کریں۔ْ عدالت نے وفاقی حکومت کو کرپٹوکرنسی کے حوالے سے قانون سازی کے لیے 2 مہینے کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت قانون سازی کرے اور رپورٹ جمع کرائے۔
دورانِ سماعت درخواست گزار بیرسٹر حذیفہ احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں کرپٹو کرنسی کی غیر قانونی آن لائن کاروبار ہو رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے 2018 میں اس کاروبار کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں کرپٹو کرنسی کے کوچنگ اور ٹریننگ سینٹرز کام کر رہے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ یہ تمام سینٹرز حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہیں، غیرقانونی طور پر کام کررہے ہیں۔ چین، مراکش، الجیریا سمیت دیگر ممالک نے کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر پابندی عائد کردی ہے۔ حکومت نے اس کے لیے جو اسٹریٹیجک ایڈوائزر رکھا ہے وہ امریکا سے سزایافتہ ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ یہاں تو مسئلہ یہ ہے۔
بیرسٹر حذیفہ احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ اس قسم کا کاروبار ملک کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ حکومت کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل فاریکس کاروبار پر پابندی عائد کرے۔