حماس نے 4صیہونی خواتین فوجی اور اسرائیلنے 200 فلسطینی یر غمالیوں کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینی اور حماس کی جانب سے رہا کی گئی صیہونی فوجی خواتین خوشی کا اظہار کررہی ہیں
غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک،خبر ایجنسیاں)حماس نے 4 اسرائیلی خواتین فوجی، اسرائیل نے200 فلسطینی یرغمالیوں کو رہا کردیا۔تفصیلات کے مطابق حماس نے مزید 4 اسرائیلی خواتین فوجی یرغمالیوں کو رہا کردیا جب کہ اسرائیل نے زیر حراست 200 فلسطینی شہریوں کو رہا کردیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو حلال احمر کے حوالے کردیا۔رپورٹس کے مطابق ہلال احمر کی گاڑیاں یرغمالیوں کو لے کر رفح کی جانب روانہ ہوگئیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق رہا کی گئیں فوجی یرغمالی خواتین کے نام کارینا اریئیو، ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، اور لیری الباگ ہیں اور یہ سب ایک ہی فوجی یونٹ کی رکن تھیں، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے وقت یہ چاروں اسرائیلی فوج کی خواتین سپاہی غزہ کے قریب تعینات تھیں۔بعد ازاں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حکام نے بتایا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید 200 فلسطینیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے
مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ہر اسرائیلی فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج سے تعلق رکھنے والی 4 خواتین اہلکاروں کو غزہ میں بھرے مجمع میں ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کیا گیا۔قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی خواتین اہلکاروں کی ریڈ کراس کے نمائندوں کو حوالگی کے لیے غزہ کے فلسطین اسکوائر پر تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔فلسطین اسکوائر پر لگائے اسٹیج پر حماس اور ریڈ کراس کے نمائندوں نے یرغمالیوں کی حوالگی کے دستاویزات پر دستخط کیے جس کے بعد اسرائیلی فوج کی چاروں خواتین اہلکار حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کے مسلح جنگجوؤں کے پہرے میں ہنستی مسکراتی اسٹیج پر نمودار ہوئیں۔حماس کی قید سے رہائی پانے والی چاروں اسرائیلی خواتین اہلکار ہشاش بشاش نظر آرہی تھیں، انہوں نے مجمع کو دیکھ کر ہاتھ بھی ہلا کر خوشی کا اظہار کیا۔اس موقع پر پر غزہ کے شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اسرائیل میں یرغمالیوں کے اہلخانہ سمیت اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد ان مناظر کو ٹی وی اسکرین پر براہ راست دیکھ رہی تھی۔الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے 121 فلسطینی عمر قید بھگت رہے تھے جبکہ دیگر 79 فلسطینیوں کو بھی طویل قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔اسرائیلی قید سے رہائی پانے والوں میں 69 سال کے عمر رسیدہ بزرگ اور 15 سال کا نوعمر فلسطینی بھی شامل ہے۔یاد رہے کہ 19 جنوری کو حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا تھا جس کے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قید سے رہائی پانے اسرائیلی خواتین یرغمالیوں کو اسرائیلی قید کو رہا کردیا ریڈ کراس کے کو رہا کر کے مطابق کیا گیا رہا کی
پڑھیں:
پاک اردو مشاورتی اجلاس، اسرائیلی جارحیت کی مذمت
پاکستان اور اردن کے مابین سیاسی مشاورت کا دوسرا دور 10 اپریل کو عمان میں منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:مصر، اردن کا فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر اتفاق
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے کی۔ انہوں نے اجلاس کے دوران مشرق وسطی میں امن کی کوششوں میں اردن کے کردار کو سراہا۔
آمنہ بلوچ نے فلسطینی پناہ گزینوں کو تحفظ دینے پر اردن حکام کی کاوشوں کی تعریف کی۔ اجلاس کے دوران سیکریٹری خارجہ نے غزہ میں موجودہ اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 39 فلسطینی شہید کردیے
ترجمان کے مطابق آمنہ بلوچ نے پاکستانی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ اور دونوں ممالک کے مابین تجارت معیشت اور عوامی روابط میں فروغ کی تائید۔
اجلاس میں سیاسی مشاورت کا تیسرا دور پاکستان میں منعقد کروانے کا اعادہ بھی کی گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اردون آمنہ بلوچ پاکستان غزہ مشاورتی اجلاس