Express News:
2025-01-27@04:22:23 GMT

اندرا کی جیتی جنگ مودی ہار گیا

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

قیام پاکستان کے بعد سے ہی مشرقی پاکستان کو مغربی پاکستان سے جدا کرنے کے لیے بھارتی رہنماؤں کی کوششیں شروع ہو چکی تھیں۔ نہرو ایک زیرک سیاستدان تھے، وہ لاکھ کوشش کے باوجود بھی مشرقی پاکستان کو نہ ہتھیا سکے۔ بھارت کی ترقی اور اسے ایک اہم ملک بنانے میں نہرو کا اہم کردار تھا۔

 نہرو پاکستان کے قیام کے بھی خلاف تھے اور پاکستان توڑنے کی خواہش بھی رکھتے تھے مگر وہ اپنی اس خواہش کو پورا کرنے کی حسرت کے ساتھ دنیا سے چل بسے۔ ان کے بعد ان کی بیٹی اندرا گاندھی نے بھارتی وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ بدقسمتی سے پاکستان میں سیاسی چپقلش اور طویل فوجی اقتدار نے اندرا کو اس کے مقصد میں کامیاب ہونے کا موقع فراہم کر دیا۔

 1971 میں پاکستان دولخت ہوگیا۔ یہ سانحہ اندرا گاندھی کی کھلی جارحیت اور دو قومی نظریے کو شکست دینے کی کوشش تھی۔ حسینہ واجد نے الزام لگایا تھا کہ پاک فوج نے لاکھوں بنگالیوں کا قتل عام کیا تھا اور خواتین کی بے عزتی کی تھی۔

 اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ عام بنگالیوں کا قتل عام اور خواتین کی بے حرمتی بھارتی اشارے پر مکتی باہنی نے انجام دی تھی جس کا مقصد عام بنگالیوں کو پاکستان سے بدظن کرنا اور بنگلہ دیش کے قیام کو جائز قرار دینا تھا۔ مکتی باہنی دراصل بھارتی تربیت یافتہ فوجیوں پر مشتمل تھی، اسے پاکستانی فوج کی وردی میں بھیجا گیا تھا تاکہ بنگالی انھیں پاکستانی سمجھیں اور پاکستان سے نفرت کرنے لگیں۔

 اس سانحے میں بڑی عالمی طاقتوں کی چشم پوشی بھی قابل ذکر ہے۔ امریکا نے پاکستان کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ اس نے اپنے بحری بیڑے کے پہنچنے کا دلاسا ضرور دیا تھا مگر وہ سب مکر و فریب کا گورکھ دھندا تھا۔

 بنگلہ دیش تو بن گیا تھا جس کی معیشت اس قابل نہیں تھی کہ وہ ایک ملک کے طور پر قائم رہ سکے چنانچہ بھارت نے تو مالی مدد ضرور فراہم کی، اس کے ساتھ یورپی ممالک سے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرائی گئی۔ اسے اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے گارمنٹس ایکسپورٹ ملک بنا دیا گیا۔

مجیب الرحمن نے تقریباً چار سال حکومت کی مگر اس دوران اس پر کرپشن کے بے حساب الزامات لگے، افسوس کہ اس نے بنگلہ دیش کا بابائے قوم ہوتے ہوئے ایسے کام کیے بالآخر اسے بنگالی فوجیوں نے قتل کردیا اور اس کے خاندان کے کئی افراد بھی کام آئے۔ جو باقی بچے ان میں حسینہ بھی شامل تھی جو بعد میں بنگلہ دیش کی بھارت کی مدد سے وزیر اعظم بن گئی۔

اس نے اپنے والد کی طرح بھارت سے گہرے تعلقات قائم کر لیے تھے۔ بھارت نے اسے نہ صرف ’’را‘‘ کی مدد سے تین مرتبہ الیکشن میں کامیاب کرایا بلکہ برے وقت میں اپنے ہاں پناہ دینے کی پیشکش کی۔ حسینہ واجد پندرہ سال بغیرکسی مزاحمت کے حکومت کرتی رہی۔ گوکہ ہر پانچ سال بعد الیکشن کرائے گئے مگر ہر دفعہ وہی الیکشن میں کامیاب قرار دی جاتی رہی۔

 اس لیے کہ یہی بھارتی حکومت کا فرمان تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے دور میں بنگلہ دیش بھارت کا ایک صوبہ بن کر رہ گیا تھا۔ بنگلہ دیشی عوام بھارت کی اپنے ملک میں اس پیمانے پر مداخلت کو برداشت نہیں کر پائے۔ جماعت اسلامی کے کئی پرانے عہدیداران کو حسینہ واجد نے 1971 میں پاکستان کی حمایت کرنے کے الزام میں پھانسی پر لٹکایا مگر ان پھانسیوں کا اصل حکم نئی دہلی سے آیا تھا۔

مودی نے اقتدار سنبھال کر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ایک بڑے دشمن کے طور پر پیش کیا۔ یہ حقیقت ہے کہ حسینہ واجد بھارت کی غلامی میں پاکستان کی سب سے بڑی دشمن بن گئی تھی، تاہم وہاں کے عوام حسینہ واجد کی پاکستان دشمنی میں اس کے ساتھ نہیں تھے۔

حسینہ ایک آمر کے طور پر پورے بنگلہ دیش کی سفید و سیاہ کی مالک بن گئی تھی۔ اسے عوام سے زیادہ بھارت کی فکر تھی اس نے بنگلہ دیشی عوام کی مرضی کے خلاف بھارت کو بہت سی سہولتیں فراہم کیں جن میں بھارتی فوج کو بنگلہ دیش کی سرزمین سے گزر کر اس کی مشرقی ریاستوں تک رسائی کی سہولت بھی شامل تھی۔ بنگلہ دیش بھارت کی خارجہ پالیسی کا سب سے بڑا حمایتی تھا وہ بھارت کے حکم پر ہی کسی ملک سے تعلقات استوار کر سکتا تھا۔

پاکستان سے نفرت کرنا بنیادی نکتہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیش مسئلہ کشمیر پر بھی بھارتی طرف دار بن گیا تھا۔ بنگلہ دیشی عوام حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت سے بالآخر تنگ آ گئے۔

 وہ بھارت سے پہلے سے ہی بدظن تھے اور پھر پورے بنگلہ دیش میں طلبا نے حسینہ کے خلاف علم بغاوت بلند کر دیا جس کا جواز تو نوکریوں میں حکومتی زیادتی قرار پایا مگر اصل میں اس کی ڈکٹیٹر شپ اور بدعنوانی نے طلبا کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی اس کے خلاف کھڑا کر دیا تھا، بالآخر اسے بھاگ کر مودی کے قدموں میں پناہ لینی پڑی۔

حسینہ واجد کو ایک مطلق العنان حکمران بنانے میں مودی کا پورا پورا ہاتھ تھا۔ بالآخر نتیجہ یہ نکلا کہ اندرا گاندھی نے دو قومی نظریے کی دشمنی میں پاکستان کو توڑ کر بنگلہ دیش بنایا اور مودی نے مسلم دشمنی میں اسے کھو دیا اور اب بنگلہ دیشی عوام کی بھارت سے نفرت سے لگتا ہے کہ وہ کبھی اسے اپنے ملک میں مداخلت کا موقع نہیں دیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیشی عوام میں پاکستان پاکستان کو پاکستان سے حسینہ واجد بنگلہ دیش بھارت کی کے ساتھ گیا تھا

پڑھیں:

پاکستان اور بنگلہ دیش میں ملٹری اور سفارتی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں : بنگلہ دیشی ہائی کمشنر

پاکستان اور بنگلہ دیش میں ملٹری اور سفارتی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں : بنگلہ دیشی ہائی کمشنر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز

ڈھاکہ(آئی پی ایس )پاکستان میں تعینات بنگلادیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان نے کہا ہے کہ بنگلا دیش میں کامیاب طلبا تحریک کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں تعلقات کانیا دور شروع ہوا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان ملٹری اور سفارتی تعلقات مضبوط ہورہے ہیں ۔

بنگلا دیشی ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان نے پشاور پریس کلب کا دورہ کیااس موقع پر میڈیا سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش میں طلبا تحریک کی کامیابی کے بعد پاکستان اور بنگلا دیش میں تعلقات کانیا دور شروع ہوا ہے ۔ پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات اور ملٹری روابط میں وقت کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت اور سرمایہ کاری میں آگے جاسکتے ہیں ۔پاکستان مصنوعات خصوصا چینی ،لائیوسٹاک اور کاٹن میں کے لئے ہمارے ملک میں وسیع مواقع ہیں ۔اسی طرح بنگلہ دیش کی اشیا کے لئے بھی پاکستان بڑی مارکیٹ بن سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جلد دونوں ممالک براہ راست فضائی راستے سے منسلک ہوجائیں گے ۔ جس سے پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان کاروبار،سیاحت اور ثقافت کے نئے باب کھلیں گے۔

ان کا کہناتھا کہ کابل تا بنگلا دیش جی ٹی روڈ کے ساتھ ریلوے ٹریک میراخواب ہے تاکہ خطے کے افراد اس سے اپنی تجارت کو بڑھا سکیں ۔انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش میں حالیہ ا نقلاب کے بعد میڈیا آزاد ہے اور اظہار رائے پر کوئی قدغن نہیں ہے ۔ہائی کمشنر نے کہا کہ بنگلہ دیش میں دسمبر دو ہزار پچیس یا اگلے سال جنوری میں انتخابات متوقع ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کس منہ سے بھارت کا یوم جمہوریہ منارہے ہیں‘سردار عتیق احمد خان
  • بھارت بنگلہ سرحدی کشیدگی
  • پاک بنگلہ دیش،دفاعی تعاون کی اہمیت
  • پاکستان کے لیے براہ راست پروازوں پر غور کررہے ہیں، بنگلہ دیش
  • مودی گوربا چوف ثابت ہو گا، بھارت پاش پاش ہوجائے گا ، سلطان محمود
  • پاکستان اور بنگلہ دیش میں ملٹری اور سفارتی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں : بنگلہ دیشی ہائی کمشنر
  • بھارت: زہریلے فضلے سے متعلق ناکام پالیسیوں پر عوام کا احتجاج
  • شیخ حسینہ کی فسطائیت کا شکار بنگلہ دیش میں قید 178 نیم فوجی اہلکاررہا
  • شیخ حسینہ کی قیادت میں بنگلہ دیش کی اقتصادی ترقی ‘جعلی’ نکلی، پروفیسر محمد یونس