یوکرین اسرائیل جنگ، امریکی اسلحے کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کرنے کے شواہد ہونے کے باوجود امریکا نے اسرائیل کو بھی 18 ارب ڈالرز سے زائد کے لڑاکا طیارے فروخت کیے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے 2024ء میں 3 کھرب 183 ارب ڈالرز سے زائد کا اسلحہ فروخت کیا۔ امریکی اسلحے کی فروخت میں گذشتہ برس کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ یوکرین اور اسرائیل کی جنگ کی باعث ہوا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سال 2024ء میں امریکا نے غیر ملکی حکومتوں کو 29 فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ 3 کھرب 183 ارب ڈالرز سے زائد کا فوجی ساز و سامان فروخت کیا۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کرنے کے شواہد ہونے کے باوجود امریکا نے اسرائیل کو بھی 18 ارب ڈالرز سے زائد کے لڑاکا طیارے فروخت کیے۔ محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی ہتھیاروں کی فروخت علاقائی اور عالمی سلامتی سے متعلق ہماری خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارب ڈالرز سے زائد امریکا نے
پڑھیں:
یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے
حماس اور امریکا کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں مشرق وسطیٰ کی ناجائز ریاست اسرائیل سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی۔
امریکی سینیٹر ایڈم بوہلر نے جارحیت پسند صیہونی ریاست کا چہرہ بے نقاب کردیا۔ جس کے باعث حماس امریکا مذکرات ناکام ہوگئے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ مذاکرات مارچ میں شروع ہوئے تھے اور اسی ماہ ناکامی پر ختم ہوگئے تھے۔ فریقین کی تین ملاقاتیں قطر میں ہوئی تھیں۔
سینیٹر ایڈم بوہلر نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کی خواہش تھی کہ حماس اپنے پاس موجود واحد امریکی یرغمالی رہا کردے۔
امریکی سینیٹر کے بقول صدر ٹرمپ چاہتے تھے وہ اس یرغمالی کی رہائی کا اعلان کانگریس سے اپنے پہلے خطاب میں کریں۔
سینیٹر ایڈم بوہلر نے کہا کہ صدر ٹرمپ امریکی یرغمالی کی رہائی کو اپنی کامیابی بتاتے اور قوم کی ہمدردیاں سیمٹتے۔
امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ تاہم حماس نے امریکی یرغمالی کو رہا نہیں کیا اور اس کی وجہ صرف اور صرف اسرائیل تھا۔
سینیٹر ایڈم بوہلر نے کہا کہ ان مذاکرات کی اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی اور یہ مخالفت مذکرات کی ناکامی کی وجہ بنے۔