Jasarat News:
2025-04-15@09:08:15 GMT

ادب کے فروغ میں خواتین تخلیق کاروں کا اہم کردار ہے

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

ادب کے فروغ میں خواتین تخلیق کاروں کا اہم کردار ہے

ادب ایک الہامی کیفیت ہے، اس الہامی روشنی کو قبول کرنے کی حس بعض لوگوں کو ورثے میں ملتی ہے، جن کی تخلیقات انہیں ادب کے میدان میں ممتاز بناتی ہیں. کراچی کے علمی و ادبی گھرانے کی چشم وچراغ پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی نے اپنے والد معروف شاعر محمد حسین عباسی ظفر نجمی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ادبی دنیا میں اپنا ایک منفرد مقام بنایا۔

گھریلو علمی وادبی ماحول میں پلنے بڑھنے والی نزہت عباسی نیاسکول کے زمانے سے ہی شاعری کا آغاز بچوں کے رسائل میں نظمیں لکھنے سے کیا.

زمانہ طالب علمی میں نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں میں ہمیشہ فعال رہیں. مشاعروں میں شرکت، اسکول، کالج اور یونیورسٹی کی علمی وادبی سرگرمیوں میں پیش پیش رہنا ان کا خاصا رہا۔محترمہ نزہت عباسی غزل گوئی کی جانب مائل ہوئیں تو ایک منفرد لہجے کی شاعرہ کا مقام پایا. نثر نگاری میں بھی اپنی ایک الگ پہچان بنائی. اردو ادبیات میں پوزیشن حاصل کرنے کے بعد تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئیں تو اپنے شاگردوں کیلئے ایک آئیڈہل معلمہ قرار پائیں.اس وقت محترمہ پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی عبداللہ کالج برائے خواتین نارتھ ناظم آباد کراچی میں بطور شعبہ اردو میں صدارت کے فرائض انجام دے رہی ہیں.

ـ2005 ءمیں ان کا پہلا شعری مجموعہ سکوت ً ً شائع ہوا، دوسرے مجموعے کی اشاعت وقت کی دستک ً ً 2015 ء میں ہوئی، اس مجموعے پر انھیں پروین شاکر ٹرسٹ کی جانب سے عکس خوشبو ایوارڈ سےنوازا گیا۔ محترمہ نزہت عباسی نے 2011 ء میں جناح یونیورسٹی برائے خواتین کراچی سے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی، 2013ء میں آپ کا تحقیقی مقالہ ً ً اردو کے افسانوی ادب میں نسائی لب ولہجہ ً ً انجمن ترقی اردو نے شائع کیا جبکہ 2019 ء میں تحقیقی و تنقیدی مقالات کا مجموعہ ً ً نسخہ ہائے فکر شائع ہوا۔آپ ایک نجی ٹی وی چینل سے اردو افسانے پر 100 سے زائد پرگرام کر چکی ہیں۔آپ ادبی تقریبات کی نظامت میں شہرت رکھتی ہیں. علم وادب کی بھٹی میں پک کر کندن بننے والی پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی بلاشبہ عصر حاضر کی نمائندہ شاعرہ، ادیبہ، محقق اور نقاد ہیں۔

گزشتہ دنوں اردو ادبیات کی استاد، معروف شاعرہ، ادیبہ، محقق اور نقاد محترمہ نزہت عباسی نے روزنامہ جسارت کیلئے ایک اننٹرویو کے دوران اپنی عملی ودبی سرگرمیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ الحمداللہ میرا جنم علمی وادبی گھرانے میں ہوا، آنکھیں کھولتے ہی اپنے اردگرد کتابیں دیکھیں، بچپن سے ہی مطالعہ کا شوق تھا، میریوالد شاعر تھے، والدہ بھی شاعری سے شغف رکھتی تھیں، بھائی بہن سب ادب سے لگاؤ رکھتے تھے۔، اسی ماحول میں پلتے، بڑھتے شاعری سے رغبت ہوئی۔گھر والوں کی جانب سے ہمیشہ ہمت وحوصلہ ملا، پھر پیچھے مڑکر نہیں دیکھا اور علم وادب کے میدان میں دوڑتی چلی گئی. انہوں مزید بتایا کہ بچپن ہی میں مطالعہ میں مشغول ہوگئی، گھریلو ادبی ماحول نے اکسیا تواسکول کے زمانے سے ہی نظمیں لکھنا شروع کردیں، پھر غزل لکھنے کی جانب مائل ہوئی، شاعری میں پے حد پذیرائی ملی. اسی دوران نثرنگاری کے میدان میں بھی قدم رکھا اور الحمداللہ میری چار تصانیف منظر عام پر آچکی ہیں. خواتین کو عملی میدان میں درپیش مشکلات کے حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی کا کہنا تھا کہخواتین کو ہر شعبہ میں مشکلات کاسامنا ہے، اس کے باوجود ہمارے معاشرے میں خواتین ہرجگہ پورے وقار کے ساتھ کام کررہی ہیں، ادب کے فروغ میں خواتین تخلیق کاروں کا ہمیشہ اہم کردار رہا ہے۔انہوں نے اپنی راہوں کے کانٹے چنے ہیں،

خواتین شاعرات کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے خود کو منوانا پڑتا ہے۔پورے اعتماد اور ایقان سے آگے بڑھنا پڑتا ہے، کچھ مشکلات تو درپیش آتی ہیں، مگر ادبی سماج میں مخلص لوگ موجود ہیں جو شاعرات کے وجود کو، ان کے کام کو نہ صرف سراہتے ہیں بلکہ انھیں تسلیم کر کے آگے بڑھنے کا حوصلہ بھی دیتے ہیں۔محترمہ نزہت عباسی نے کہا کہ کراچی ہمیشہ سے ہی اردو ادب کا گہوارہ رہا ہے، جہاں خواتین کیلئے بھی یکساں مواقع میسرہیں. تھوڑی بہت مشکلات کے باوجود اپنی صلاحیتوں اور جہدِمسلسل سے آپ کواپنی پہچان بنانے اور مقام پانے سے کوئی نہیں روک سکتا. نئی شاعرات کیلئے اپنے پیغام میں محترمہ پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی کا کہنا تھا کہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر آگے بڑھیں، سہارے نہ ڈھونڈیں، اگر آپ جینوئن شاعرہ ہیں تویہی آپ کی کامیابی ہے۔متشاعرات سے نہ گھبرائیں، آپ وقار سے اپنا تخلیقی سفر جاری رکھیں، ظاہری شہرت،نام ونمود سے دور رہیں، اپنی ذات کے ساتھ اپنے عہد کو لکھیں تو آپ کو آگے بڑھنے، اہنی پہنچان بنانے اور اپنا مقام پانے سے کوئی نہیں روک سکتا.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محترمہ نزہت عباسی نزہت عباسی نے کی جانب ادب کے

پڑھیں:

اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا

اسلام آباد (آئی این پی )اپوزیشن اتحاد نے 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسے کا فیصلہ کرلیا۔جلسے سے اپوزیشن رہنما محمودخان اچکزئی، شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی قیادت خطاب کرے گی۔

حزب اختلاف کے کنونشن کی میزبانی مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم )کرے گی۔ جلسہ اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں ہوگا ۔ البتہ فی الحال جلسہ گاہ کے حتمی مقام کا اعلان نہیں کیا گیا۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے انٹرا پارٹی الیکشن بھی ہوں گے۔ سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی قیادت خطاب بھی کرے گی۔
 

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سنگین مالی و طبی بے ضابطگیوں اور مریضوں کو ایکسپائر اسٹنٹس ڈالنے کا انکشاف

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سابق ایس ایچ او سمیت 15 پولیس اہلکار ملازمتوں سے برطرف، وجہ بھی سامنے آ گئی
  • بارہ کہو میں نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات غزہ کے مظلوم بچوں کے نام
  • بہارہ کہو میں نجی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات غزہ کے مظلوم بچوں کے نام
  • لاہور: عدالتوں میں دیر سے آمد، پولیس افسران کو صبح 8 بجے لوکیشن شیئر کرنے کا حکم
  • کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • یادیں لوٹ آئیں ،ٹام اینڈ جیری کا اے آئی ورژن سوشل میڈیا پرخوب وائرل، دیکھیں
  • عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز کا تنخواہوں میں اضافے کیلیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • انگریزی میں نہیں اردو میں بات کروں گا؛ رضوان کی ویڈیو وائرل
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا
  • ایران اور امریکا کے مذاکرات کاروں کا بالواسطہ بات چیت کا پہلا دور ختم