امریکی ایئرلائن کی پرواز کی ہنگامی لینڈنگ، بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
LAGOS:
امریکا کی یونائیٹڈ ایئرلائنز کے جہازبوئنگ 787-8 کی فنی خرابی کی وجہ سے نائیجیریا کے شہر لاگوس میں ہنگامی لینڈنگ کے دوران عملے کے ارکان سمیت مسافروں کی بڑی تعداد زخمی ہوگئی۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا میں حادثے کے وقت یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز یو اے 613 میں 245 مسافر، پرواز کے 8 میزبان اور 3 پائلٹ سوار تھے۔
نائیجیریا کی فیڈرل ایئرپورٹس اتھارٹی نے ہنگامی لینڈنگ کی تفصیلات بتائیں کہ پرواز مورطالا محمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی تھی لیکن 3 گھنٹے 23 منٹ بعد پریشر نہ ہونے پر واپس ہنگامی لینڈنگ کی۔
بیان میں کہا گیا کہ لینڈنگ پر ایروڈروم ریسکیو اینڈ فائر فائٹر سروس، ایوی ایشن میڈیکل اور ایوی ایشن سیکیورٹی کی ٹیموں کی گیٹ ڈی 31 میں پوزیشنیں سنبھال لیں تاہم پرواز مزید کسی بڑے حادثے کا شکار نہیں ہوئی اور 15 منٹ بعد جہاز کے دروازے کھل گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہنگامی لینڈنگ کی وجہ سے پرواز کے دوران پیدا ہونے والے طبی مسائل تھے اور لینڈنگ کے دوران 4 مسافر اور عملے کے دو ارکان شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ ان کے علاوہ 27 مسافر اور عملے کے 5 ارکان کو معمولی زخمی آئے ہیں۔
ایوی ایشن میڈیکل کی ایمبولینسز نے یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز سے زخمیوں کو لاگوس میں ہنگامی لینڈنگ کے بعد طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا، متعدد مسافروں کو لاگوس میں ایم ایم اے کلینک اور ہیڈکوارٹرز کلینک منتقل کیا گیا اور کئی مسافروں کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی اور ڈسچارج کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق شدید زخمیوں کو ڈیوچیز اسپتال عکیجہ منتقل کردیا گیا اور متعدد مسافروں کو ہوٹل کی سہولت بھی فراہم کردی گئی ہے۔
پرواز کے ایک مسافر نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ پرواز کے دوران ڈرامائی انداز میں ہنگامی صورت حال پیدا ہوئی اور جہاز میں درکار دباؤ کم ہوگیا اور اس دوران کئی مسافروں کو زخم آگئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہنگامی لینڈنگ کے دوران ان کا سر جہاز کی چھت سے ٹکرایا اور کچھ دیر کے لیے اپنے حواس کھو بیٹھا تھا تاہم طبی امداد ملنے کے بعد ٹھیک ہوگیا۔
یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز نائیجیریا کے شہر لاگوس سے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے لیے محو پرواز تھی مگر تقریباً 4 گھنٹے تک ہنگامی حالات کا سامنا رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہنگامی لینڈنگ مسافروں کو لینڈنگ کے کی پرواز پرواز کے کے دوران
پڑھیں:
یونائیٹڈ مائنگ کارپوریشن کا حادثہ اور ریسکیو آپریشن
عمر حیات
یونائیٹڈ مائنگ کارپوریشن (UMC) میں گزشتہ دنوں 16جنوری بروز جمعرات کو شام 5بجے کے قریب ایک مائن میں میتھین گیس کی وجہ سے دھماکہ ہوا۔ دھماکہ اس قدر شدید اور زور دار تھا کہ اس کی گونج سات آٹھ کلو میٹر دور تک سنی گئی اور اس کے اثرات بھی محسوس کیے گئے۔دھماکہ کی اطلاع ملتے ہی نیشنل لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عمرحیات کی قیادت میں این ایل ایف کی ایک ٹیم جس میں خدادائیدخان ،عبدالستار،محمد اسحاق ،محمد رحیم ،محمدریاض،شبیر زمان ودیگر ذمہ داران شامل تھے جائے واقع پر پہنچ گئے۔ جہاں اپنی مدد آپ کے تحت این ایل ایف نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔حادثہ والی کان کا منہ پچاس سے ستر فٹ تک مکمل طور پر بیٹھ چکا تھا۔ پروفیشنل ڈیزاز سٹرمینجمنٹ اتھارٹی کا عملہ مائنز انسپکٹر رشید ابڑوکے ہمراہ جائے واقع پر پہنچ چکا تھا۔چونکہ حادثہ شدید تھا اور جدید مشینری کی فوری ضرورت تھی اس لیے فوری طور پر این ایل ایف بلوچستان کے جنرل سیکرٹری عمر حیات نیوفاقی سیکرٹری ایچ آر ڈی ڈاکٹر ارشد محمود ، 12کور،چیف سیکرٹری بلوچستان، کمشنر کوئٹہ اور کو کمانڈر کو حادثے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد رات تقریباً 11بجے پی ڈی ایم ڈی کے رضا کار بھی جائے واقع پر پہنچ گئے اور دو ایکسویٹر مشین اور ایک بلڈوزر بھی کوئٹہ سے منگوائی گئی۔ ہیوی مشین ہونے کی وجہ 55کلو میٹر کا سفر طے کر کے رات 4بجے کے قریب جائے واقع پر پہنچی جس کے بعد ریسکیو آپریشن اور زیادہ تیزی کے ساتھ شروع ہوااور صبح 9بجے تک کان کا منہ کھول دیا گیا۔ اس کے بعد اس کان کے ساتھ والی کان میں ریسکیو کرنے کے لیے لوگ اتر گئے۔جنہوں نے سخت محنت اور مشقت کے بعد 24 فٹ نیچے 4 شہید مزدوروں تک رسائی حاصل کی اور جمعہ کو دن
12بجے پہلی ڈیڈ باڈی نکالی۔ اس کے بعد 3بجے تک مزید 3 لاشیں نکال لی گئی۔ کان کی گہرائی بہت زیادہ تھی لہٰذا ریسکیو آپریشن دن رات جاری رکھا گیا اور اتوار کے دن 7مزدوروں کی ڈیڈباڈیز کو ریسکیو کیا گیا جو کہ آخری ڈیڈ باڈی تھی۔ان میں ایک ڈرائیور امان اللہ ساکن شانگلہ کی ڈیڈ باڈی تھی، یہ باڈی منگل کے روز صبح 9بجے شانگلہ روانہ کی گئی۔اس آپریشن میں محکمہ پی ڈی ایم اے محکمہ ایئر سیکرٹریٹ آف مائنز، کمشنر کوئٹہ، ڈیگاری کول کمپنی، پی ایم ڈی سی کے انجینئر، سیورینج، حبیب اللہ کول کمپنی، گیلانی کول کمپنی، میر قادر بخش کول کمپنی اور این ایل ایف بلوچستان کے جنرل سیکرٹری عمرحیات اپنے ذمہ داران کے ہمراہ آخری وقت تک موقع پر موجود رہے اور ریسکیو آپریشن میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔جس کی بدولت مزدوروں کی سیکورٹی اور ریسکیو آپریشن میں تیزی اور آسانی پیدا ہوئی۔ این ایل ایف کی جانب سے محنت کشوں کے لیے کھانے اور چائے کا انتظام کیا گیا تھا اور آخری دن تک این ایل ایف کی جانب سے متاثرین کی خدمت کی گئی۔ جس کو مقامی لوگوں اور محنت کشوں نے بڑی تحسین پیش کی۔ اس طرح کے بڑھتے ہوئے حادثات کے پیش نظر ضرورت اس امر کی ہے کہ مائنز کے متعلقہ محکمے کو جدید ترین آلات سے لیس کیا جائے اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے مزدوروں کو ان کے جائز حقوق، معاوضے ادا کیے جائیں اور سیفٹی آلات مہیا کیے جائیں۔ مائنز میں ہونے والے حادثات کے پیش نظر مائنز کارکنان کی انشورنس کی جائے اور ہلاک وزخمی ہونے والے محنت کشوں کو مناسب معاوضہ بھی ادا کیا جائے۔