ناپا میں ڈرامہ ’دشتِ سوس‘ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس میں جمیلہ ہاشمی کے ناول پرمبنی ڈرامہ دشت سوس پیش کیا گیا۔
جمیلہ ہاشمی کےمشہورناول ’دشتِ سوس‘ پرمبنی ڈرامے کا آغاز ہفتے کی شام نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس(ناپا) کے ضیا محی الدین تھیٹرمیں ہوا۔
ڈرامےکی ہدایت شاہنواز بھٹی نے دی ہے جبکہ ڈرامے کی کہانی میں حسین بن منصور حلاج کا قصہ بیان کیا گیا ہے۔
ڈرامہ دشت سوس کی کاسٹ میں ارشد شیخ ،طوبہ نعیم، پارس مسرور،سرفرازعلی،مجتبیٰ زیدی،عامر نقوی اوردیگر شامل ہیں۔
ناظرین نے ڈرامے کوپذیرائی دی،مذکورہ ڈرامہ توارکو بھی اسٹیج کیا جائےگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیاہے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تحریک کو ختم نہیں کیا، آج سے عوامی رابطہ مہم تحریک کا آغاز کریں گے. انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے اور تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے.(جاری ہے)
اختر مینگل نے کہا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بی این پی کا موقف بدستور واضح ہے اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی تمام خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ جمہوری اقدار کے منافی ہے.
یاد رہے کہ بی این پی-ایم اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف دھرنا ریلی کی شکل میں وڈھ سے شروع ہو کر لکپاس تک پہنچا تھا جہاں شرکاءنے کوئٹہ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی کیمپ لگایا تھا. دھرنے کے دوران حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تعطل کے بعد لکپاس میں ایک کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) منعقد کی گئی، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے شرکت کی کانفرنس میں قومی سلامتی کونسل کی حالیہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے تمام گرفتار خواتین اور دیگر کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا.