امتحانات کا پہلا پرچہ ریجن کے مختلف اضلاع جن میں ضلع پشاور، ضلع کوہاٹ و ہنگو اور ضلع کرم پاراچنار کے امتحانی ہالز میں لیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات

اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام سالانہ پری بورڈ امتحانات کا آغاز ریجن بھر میں کیا گیا۔ امتحانات کا پہلا پرچہ ریجن کے مختلف اضلاع جن میں ضلع پشاور، ضلع کوہاٹ و ہنگو اور ضلع کرم پاراچنار کے امتحانی ہالز میں لیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے نئے صدر اور چیئرمین پبلک اکاوئنٹس کمیٹی جنید اکبر خان کون ہیں؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں نظریاتی رہنما اور عمران خان کے وفادار سمجھے جانے والے جنید اکبر خان پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر بن گئے ہیں۔

خیبر پختوانخوا میں پی ٹی آئی کے سابق صدر اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے چند ماہ قبل ہی وزیر پارٹی میں مبینہ گروپنگ اور سابق وزیر شکیل خان کی حمایت کرنے پر جنید اکبر کو فوکل پرسن کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

جنید اکبر کی بطور پارٹی صدارت تعیناتی کی تصدیق پی ٹی آئی کے سیکریٹری سلمان اکرم راجا اور خود جنید اکبر خان نے بھی کی ہے۔

جنید اکبر خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ قائد عمران خان کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے علی امین گنڈاپور، عاطف خان اور شاہ فرمان کے مشورے سے مجھے صوبائی صدر کا عہدہ دیا۔

جنید اکبر خان کون ہیں؟

جنید اکبر خان کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے مالاکنڈ میں چھوٹے سے گاؤں ’تھانے‘ سے ہے۔ جنید اکبر خان 23 مارچ 1977 کو پیدا ہوئے اور 2013 میں پہلی بار قومی سیاسی منظر نامے پر اس وقت سامنے آئے جب وہ پہلی بار پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

جنید اکبر خان کو 2018 کے عام انتخابات میں بھی پارٹی کی جانب سے ٹکٹ مل گیا اور وہ دوسری بار بھی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ 2023 میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے اور 9 مئی کے واقعات کے بعد جنید خان بھی زیر عتاب رہے۔

جنید اکبر خان کے قریبی ساتھیوں کا کہنا ہے کہ انہیں بھی پاکستان تحریک انصاف چھورٹے کی پیش کش کی گئی اور اس کے لیے دباؤ بھی ڈالا گیا، لیکن وہ ڈٹے رہے اور عمران خان اور پارٹی کے وفادار رہے۔

جنید اکبر کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے 9 مئی کے واقعات کے بعد ان پر متعدد ایف ایف آرز درج ہوئیں اور کئی ماہ جیل میں بھی رہے۔ جنید اکبر خان پر مردان سے لے کر چترال اور دیگر اضلاع تک ایف آئی آرز درج ہوئیں جن پر وہ گرفتار بھی ہوئے ۔

سال 2024 کے عام انتخابات میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے انہیں تیسری بار پارٹی ٹکٹ دیا تاہم پارٹی کو انتخابی نشان نہ ملنے کے باعث دیگر امیدواروں کی طرح انہوں نے بھی آزاد حثیت سے الیکشن میں حصہ لیا اور بھاری اکثریت سے حلقہ این اے 9مالاکنڈ سے کامیاب ہوئے اور پارٹی چیئرمین کی ہدایت کے مطابق سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی۔

خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید اور گروپ بندی الزام

جنید اکبر خان پر چند ماہ پہلے پارٹی کے اندر سے بھی الزامات سامنے آئے جن کی وجہ ان کے پارٹی میں صوبائی صدر علی امین گنڈاپور سے اختلافات سامنے آئے، جنید اکبر پر سابق وزیر شکیل خان کو مبینہ کرپشن پر کابینہ سے ہٹائے جانے کے فیصلے کی مخالفت کا بھی الزام تھا ۔

 جنید اکبر خان شکیل خان کو کابینہ سے ہٹانے جانے کے علی امین گنڈاپور کے فیصلے کے خلاف کھڑے ہوئے تھے اور شکیل خان کو دیانتدار اور کرپشن سے پاک وزیر قرار دیا تھا۔

جنید اکبر کے ان اقدامات کے باعث علی امین گنڈاپور نے ان پر پارٹی میں گروپ بندی اور پالیسی کی خلاف وزری کا الزام عائد کرتےہوئے انہیں فوکل پرسن کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ اس سے قبل حکومت بننے کے بعد علی امین گنڈاپور نے انہیں خود فوکل پرسن مالاکنڈ تعنیات کیا تھا۔

پارٹی امور سے باخبر رہنماؤں کے مطابق جنید اکبر خان پر علی امین گنڈاپور کی جانب سے عاطف خان کی زیر قیادت مخالف گروپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے بھی الزامات لگتے رہے ۔

جنید اکبر نے شکیل خان کے معاملے پر سابق صدر عارف علوی سے طویل ملاقات بھی کی تھی جس میں انہوں نے علی امین گنڈاپور کی پالیسیوں کے حوالے سے عارف علوی کو آگاہ کیا تھا۔

جنید اکبر خان کو کون سے مسائل درپیش ہیں؟

جنید اکبر خان پہلی بار پارٹی میں ایک اہم عہدے پر تعنیات ہوئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق علی امین گنڈاپور کے مخالف گروپ سے وابستگی کے باعث انہیں بہت سارے چیلنچز درپیش ہوں گے اور ان حالات میں ان کام کرنا آسان نہیں ہو گا۔

سینیئر صحافی عارف حیات کا ماننا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف شکایات کے بعد ہی انہیں پارٹی صدارت کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے جس پر شاید علی امین گنڈاپور خوش نہیں ہوں گے۔ دوسری جانب جنید اکبر خان عاطف خان کے بھی کافی قریب ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جنید اکبر خان حکومت سے باہر ہیں اسی بنیاد پر وہ مقتدر حلقوں کے دباؤ میں بھی نہیں آئیں گے جبکہ پارٹی میں انہیں سخت اینٹی اسٹیبلشمنٹ تصویر کیا جاتا ہے۔ ’جنید خان کے لیے پلس پوائنٹ ان کا مقتدر حلقوں کے خلاف ہونا ہی ہے اور یہی بات ورکرز بھی چاہتے ہیں جبکہ علی امین گنڈاپور پر اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہونے کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پی ٹی آئی اندروانی گروپ بندی کا شکار ہے۔ علی امین گنڈاپور سے ورکرز سخت ناراض ہیں۔ ان حالات میں جنید اکبر کی انٹری سے ورکرز سرگرم ہو سکتے ہیں۔ لیکن دیکھنا یہ ہو گا کب علی امین گنڈا پور ان کی کس حد تک حمایت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اختلافات اسٹیبلشمنٹ پارٹی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی ٹکٹ جنید اکبر خلاف ورزی خیبر پختونخوا شکیل خان علی امین گنڈاپور عمران خان کرپشن کے پی کے گروپ بندی ملاکنڈ وزیر اعلی

متعلقہ مضامین

  • سراج الحق سے بیرسٹر سیف کی ملاقات، خیبر پختونخوا میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی دعوت
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی تبدیلی کی کوئی بات نہیں ہوئی،عاطف خان
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں کارروائیاں، 30 خوارج ہلاک
  • خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی 3 مختلف کارروائیاں، 30 خوارج ہلاک
  • پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے نئے صدر اور چیئرمین پبلک اکاوئنٹس کمیٹی جنید اکبر خان کون ہیں؟
  • عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی صدارت سے ہٹا دیا
  • قیام امن کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کو مولانا فضل الرحمان کی پیش کش
  • خیبر پختونخوا حکومت کا زرعی انکم ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ
  • 15 کروڑ سے زائد سالانہ زرعی آمدن پر سپر ٹیکس لگے گا، بل خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش