ایک فلسطینی کی پوری جوانی قید کی نظر، 36 سال کی طویل ترین قید کے بعد رہا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 200 فلسطینی شہری رہا کردیئے، ان میں ایک شہری رائد السعدی نامی 36 سال کی طویل ترین قید کے بعد رہا ہوئے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت مغویوں کی رہائی کے دوسرے مرحلے میں 4 خواتین اسرائیلی فوجیوں کو رہا کیا۔
بعد ازاں اسرائیل نے معاہدے کے تحت 200 فلسطینی قیدی رہا کر دیے جن میں سے 114 فلسطینی قیدی مقبوضہ مغربی کنارے پہنچے۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ 70 فلسطینی قیدی مصر اور 16 فلسطینی قیدی غزہ کے علاقے خان یونس پہنچ گئے۔ اسرائیلی قید سے رہا ہونے والوں میں رائد السعدی بھی شامل ہیں جو 36 سال کے طویل عرصے سے اسرائیلی قید میں تھے۔ رائد السعدی کو پہلی بار 17 سال کی عمر میں 6 ماہ تک گرفتار میں رکھا گیا، دوسری بار وہ اگست 1989 سے گرفتار ہیں اور اسرائیلی عدالتوں نے انہیں اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز سے تعلق رکھنے اور فوجی کارروائی کرنے کے الزام میں دو بار عمر قید کے ساتھ ساتھ مزید 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدی
پڑھیں:
فلسطینی دستاویزی فلم ’’نو لینڈ‘‘ آسکر کے لیے نامزد
فلمی دنیا کے بڑے انعام آسکر کے لیے فلسطینی دستاویزی فلم ’’نو لینڈ‘‘ کو نامزد کردیا گیا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق فلم کے ہدایت کاروں میں چار اسرائیلی باسل ادرا، ہمدان بالل، یوول ابراہم اور ریچل سزور شامل ہیں، دستاویزی فلم کی کہانی مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان عدرا کے گرد گھومتی ہے جو اسرائیلی فوج کے قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔
فلم نے پری آسکر ایوارڈز میں بھی کامیابی حاصل کی ہے جبکہ سینما آئی آنرز کی طرف سے بہترین فلم ، آئی ڈی اے کی طرف سے بہترین فلم اور ہدایت کاری کا ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔ نیز برلن میں بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔