اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 200 فلسطینی شہری رہا کردیئے، ان میں ایک شہری رائد السعدی نامی 36 سال کی طویل ترین قید کے بعد رہا ہوئے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت مغویوں کی رہائی کے دوسرے مرحلے میں 4 خواتین اسرائیلی فوجیوں کو رہا کیا۔

بعد ازاں اسرائیل نے معاہدے کے تحت 200 فلسطینی قیدی رہا کر دیے جن میں سے 114 فلسطینی قیدی مقبوضہ مغربی کنارے پہنچے۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ 70 فلسطینی قیدی مصر اور 16 فلسطینی قیدی غزہ کے علاقے خان یونس پہنچ گئے۔ اسرائیلی قید سے رہا ہونے والوں میں رائد السعدی بھی شامل ہیں جو 36 سال کے طویل عرصے سے اسرائیلی قید میں تھے۔ رائد السعدی کو پہلی بار 17 سال کی عمر میں 6 ماہ تک گرفتار میں رکھا گیا، دوسری بار وہ اگست 1989 سے گرفتار ہیں اور اسرائیلی عدالتوں نے انہیں اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز سے تعلق رکھنے اور فوجی کارروائی کرنے کے الزام میں دو بار  عمر قید کے ساتھ ساتھ مزید 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلسطینی قیدی

پڑھیں:

غزہ میں اب تک 14 ہزار سے زائد طلباء شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی وزارت تعلیم

وزارت تعلیم نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 14,649 سے زائد اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 23,936 تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی وزارت تعلیم نے رپورٹ دی ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک 14,784 طلباء شہید اور 24,766 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت تعلیم نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 14,649 سے زائد اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 23,936 تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثناء مغربی کنارے میں 135 طلباء شہید چوبیس ہزار سے زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران قابض فوج نے 724 کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں 880 اساتذہ اور منتظمین شہید اور 4,247 زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں 193 سے زیادہ کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں 352 سرکاری سکولوں کو شدید نقصان پہنچا، جن میں 111 اسکول مکمل طور پر تباہ ہوئے۔جب کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) سے منسلک 91 سرکاری سکولوں کو تباہ کیا گیا۔ قابض فوج نے 20 اعلیٰ تعلیمی اداروں کو شدید نقصان پہنچایا، یونیورسٹی کی 60 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ مغربی کنارے میں 146 سکولوں اور آٹھ یونیورسٹیوں پر دھاوا بول دیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ جنین، طولکرم اور طوباس میں کئی سکولوں کی دیواریں تباہ ہو گئیں۔ وزارت تعلیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قابض حکام نے القدس میں سکولوں کو اگلے ماہ کی 8 تاریخ کو بند کرنے کا نوٹس دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اب تک 14 ہزار سے زائد طلباء شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی وزارت تعلیم
  • اسرائیل فلسطینیوں کی ’لائیو اسٹریمڈ نسل کشی‘ کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
  • ہم دل و جان سے غزہ اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیساتھ ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • حماس قیدیوں کی رہائی کے لیے مکمل معاہدے پر تیار ہے، محمود مرداوی
  • پاکستان کی توجہ طویل مدتی اقتصادی تبدیلی پر مرکوز ہے: وزیرخزانہ
  • ہمارے خلاف اسرائیلی جارحیت کا کوئی جواز نہیں، لبنانی صدر
  • فلسطینی صدر نے حسین الشیخ کو فلسطینی اتھارٹی کا نائب صدر مقرر کردیا
  • بھارتی نائب صدر کے طیارے کی روم سے دہلی آتے ہوئے طویل مسافت، فی پرواز لاکھوں کے اخراجات
  • اسرائیلی فورسز کی غزہ پر بمباری، مزید 40 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فورسز کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 40 فلسطینی شہید