راولپنڈی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 جنوری 2025ء ) عمران خان کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے بیانیے کا دھڑن تختہ تو 8 فروری کے انتخابات میں ہو گیا تھا، 9 مئی کا سارا ڈرامہ تحریک انصاف کو کچلنے کے لیے رچایا گیا، ، اردلی حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مسلسل اس لیے بھاگ رہی ہے کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ 9 مئی کا واقعہ خود اسٹیبلشمنٹ نے کروایا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان نے ہفتے کے روز اڈیالہ جیل میں وکلاء اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اردلی حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مسلسل اس لیے بھاگ رہی ہے کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ نو مئی کا واقعہ خود اسٹیبلشمنٹ نے کروایا تھا، اسٹیبلشمنٹ نے خود آگ لگا کر سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کی۔

میرا عدالت سے اغواء کیا ہی اس لیے گیا تھا کیونکہ ان کو ردعمل کا اندازہ تھا اور عوام کے جذبات سے کھیل کر انہوں نے اپنا مقصد پورا کرنا تھا۔

(جاری ہے)

ایک پرامن احتجاج کو اپنے بندے شامل کروا کے فالس فلیگ میں تبدیل کر دیا گیا۔ نو مئی کی آڑ میں ہماری لیڈر شپ اور کارکنان سمیت ہزاروں لوگوں کو اغواء کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اغواء برائے بیان کی روایت ڈال کر لوگوں سے زبردستی تحریک انصاف چھڑوائی گئی۔

ہمارے 16 افراد شہید اور 4 افراد کو معذور کر دیا گیا۔ سب ظلم ہمارے ساتھ کر کے ہم پر ہی مقدمات بنا دئیے گئے۔نو مئی کا سارا ڈرامہ تحریک انصاف کو کچلنے کے لیے رچایا گیا تاکہ لوگ ڈر کر تحریک انصاف کو چھوڑ جائیں۔ نو مئی کے بیانیے کا دھڑن تختہ تو 8 فروری کے انتخابات میں ہو گیا تھا جب تمام تر پابندیوں کے باوجود تحریک انصاف نے کلین سویپ کیا۔

انتخابات ملتوی کرنے کی وجہ بھی یہی تھی کہ جھوٹا پروپگینڈا کر کے عوام کو تحریک انصاف سے بد ظن کیا جائے مگر یہ اس میں ناکام رہے۔ 26 نومبر بھی اسی مقصد کے تحت کیا گیا تاکہ نہتے پرامن مظاہرین کو گولیاں مار کر خوف و ہراس پیدا کیا جاسکے اور عوام کو ان کی آواز بلند کرنے سے روکا جا سکے۔ 26 نومبر کو ہماری کال ملک میں جمہوری اقدار کی بحالی کے لیے تھی مگر اس پر سیدھے فائر کھول کر عوامی خون سے اس حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے اپنے ہاتھ رنگ لیے۔

26 نومبر تحریک انصاف کو کچلنے کی دوسری کوشش تھی۔ کٹھ پتلی حکومت نے جمہوریت پر کاری ضربیں لگا کر عوام سے بنیادی انسانی حقوق مکمل طور پر چھین لیے ہیں۔ پیکا ترمیمی ایکٹ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ پہلے آزاد میڈیا کا گلا گھونٹا گیا، ارشد شریف کا قتل کیا گیا، صحافیوں کو اغواء کیا گیا انکو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

اب فارم 47 اسمبلی نے آزادی اظہارِ رائے پر قدغن کے لیے کالا قانون منظور کر لیا ہے۔ سیاسی اختلافات کو دبانے کے لیے پیکا قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔ آزاد عدلیہ، قانون کی حکمرانی اور آزادی اظہار رائے کے بغیر جمہوریت پنپ نہیں سکتی۔ اس جعلی اسمبلی نے سوائے جمہوریت پر حملے کے قوانین منظور کرنے کے کچھ نہیں کیا پھر چاہے وہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری ہو یا پیکا ترمیمی ایکٹ۔

26ویں آئینی ترمیم کا مقصد چیف آف آرمی سٹاف کی ایکسٹینشن تھا اور ان کو یہ خوف تھا کہ عدلیہ آزاد ہوئی تو الیکشن فراڈ سامنے آ جائے گا۔ اپنے ذاتی فوائد کے لیے عدلیہ کی خودمختاری کو سلب کر دیا گیا ہے۔ آٹھ فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کی تیاری کی جائے۔ اس دن عوامی مینڈیٹ چھین کر 1971 کی یاد تازہ کی گئی۔ صوابی میں خیبرپختونخوا اور شمالی پنجاب کے لوگ اکٹھے ہو کر احتجاج کریں۔

دیگر علاقوں کے افراد اپنے اپنے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کریں۔ پوری دنیا میں اوورسیز پاکستانی بھی اس دن اپنی آواز بلند کریں۔ اوورسیز پاکستانیوں سے ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ ترسیلات زر کا بائیکاٹ جاری رکھیں۔ اس حکومت نے سوائے جمہوری اقدار کی پامالی کے کچھ نہیں کیا ان کو ترسیلات زر بھیجنا ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے جو آپ کی ہی گردن دبوچ رہے ہیں۔

ہم جمہوریت کی بحالی کے لیے پاکستان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔ اپنی جماعت کو ہدایت کرتا ہوں کہ دیگر جماعتوں سے اس مقصد کے تحت روابط کو تیز کریں تاکہ جلد از جلد عوام کو جمہوریت کی آڑ میں نافذ اس ڈکٹیٹر شپ سے نجات مل سکے۔ علی امین گنڈاپور پر بطور وزیراعلٰی گورننس کا بہت دباؤ ہے لہذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جنید اکبر خان جو ہمارے دیرینہ ساتھی اور کارکن ہیں انکو تحریک انصاف خیبرپختونخوا کا صدر منتخب کر دیا جائے اور تنظیمی امور انکے حوالے کر دئیے جائیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحریک انصاف کو اسٹیبلشمنٹ نے کیا گیا گیا تھا کر دیا کے لیے مئی کا

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔تحریک انصاف نے وکیل سمیر کھوسہ کے ذریعے سپریم کورٹ میں 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواست دائر کی جس میں ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہےکہ پارلیمنٹ آئین کے بنیادی خدوخال کو تبدیل نہیں کرسکتی، عدلیہ کی آزادی آئین کا بنیادی جزو ہے اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی، اس لیے آئینی ترمیم اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں 26 ویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک قائم جوڈیشل کمشین کو ججز کی تعیناتی سے روکنے کی بھی استدعا کی ہے۔واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اس سے قبل سپریم کورٹ میں 15 درخواستیں دائر ہوچکی ہیں۔

پاکستان کی جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کیساتھ ون ڈے سیریز کی تفصیلات جاری

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف پختونخوا میں تنظیمی سطح پر بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ
  • سکھر: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کے لیے تحریک انصاف کی خواتین احتجاج کر رہی ہیں
  • پی ٹی آئی نے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی
  • پی ٹی آئی کے جنید اکبر بلا مقابلہ چیئرمین پی اے سی منتخب
  • حکومت اور تحریک انصاف میں چیئرمین پی اے سی کے لیے جنید اکبر پر اتفاق
  • حکومت اور پی ٹی آئی میں چیئرمین پی اے سی کیلئے جنید اکبر کے نام پر اتفاق
  • تحریک انصاÙ� جس طرÙ� دیکھ رÛ�Û’ Û�یں ÙˆÛ� سیاسی ایجنڈے پر Ú¯Ù�تگو Ù†Û�یں کرینگے: رانا ثنااللÛ�