ملتان ٹیسٹ:ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرے میچ میں پاکستان ٹیم 154 رنز پر ڈھیر
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ملتان:پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن مایوس کن ثابت ہوئی اور ٹیم صرف 154 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔
میچ میں ویسٹ انڈیز کو پہلی اننگز میں 9 رنز کی برتری حاصل ہو گئی اور وہ کل اپنی دوسری اننگز کا آغاز کرے گا۔
دوسرے اہم میچ میں پاکستانی بیٹر ایک کے بعد ایک پویلین لوٹتے گئے۔ کپتان شان مسعود 15، کامران غلام 16، محمد ہریرہ 9 اور بابر اعظم محض ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ پانچویں وکٹ کے لیے سعود شکیل اور محمد رضوان نے 68 رنز کی شراکت قائم کی، لیکن سعود 32 اور رضوان 49 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
باقی کھلاڑیوں میں سے نعمان علی صفر، سلمان آغا 9، ابرار احمد 2 اور کاشف علی بھی بغیر کسی اسکور کے پویلین لوٹ گئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل واریکن نے 4، گڈاکیش موتی نے 3 اور کیمار روچ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے پہلے ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں163 رنز پر آل آؤٹ ہو کر پاکستان کے اسپنرز کے سامنے مشکلات کا سامنا کیا۔ نعمان علی نے شاندار ہیٹ ٹرک کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ساجد خان نے 2 وکٹیں اور ابرار احمد اور کاشف علی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھویٹ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور پاکستان کی مضبوط اسپن باؤلنگ کے سامنے ان کی ٹیم 163 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ کل ویسٹ انڈیز اپنی دوسری اننگز کا آغاز کرے گا، جبکہ پاکستان کی ٹیم آج کی کارکردگی سے مکمل طور پر مایوس ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز آؤٹ ہو
پڑھیں:
سرد جنگ؛ ملتان سلطانز کے مالک نے پھر بورڈ پر “سنگین الزامات” لگادیے
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائز ملتان سلطانز نے مالک علی ترین نے ایک مرتبہ پھر بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
کراچی میں جاری ملتان سطانز کے پریکٹس سیشن کے دوران ایک صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے کہا کہ میرا مقصد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کرنا نہیں بلکہ انہیں نیند سے جگانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے معاملات کو جس انداز سے چلایا جارہا ہے، اس سے ہم نیچے کی طرف جائیں گے، اگر ہم نہیں مانیں گے تو لیگ کو اُوپر کیسے لیکر جائیں گے؟۔
علی ترین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل منتظمین کو لگتا ہے کہ کمنٹری بہتر کرنے، زیادہ سے نیوٹرل امپائرز کی موجودگی سے لیگ زیادہ مقبولیت حاصل کرے گی تو ایسا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل لیگ کا جب آغاز ہوا اور پھر لیگ جب پاکستان واپس آئی تو کراچی میں میچز کے دوران سیٹیں فُل ہوتی تھیں لیکن اب تعداد میں نمایاں کمی آئی کیوں، اسکا جواب تلاش کرنے کیلئے بیٹھیں بات کریں، کراچی کی کمیونٹی کو کیسے بلائیں، جب بورڈ بات نہیں کرے گا اور کوئی میٹنگ نہیں کرے گا تو کیسے تحفظات دور ہوں گے۔
علی ترین نے دعویٰ کیا کہ پی ایس ایل9 کے اختتام کے بعد سے 10ویں ایڈیشن کے آغاز تک کوئی میٹنگ نہیں ہوئی جس میں یہ مدعا اٹھایا جائے کہ کراچی میں شائقین کو کیسے اپنی طرف راغب کیا جائے بلکہ اسکے برعکس بورڈ نے حل یہ نکالا ہے کہ کراچی میں پی ایس ایل میچز کی تعداد کم کردی۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ “ہمیں فرنچائزز کے کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں” انکشاف
قبل ازیں ملتان سلطانز کے اونر علی ترین نے بورڈ کے فرنچائز ریٹین کے رینٹل ماڈل پر شدید تنقید کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سال فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کیلئے رینٹ (یعنی کرایا) ادا کرتے ہیں، اگر نہ دیں تو ہمیں کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں جبکہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود نہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلیٰ عہدیدار نے پی ایس ایل کی معروف فرنچائز ملتان سلطانز کے اونر علی ترین کے بیانات پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ انکے بیانات سے ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی کوشش ہے۔
اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں فرنچائز مالکان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کا اختیار ہے لیکن اس موقع پر ہم نے ردعمل دکھایا تو اس سے لیگ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، کسی کو شکایت ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے۔ بدقسمتی سے شکایت وہ شخص کر رہا ہے جو نہ میٹنگ میں شرکت کرتا ہے اگر میٹنگ میں آجائے تو وہاں اس قسم کی کوئی بات نہیں کی جاتی۔
Post Views: 3