چین نے مصنوعی سورج بنا لیا:کامیاب تجربےسے عالمی ریکارڈ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بیجنگ:چین کے سائنس دانوں نے نیوکلیئر فیوژن ری ایکٹر’’ایکسپیریمنٹل ایڈوانسڈ سپر کنڈکٹنگ ٹوکامیک (ای اے ایس ٹی)‘‘ کے ذریعے 18 منٹ تک پلازما کا درجہ حرارت 10 کروڑ ڈگری سیلسیئس برقرار رکھ کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
اس حیران کن تجربے میں سورج پر ہونے والے نیوکلیئر فیوژن عمل کی نقل کرتے ہوئے ہائیڈروجن اور ڈیوٹیریم کو بطور ایندھن استعمال کیا گیا۔ سائنسدانوں کی جانب سے اس عمل کو توانائی کے پائیدار اور ماحولیاتی طور پر دوستانہ ذریعہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اس منصوبے کے سربراہ سونگ یُنٹاؤ نے مصنوعی سورج کے تجربے کی کامیابی کو نیوکلیئر فیوژن کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ خود انحصار پلازما کا حصول بجلی پیدا کرنے والے مستحکم فیوژن ری ایکٹرز کے قیام میں مدد دے گا۔
انہوں نے کہا کہ فیوژن ری ایکٹرز کو بجلی پیدا کرنے کے لیے ہزاروں سیکنڈز تک مستحکم طور پر کام کرنا ہوگا، جس کے لیے موجودہ ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کی ضرورت ہے۔
یہ کامیابی نہ صرف توانائی کے شعبے میں انقلاب لانے کی طرف قدم ہے بلکہ نیوکلیئر فیوژن کو کارآمد بنانے کے لیے عالمی کوششوں کو بھی نئی سمت فراہم کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جرمن شخص نے 120 دن زیرِ سمندر رہنے کا عالمی ریکارڈ بنا دیا
جرمنی کے ایک ایروسپیس انجینیئر نے 120 دن تک پاناما کے ساحل پر ایک زیرِآب کیپسول میں رہنے کا عالمی ریکارڈ بنا لیا۔
یہ بھی پڑھیں:گائے کی سہیلیاں، OMG کتنا پرانا؟ جانیے دلچسپ و عجیب حقائق
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 59 سالہ روڈیگر کُوچ گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جج سوزانا رئیس کی موجودگی میں سمندر کے نیچے اپنے 30 مربع میٹر کے گھر سے نکلے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جج نے تصدیق کی کہ کُوچ نے فلوریڈا کی ایک جھیل میں زیرِآب لاج میں 100 دن گزارنے والے امریکی جوزف ڈٹوری کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
اس حوالے سے روڈیگر کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت بڑا ایڈونچر تھا اور جو یہ ختم ہو گیا ہے۔ میں نے یہاں اپنے وقت کا بہت لطف اٹھایا۔
روڈیگر نے اپنے تجربے کے حوالے سے کہا کہ اسے بیان کرنا ناممکن ہے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں