راجپال یادیو نے قتل کی دھمکی پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بھارتی کامیڈین اداکار راجپال یادیو کا قتل کی دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجپال ان چار مشہور شخصیات میں شامل ہیں جنہیں مبینہ طور پر ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ دیگر متاثرہ افراد میں کامیڈین کپل شرما، اداکارہ سوگندھا مشرا، اور کوریوگرافر ریمو ڈی سوزا شامل ہیں۔
پولیس نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، اور نہ ہی ان شخصیات نے اس بارے میں کوئی بیان دیا ہے۔ تاہم راج پال یادیو نے خاموشی توڑتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ معاملہ ممبئی پولیس کے سپرد کر دیا ہے اور اس پر مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں راج پال نے کہا کہ وہ اس دھمکی کے بارے میں بات کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام معلومات پولیس اور سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ کو دے دی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق راج پال یادیو کی اہلیہ رادھا یادیو نے پولیس میں شکایت درج کروائی، جس کے بعد امبالہ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 351(3) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
یہ واقعہ 14 دسمبر 2024 کو پیش آیا تھا، ای میل بھیجنے والے نے دعویٰ کیا کہ کپل شرما اس کی ہٹ لسٹ پر ہیں کیونکہ سلمان خان ان کے شو کے اسپانسر ہیں۔ ای میل میں مزید کہا گیا کہ یہ کوئی پبلسٹی اسٹنٹ یا ہراساں کرنے کی کوشش نہیں بلکہ ایک حساس معاملہ ہے جسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکا کیجانب سے طالبان رہنماؤں کے سروں کی قیمت لگانے کی دھمکی
امریکا کے نئے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ قید امریکیوں کی تعداد پچھلے اندازوں سے کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے تو ہمیں طالبان کی اعلیٰ قیادت کے سروں کی بڑی قیمت مقرر کرنی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ نئی امریکی انتظامیہ نے طالبان رہنماؤں کے سروں کی قیمتیں مقرر کرنے کی دھمکی دے دی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انتظامیہ نے افغانستان میں امریکی شہریوں کو قید کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔ امریکا کے نئے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ قید امریکیوں کی تعداد پچھلے اندازوں سے کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے تو ہمیں طالبان کی اعلیٰ قیادت کے سروں کی بڑی قیمت مقرر کرنی ہوگی، اسامہ بن لادن پر رکھی گئی رقم سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے ٹرمپ کے آنے سے چند روز پہلے افغانستان کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ کیا تھا۔