کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں پانی کی فراہمی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق شہر کے 90 فیصد علاقوں میں پانی کی فراہمی جاری ہے، جبکہ 10 فیصد علاقوں میں پانی کی فراہمی پیر تک بحال ہو جائے گی۔ دھابیجی پر متاثر ہونے والی لائن نمبر 5 کا مرمتی کام دو روز قبل مکمل کر لیا گیا تھا، جبکہ پی آر سی سی لائن نمبر 1 کا مرمتی کام 70 فیصد مکمل ہو چکا ہے اور باقی کام پیر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق مرمتی کام 24 گھنٹے جاری ہے اور اس میں تاخیر کی اصل وجہ لائن کی ڈی سیلٹنگ تھی، جس کے دوران 16 فٹ کے 10 پائپس میں 160 فٹ تک مٹی جمع ہو گئی تھی۔ مٹی کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ لائن میں ہیوی مشینری نہیں جا سکتی۔ مٹی نکالنے کا عمل آج صبح سے جاری ہے اور اس کے نتیجے میں مرمتی کام میں تاخیر ہوئی ہے۔

واٹر کارپوریشن کے مطابق، دھابیجی سے شہر کو یومیہ صرف 45 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہے، تاہم لائن کی ڈی سیلٹنگ کے بعد پانی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔ واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث پانی کی دو لائنیں متاثر ہوئی تھیں۔
مزیدپڑھیں:شہر قائد کے باسیوں پر بڑی مشکل آ ن پڑ ی،ایک اور پائپ لائن پھٹ گئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی مرمتی کام

پڑھیں:

جماعت اسلامی کی پانی کانفرنس کل ہوگی،علامہ باقر زیدی ،طارق حسن،صاحبزادہ افتخار کو دعوت

جماعت اسلامی کے رہنما اسداللہ بھٹو و دیگر علامہ باقر زیدی، طارق حسن، ایڈووکیٹ وسندتھری اور صاحبزادہ افتخار عباسی کو پانی کانفرنس کا دعوت نامہ دے رہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے سینئر رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے مجلس وحدت المسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، عوامی تحریک کے مرکزی صدر وسندی تھری ایڈووکیٹ،مسلم لیگ ق سندھ کے صدرمحمدطارق حسن اور جے یوپی سندھ کے صدر صاحبزادہ افتخار عباسی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کر کے انہیں جماعت اسلامی کی جانب سے اتوار 26 جنوری کو حیدرآباد میں’’ دریائے سندھ سے غیر قانونی طور پرمزید 06 نئی نہریں نکالنے اور سندھ وزراعت کو درپیش خطرات اور ان کا حل‘‘ کے عنوان سے منعقدہ پانی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ سیاسی،قوم پرست اور مذہبی رہنماؤں نے پانی کانفرنس کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اپنی شرکت کا یقین دلایا۔اس موقع پر اسداللہ بھٹو نے کہا کہ سندھ کے عوام نے شہروں اور دیہاتوں میں زبردست احتجاج کے ذریعے
دریائے سندھ کے اوپر بننے والی چھ نئی نہروں کو مسترد کردیا ہے، سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمینوں کو کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کمپنی حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ سندھ کے وجود پر وار ہے جسے ہرگزبرداشت نہیں کیا جا سکتا، حکمرانوں کے سندھ دشمن فیصلوں کے خلاف مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے۔ پیپلزپارٹی اپنی اقتدار کو طول دینے کیلیے سندھ دشمن فیصلے کر رہی ہے ان کے دوہرے معیار سے سندھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ دریائے سندھ کے پانی پر سب سے پہلا قانونی، دائمی اور آفاقی حق سندھ کا ہے۔ سندھ کے لوگ کسی بھی صورت میں اپنی زندگی اور زراعت کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وفد میں جماعت اسلامی سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالقدوس احمدانی، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، یاسین لطیف، میر محمد بلیدی، طارق جاوید آرائیں سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرینگے،میئر سکھر
  • کراچی میں سات دن بعد پانی کی فراہمی بحال، پیر سے معمول پر آنے کا امکان
  • حیدرآباد:جماعت اسلامی کی ’پانی کانفرنس‘ آج ہوگی، انتظامات مکمل
  • 26 ویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ ہی ختم کرے گی اور عدلیہ کی آزادی بحال ہوگی، لیاقت بلوچ
  • سندھ یونیورسٹی میں پانی کی قلت ‘گورنر نے نوٹس لے لیا
  • جماعت اسلامی کی پانی کانفرنس کل ہوگی،علامہ باقر زیدی ،طارق حسن،صاحبزادہ افتخار کو دعوت
  • دریائے سندھ پر متنازع نہریں نکالی جارہی ہیں، شاہ محمد شاہ کا وزیر اعظم کو خط
  • نادار موبائل وین آپ کے علاقے میں کب آرہی ہے؟تمام شہروں کی مکمل فہرست ،تاریخیں اوراوقات سامنے آ گئے
  • صارفین کی سہولت کے لیے کے الیکٹرک کا بڑا اقدام