افتتاحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے یرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بھاری ٹریفک پر ہفتے میں ایک دن پابندی لگانے کا یہ اقدام ایک نقطہ آغاز کے طور پر کام کرے گا، وہ اس تجویز کو منظوری اور نفاذ کے لیے کے ایم سی کونسل میں پیش کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ماحولیاتی چیلنجز، خاص طور پر شہر کی سڑکوں پر بھاری ٹریفک کی وجہ سے پیدا ہونے والی فضائی اور شور کی آلودگی کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہر اتوار صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک شہر میں بھاری ٹریفک پر پابندی لگانے کی تجویز کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی کونسل میں منظوری اور نفاذ کے لیے پیش کی جائے گی۔ جمعہ کے روز قومی ادارہ برائے امراض قلب (NICVD) اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیویسکولر ڈیزیزز (SICVD) کے اشتراک سے منعقدہ پہلے سالانہ سمپوزیم Advances in Cardiovascular Care کے افتتاحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ اقدام کراچی کے رہائشیوں، خاص طور پر ہمارے بچوں کے لیے ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار ماحول پیدا کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، ہفتے میں ایک دن گاڑیوں کے اخراج کو کم کرکے ہم آلودگی کے خلاف ایک معنی خیز قدم اٹھا سکتے ہیں۔

یہ تقریب جس میں قلبی صحت کی دیکھ بھال اور تحقیق میں جدید ترین پیشرفت کو اجاگر کیا گیا، نمایاں شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوئی، جن میں پیٹرن پروفیسر طاہر صغیر، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر جاوید اکبر سیال اور دیگر ممتاز ڈاکٹرز اور سرجنز شامل تھے، تقریب کے دوران منتظمین اور مقررین نے آلودگی کے عوامی صحت، خاص طور پر قلبی بیماریوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بھاری ٹریفک پر ہفتے میں ایک دن پابندی لگانے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ کئی ممالک نے کامیابی سے ایسی تدابیر اختیار کی ہیں جو عوامی صحت کے لیے نقصان دہ سرگرمیوں کو محدود کرتی ہیں، یہ اقدام ایک نقطہ آغاز کے طور پر کام کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس تجویز کو منظوری اور نفاذ کے لیے کے ایم سی کونسل میں پیش کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میئر کراچی وہاب نے کے لیے

پڑھیں:

بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی کے باعث اسکول بند کردیے گئے

بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی نے معمولات زندگی کو معطل کر رکھ دیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں فضائی آلودگی کے باعث 350 سے زائد اسکول بند کر دیے گئے۔

اس بات کا اعلان کرتے ہوئے بنکاک میٹروپولیٹن انتظامیہ نے کہا کہ شہر میں ہوا کے خراب معیار کی وجہ سے اپنے تمام 352 اسکولوں کو بند کر رہے ہیں۔

اعلان میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کے بند ہونے کے باعث طلبا کے تعلیمی نقصان کو بچانے کے لیے آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ بنکاک میں ہی 2020 کو بھی 437 اسکولوں کو فضائی آلودگی کے باعث بند کرنا پڑا تھا۔

سوئٹزرلینڈ میں قائم ایئر کوالٹی مانیٹر ادارے IQAir کے مطابق بنکاک اس وقت دنیا کا چوتھا آلودہ ترین شہر ہے۔

ادارے مطابق اس وقت ہوا کے معیار کی خرابی اتنی ہے جو خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ 

جس پر مقامی حکام نے شہریوں کو بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

شہریوں کو ’ورک فرام ہوم‘ کی ہدایت بھی کی گئی جب کہ شہر میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • انصار اللہ کیخلاف امریکہ کی جارحانہ اور معاندانہ پالیسی پر حزب اللہ کا ردعمل
  • میئر کی ماحولیاتی آلودگی کیخلاف ہفتہ وار بھاری ٹریفک پر پابندی کی حمایت
  • شہرمیں مسائل کا ذمہ دار مینڈیٹ پر قابض ٹولہ ہے ، سیف الدین
  • کراچی: ٹریفک حادثے میں رکشا ڈرائیور سمیت ایک خاندان کے 5 افراد زخمی
  • ہفتہ اور اتوارکو موسم کی صورتحال سےمتعلق محکمہ موسمیات کی جانب سے اہم خبر آ گئی
  • کراچی کی تباہی کا ذمہ دار عوامی مینڈیٹ پرقابض ٹولہ ہے: سیف الدین ایڈوکیٹ
  • بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی کے باعث اسکول بند کردیے گئے
  • کراچی: ٹریفک پولیس نے رقم سے بھرا بیگ مالک کے حوالے کردیا
  • لاہور، موٹر سائیکل پر بیٹھے دونوں افراد کیلئے ہیلمٹ لازمی قرار ورنہ بھاری چالان ہوگا، پولیس حکام