راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت میں عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں  شامل ہونے (بیٹھنے) کی اجازت مل گئی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی، جس میں بانی تحریک انصاف سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، جس سے گواہان کی کل تعداد 12 ہو گئی۔

عدالت نے عمران خان کے خاندان کے اراکین کو ٹرائل میں شامل ہونے (بیٹھنے) کی اجازت دے دی تاہم بشریٰ بی بی کی موجودگی پر پراسیکیوشن نے اعتراض کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وہ ایک مقدمے میں سزا یافتہ ہیں اور قانون ایسے افراد کو ٹرائل میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔

دورانِ سماعت وکیل صفائی فیصل ملک نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست بریت پر بحث مکمل کرلی، جب کہ پراسیکیوشن اپنی بحث 29 جنوری کو مکمل کرے گی۔ وکلائے صفائی نے عدالت سے 9 مئی کے 13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست کی کیونکہ ان سب میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے۔

عدالت نے معطل شدہ لائسنس کے ساتھ وکالت نامہ جمع کروانے پر پی ٹی آئی رہنما مشال یوسف زئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کو ٹرائل میں کی اجازت

پڑھیں:

ڈانس پارٹی کے ملزمان کی ویڈیوز وائرل کرنے پر ڈی پی او قصور عدالت طلب

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں ڈانس پارٹی کے ملزمان کی ویڈیوز وائرل کرنے پر ڈی پی او قصور کو 14اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے زیر حراست ملزمان کے انٹرویوز کرنے، ویڈیو بنانے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت وکیل میاں علی حیدر نے بتایا کہ قصور میں حالیہ پیش آنے والے واقعہ سے متعلق مواد درخواست کے ساتھ لگایا ہے مگر رجسٹرار آفس نے اس مواد کو ساتھ نہیں لگانے دیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ مواد ساتھ لگا دیں، درخواست کی اعتراض سمیت سماعت کریں گے۔

سرکاری وکیل نے دلائل دیئے کہ قصور میں ڈانس پارٹی کے بعد پولیس کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز دیکھی ہیں، اس کیس میں رپورٹ منگوا لیتے ہیں، یہ بہت تکلیف دہ بات ہے، زیر حراست ملزمان کو پوری دنیا کے سامنے ایکسپوز کر دیا۔

(جاری ہے)

جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ ان کا پورا مستقبل تباہ ہو گیا ہے، اس کیس میں پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کو بھی نوٹس جاری کیا جانا چاہیے، کوئی بھی سرکاری اہلکار زیر حراست ملزم کی ویڈیو بنا پر سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہیں کر سکتا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالتی حکم کے باوجود زیر حراست ملزمان کی ویڈیوز بنانے پر عدالت ڈی پی او قصور، متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔بعدازاں عدالت نے ڈی پی او قصور کو 14اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • جی ایچ کیوحملہ کیس کا ٹرائل پھر ٹل گیا،سب انسپکٹرگواہ طلبی پربھی پیش نہ ہوئے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: سرکاری گواہ پیش نہ ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے تمام 14مقدمات کی سماعت آج ہوگی
  • جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے تمام  14مقدمات کی سماعت آج ہوگی
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دے دی
  • ڈانس پارٹی کے ملزمان کی ویڈیوز وائرل کرنے پر ڈی پی او قصور عدالت طلب
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان و بشریٰ بی بی کی جلد سماعت کی درخواست دائر