کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستان کا سنگین اعتراضات کے باوجود غیرجانبدار ماہر سے تعاون کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستان نے سنگین اعتراضات اور تحفظات کے باوجود غیرجانبدار ماہر سے تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے میں تنازعات کے حل کے لئے تعاون کرے گا۔
کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستانی اعتراضات پر ورلڈ بینک نے غیرجانبدار ماہر کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان غیرجانبدار ماہر کے بجائے ثالِثی عدالت سے حل چاہتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرجانبدار ماہر نے اپنا دائرہ اختیار ہونے کے حق میں فیصلہ دیا ہے، بھارت اس فیصلے کو اپنی جیت سمجھ رہا ہے۔
تاہم، پاکستان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں تنازعات کے حل کے لیے تعاون کریں گے، غیرجانبدار ماہر کو ڈیمز پر اعتراضات والا میموریل فراہم کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:کھانسی سے تنگ ہیں؟ فوری راحت کیلئے آزمائیں ان 5 جڑی بوٹیوں سے بنی چائے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: غیرجانبدار ماہر
پڑھیں:
ترک صدر رجب طیب اردوان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے
ترک صدر رجب طیب اردوان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اعلیٰ سطح کی ساتویں اسٹریٹجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) اگلے ماہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگی۔
تفصیلات مطابق اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ رجب طیب اردوان کا دورہ 12 اور 13 فروری کو متوقع ہے۔
اسٹریٹجک تعاون کونسل کا بنیادی مقصد باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے جس کی سربراہی پاکستان کے وزیراعظم اور ترکیہ کے صدر مشترکہ طور پر کرتے ہیں۔
رجب طیب اردوان کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وزارتی وفد بھی اسلام آباد پہنچے گا۔
کونسل کو 2009 میں دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی معاشی فریم ورک (ایس ای ایف) کے نفاذ کے لیے قائم کیا گیا تھا تاہم 2013 میں اس کا نام تبدیل کیا گیا تھا تاکہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تزویراتی شراکت داری کو اجاگر کیا جاسکے۔
فورم کا چھٹا اجلاس فروری 2020 میں منعقد کیا گیا تھا جبکہ ابتدائی طور پر ساتویں اجلاس کو 2022 میں منعقد کیا جانا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔
اسٹریٹجک تعاون کونسل کے اگلے اجلاس میں دفاع اور سیکیورٹی تعاون کو بڑھانے سمیت دونوں ممالک کے درمیان تجارت، اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے 2020-24 کے اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق ’اجلاس کا مقصد پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا تھا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ’ اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے اور اسلام آباد میں ہونے والے اعلیٰ سطح کی اسٹریٹجک تعاون کونسل کی تیاریوں کا جائزہ لینا ہے۔