ایسا پلیٹ فارم چاہتے ہیں، جہاں معاملات پر غور اور مجموعی سیاسی حل سامنے آئے: مولانا فضل الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان: سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں ایسا پلیٹ فارم چاہتے ہیں، جہاں مل کر تمام معاملات پر تبادلہ خیال کریں اور مجموعی سیاسی حل سامنے آ جائے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ بار بار دہرا رہا ہوں کہ موجودہ اسمبلیاں عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں ہیں، حکومت بہر حال اسٹیبلشمنٹ کی ہے۔یہ بات انہوں نے ڈیرہ اسمعٰیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ملکی سیاست میں ایسا پلیٹ فارم ہو کہ جہاں مل کر تمام معاملات پر تبادلہ خیال کریں اور مجموعی سیاسی حل سامنے آ جائے، بار بار دہرا رہا ہوں کہ موجودہ اسمبلیاں عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں ہیں۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ حکومت بہر حال اسٹیبلشمنٹ کی ہے، دوسری دنیا کے ساتھ بھی روابط انہی کے ہیں، معاملات وہی چلا رہے ہیں، یہ انہی کے نمائندے ہیں، یہ عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدامنی نے قبائلی علاقوں کا برا حال کر رکھا ہے، نہ وہاں اسکول کی کوئی افادیت ہے، نہ کسی کالج کی افادیت ہے، نہ کسی ہسپتال اور سڑک کی افادیت ہے، کوئی چیز ایسی نہیں ہے کہ جس سے لوگ استفادہ کر سکیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ریاست کھل کر بات کرے، یہ نہ کہے کہ ہم نے 10 یا 20 سال بعد یہاں تک پہنچنا ہے، کبھی جرگے ہو رہے ہیں، کبھی یا ہو رہا ہے، ہمیں واضح بتایا جائے کہ عالمی قوتوں کا ایجنڈا کیا ہے اور اسٹیٹ کا ایجنڈا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں 20 سال سے زیادہ عرصہ ایک ہی منطقے پر جنگ فوکس کر رہا ہو، خون بہہ رہا ہوں، یہ چیز کسی جغرافیائی تبدیلیوں کی نشاندہی کر رہی ہوتی ہے، میں اس بارے میں پریشان ہوں کہ کہیں ہمارے جغرافیے میں تو کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی، میرا وہم ہے کہ یہ خطرہ موجود ہے، میری خواہش ہوگی کہ میری بات صحیح ثابت نہ ہو۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبے میں کوئی امن ہے نہ حکومت، ہر طرف کرپشن ہی کرپشن ہو رہی ہے، ایک طرف بدامنی کی صورتحال ہے کہ اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، ہمارا صوبہ ان خرابیوں کی طرف دھکیلا جا رہا
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن کا کہنا تھا کہ ہوں کہ رہا ہو نے کہا
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجہ
لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغواء نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا میرے علم میں نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی۔ لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی بات اعظم سواتی اپنے طور پر کہہ رہے ہیں، جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بات نہیں ہوتی تب تک کچھ نہیں کہہ سکتے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران سے ملاقات ہوگی تو صورت حال واضح ہو گی اسی لیے بانی پی ٹی ائی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی تاکہ ابہام برقرار رہے، ملاقات کے بعد پتا چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذاکرات کا کہا ہے یا نہیں۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغواء نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راہنما اعظم خان سواتی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اب بھی مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کے لیے تیار ہے تو انہیں پی ٹی آئی کے بانی کی آشیرباد حاصل ہے۔