انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ چینی بھائیوں کی سیکیورٹی پر کمپرومائز نہیں کرسکتے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں کسی چینی شہری سے بھتے کی کوئی شکایت رپورٹ نہیں ہوئی ہے۔

آئی جی سندھ پولیس کا شہریوں کو خود ہی خفیہ کیمرے لگوانے کا مشورہ

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس غلام نبی میمن نے شہریوں کو خود ہی خفیہ کیمرے لگوانے کا مشورہ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے چینی شہریوں کی آمد و رفت محدود ہے، غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے قواعد و ضوابط (ایس او پیز) پر عمل درآمد پولیس پر لازم ہے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ مقامی اسپانسرز کو بھی سیکیورٹی کی وجہ سے پہلے جیسا رسپانس نہیں مل رہا، چینی بھائیوں کی سیکورٹی پر کمپرومائز نہیں کر سکتے۔

اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی شہریوں کی عدالتی چارہ جوئی کے حوالے سے مکمل چھان بین کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

’سندھ پولیس سے بچایا جائے ورنہ ہم کراچی چھوڑ دیں گے‘، چینی سرمایہ کار حفاظت کے لیے عدالت پہنچ گئے

سندھ پولیس سے تنگ آئے چینی سرمایہ کاروں نے سندھ ہائیکورٹ سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے سندھ پولیس سے تنگ آئے چینی سرمایہ کاروں کی درخواست پر سماعت کی، جس کے دوران چینی سرمایہ کاروں نے عدالت کو بتایا کہ پولیس انہیں ہراساں کررہی ہے اور ان سے بھتہ بھی مانگ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی انجینیئرز پر حملہ سے قبل خود کش بمبار کراچی میں کہاں گھومتا رہا؟

چینی سرمایہ کاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں پولیس کی ہراسانی اور بھتہ خوری سے تحفظ دلایا جائے بصورت دیگر وہ سندھ چھوڑ کر لاہور یا واپس چین چلے جائیں گے۔ عدالت نے چینی سرمایہ کاروں کی درخواست پر متعلقہ حکام سے 4 ہفتے میں جواب طلب کرلیا ہے۔

چینی سرمایہ کاروں نے اپنی درخواست میں کیا مؤقف اپنایا؟

چین سے تعلق رکھنے والے 6 سرمایہ کاروں نے پیر رحمان محسود ایڈووکیٹ کے توسط سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی گئی اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہم نے وزیراعظم پاکستان، آرمی چیف سمیت اعلیٰ حکام کی دعوت پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے۔

درخواست میں بتایا گیا کہ ایئرپورٹ سے لے کر رہائش گاہ تک ہم سے رشوت طلب کی جاتی ہے، ایئرپورٹ پر بلٹ پروف گاڑیوں کے نام پر گھنٹوں انتظار کرایا جاتاہے، رشوت دینے پر پولیس حکام اپنی گاڑیوں میں رہائش گاہ پہنچاتے ہیں، رہائش گاہوں پر بھی سیکیورٹی کے نام پر محصور کردیا جاتاہے اور باہر تالے ڈال دیئے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’سرمایہ کاری کے لیے سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا‘، چینی وزیر لیو جیان چاؤ کا اہم بیان

دائر درخواست میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہمیں آزادانہ نقل و حرکت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہم کاروباری میٹنگز بھی نہیں کرسکتے، کبھی کبھی خود پولیس اہلکار گاڑیوں پر حملے کرکے شیشے توڑ دیتے ہیں، 30 تا 50 ہزار روپے رشوت کے عوض نقل و حرکت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

چینی سرمایہ کاروں نے اپنی درخواست میں مزید بتایا کہ 3 چینی سرمایہ کار خواتین کے ساتھ ایکسپو سینٹر میں بدتمیزی کی گئی جس کی وجہ سے وہ واپس چین چلی گئیں، سکھن تھانے کی حدود میں چینی شہریوں کی 7 فیکٹریاں بھی سیل کردی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں چینی باشندوں پر حملے کا ایک اور مقدمہ درج، ماسٹرمائنڈ بے نقاب

چینی شہریوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق چینی شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔ درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ہوم سیکریٹری سندھ، سی پیک سیکیورٹی کے اسپیشل یونٹ کے سربراہ، ملیر پولیس کے حکام، چینی سفارت خانے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھتہ خوری تحفظ چین چینی سرمایہ کار حفاظت حملہ درخواست سماعت سندھ پولیس سندھ ہائیکورٹ کراچی ہراساں

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کسی چینی شہری سے بھتے کی شکایت رپورٹ نہیں، آئی جی
  • چینی بھائیوں کی سیکیورٹی پر کمپرومائز نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ
  • بھتہ خوری: چینی شہریوں کے عدالت سے رجوع کرنے پر سندھ حکومت اور پولیس کا ردعمل
  • سندھ پولیس کی ہراسانی اور بھتہ خوری سے بچایا جائے،چینی سرمایہ کار ہائیکورٹ پہنچ گئے
  • چینی سرمایہ کاروں کی پولیس کے خلاف درخواست پر صوبائی وزیر داخلہ کا نوٹس
  • چینی سرمایہ کاروں کا کراچی پولیس پر ہراسانی کا الزام
  • پولیس کی مبینہ بھتہ خوری اور رشوت سے تنگ چینی سرمایہ کار سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے
  • چینی سرمایہ کاروں کی پولیس ہراسگی کیخلاف درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری
  • ’سندھ پولیس سے بچایا جائے ورنہ ہم کراچی چھوڑ دیں گے‘، چینی سرمایہ کار حفاظت کے لیے عدالت پہنچ گئے