کراچی میں چینی پر سٹے بازی، فی کلو 20 روپے تک اضافہ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
چینی کی قیمتوں میں غیرقانونی طور پر ہونے والے ہوشربا اضافے سے شہری پریشان۔ رمضان کے سے قبل سٹے باز سرگرم ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:رمضان شوگرمل کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف ریفرنس منتقلی کا فیصلہ محفوظ
میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی کی مارکیٹوں میں سٹے بازوں کی سرگرمیاں تیزی پکڑ گئی ہیں۔جس کے نتیجے میں چینی کی فی کلو قیمت 10 روز میں 20 روپے بڑھا دی گئی۔ شہری چینی 150 روپے فی کلو خریدنے پر مجبور ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سٹے باز واٹس ایپ گروپس کے ذریعے من مانی قیمتیں طے کر رہے ہیں، جب کہ حکومت نے اس جانب سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
دوسری طرف چینی کے تاجروں کا مؤقف ہے کہ ایکسپورٹ کی آڑ میں اسمگلنگ اور سٹے بازی ہورہی ہے، نتیجتاً رمضان المبارک تک فی کلو چینی 170 روپے کلو ہونے تک پہنچ سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاوہ لاہور کی مارکیٹوں میں بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، ایک ہفتے کے دوران نرخ فی کلو 12 روپے بڑھ گئے، پچاس کلو والا تھیلا 600 روپے اضافے کے بعد 7 ہزار 400 روپے تک پہنچ گیا۔
ہول سیل پر چینی کی فی کلو قیمت 136 سے بڑھ کر 148 روپے ہوگئی ہے جبکہ پرچون میں چینی 150روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چینی رمضان شوگر مافیا کراچی لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چینی کراچی لاہور چینی کی فی کلو
پڑھیں:
سندھ میں کسی چینی شہری سے بھتےکی شکایت رپورٹ نہیں ہوئی: آئی جی سندھ
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے موریطانیہ کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر کو گرفتارکرلیا۔ایف آئی اے کے مطابق مظفر گڑھ میں کارروائی کرکے موریطانیہ کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر عدیل احمد کو گرفتار کیا گیا جس نے گجرات کے رہائشی ریحان سے 40 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ریحان کوپاکستان سے دبئی اور پھر ایتھوپیا کے راستے سینیگا لے جایا گیا جہاں ریحان سینیگال سے موریطانیہ پہنچا اورپھرکشتی حادثےمیں جاں بحق ہوا۔ایف آئی اےکے مطابق ملزم عدیل حادثےکے بعد سے روپوش تھا جس کے خلاف ریحان کے ورثا نے مقدمہ درج کرایا تھا، ملزم کو گرفتاری کے بعد گوجرانوالہ منتقل کیا جائے گا۔یاد رہے کہ 16 دسمبر کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔موریطانیہ کشتی حادثے میں ڈوب کر ہلاک ہونے والوں پر انسانی اسمگلرز کی جانب سے تشدد کرنے اور زندہ سمندر میں پھینکنے کا انکشاف ہوا تھا۔حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے بتایا تھا کہ سینیگال، موریطانیہ اور مراکش کے انسانی اسمگلرز نے لوگوں پر تشدد کیا، بھوک پیاس سے جاں بحق ہوئے 4 لڑکوں کو سر اور چہرے پر ہتھوڑے سے ضربیں لگائیں اور سمندر میں پھینک دیا۔