WE News:
2025-01-27@04:25:54 GMT

سرکاری ملازمین کا احتجاج، 10 فروری کی ڈیڈ لائن

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

سرکاری ملازمین کا احتجاج، 10 فروری کی ڈیڈ لائن

گلگت بلتستان کے سرکاری ملازمین نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح اپنے حقوق کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ جب تک ان کی پنشن اور دیگر مراعات کے حوالے سے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت: گندم کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مُہم دھرنے میں تبدیل

سرکاری ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کو 10 فروری تک کا وقت دیا ہے۔ اس حوالے سے لائن ڈیپارٹمنٹ کے نائب صدر جمشید کا کہنا تھا کہ حکومت ملازمین کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔

مستحقین کو دستیاب سہولیات کا خاتمہ

انہوں نے بتایا کہ 2020 میں سرکاری ملازمین کی مراعات اور پنشن میں 25 فیصد رہ گئی ہے۔ مزید یہ کہ بیوہ، یتیم، اور دیگر مستحقین کے لیے فراہم کی جانے والی سہولیات ختم کر دی گئی ہیں، اور پنشن کی کٹوتی بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہنزہ بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج، شاہراہ قراقرم بند

احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی

جمشید نے مزید کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد 365 دن کی تنخواہ دی جاتی تھی، جو اب ختم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر 10 فروری تک ان کے مسائل حل نہ کیے گئے تو احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی۔

سرکاری نظام کو نجکاری کی طرف لے جایا جا رہا ہے

مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت وفاق کی ہدایات کے تحت فیصلے کر رہی ہے اور مقامی حکومت بے بس نظر آتی ہے۔ آئی ایم ایف کے دباؤ پر سرکاری نظام کو نجکاری کی طرف لے جایا جا رہا ہے، جس کے تحت 35 سال سے کم اور 50 سال سے زیادہ عمر کے ملازمین کو فارغ کرنے کی تجاویز دی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان: ریاست مخالف نعرے لگانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

ہر کسی کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے

سرکاری ملازمہ مبارکہ گل نے کہا کہ یہ مسئلہ امیر اور غریب سب کے لیے برابر ہے، اور ہر کسی کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری ملازمین کے مراعات اور سہولیات کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔

سرکاری ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنجیدگی سے ان کے مسائل کا حل نکالے، ورنہ احتجاج میں مزید شدت آ سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کے لیے

پڑھیں:

مہنگائی میں کمی کے سرکاری دعوے، مگر 14 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں

اسلام آباد:حکومت کی جانب سے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں کمی کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن اس دوران 14 بنیادی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق مسلسل چوتھے ہفتے مہنگائی کی رفتار میں کمی کا رجحان جاری رہا اور حالیہ ہفتے میں یہ شرح 1.16 فیصد سے گھٹ کر 0.52 فیصد پر آگئی۔ سالانہ بنیادوں پر بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کم ہوکر 0.52 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

قیمتوں میں رد و بدل

سستی ہونے والی اشیا میں ٹماٹر: 33 فی صد، انڈے 10.23 فی صد، پیاز 10%، آلو7.37 کم ہوئے۔ اسی طرح دال چنا، دال ماش، گڑ اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی معمولی کمی دیکھی گئی۔

دوسری جانب مہنگی ہونے والی اشیا میں چینی، کیلے، لہسن، چاول، گھی، دال مونگ، اور لکڑی کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی، 14 کی قیمتوں میں اضافہ، اور 25 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ حکومتی دعوے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ عام آدمی کی مشکلات کو کم کرنے میں ناکافی دکھائی دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ
  • پنشن کوٹینشن نہ بنائیں
  • اساتذہ کا احتجاج: سندھ کی جامعات میں پیر اور منگل کو بھی تدریسی عمل معطل رکھنے کا اعلان
  • مہنگائی میں کمی کے سرکاری دعوے، مگر 14 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
  • خیبر پختونخوا حکومت کا نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
  • کون کونسے سرکاری ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے؟ بری خبر
  • سرکاری ملازمین کو ہر ماہ کتنے کروڑ یونٹس مفت ملتے ہیں؟
  • سرکاری اہلکاروں کی اکثریت بین الاقوامی فرائض کے لیے ٹیسٹ میں ناکام
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: اپوزیشن احتجاج نے ایوان کو مچھلی منڈی بنا دیا، 12 فروری تک ملتوی