میٹا کا 2025 میں مصنوعی ذہانت پر 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
میٹا نے 2025 میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر 60 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 2025 اے آئی کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور اس میں میٹا کا کردار نمایاں ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کمپنی اپنے اے آئی منصوبوں کے تحت ایک نیا اور جدید ڈیٹا سینٹر تعمیر کرے گی، جس سے میٹا کی بنیادی مصنوعات اور کاروباری شعبوں میں مزید ترقی ہوگی۔
زکربرگ نے کہا کہ اس سرمایہ کاری سے نئی ٹیکنالوجیز کی راہ ہموار ہوگی اور امریکی ٹیکنالوجی میں قیادت کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اے آئی انفراسٹرکچر میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ذکر کیا تھا۔
ٹرمپ کے اس اعلان پر ان کے اتحادی ایلون مسک نے کہا تھا کہ اس رقم کے لیے درکار فنڈز حقیقت میں موجود نہیں ہیں۔
مائیکروسافٹ کے صدر بریڈ اسمتھ نے بھی اس مالی سال کے دوران اے آئی ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر، اے آئی ماڈلز کی تربیت، اور کلاؤڈ بیسڈ ایپلی کیشنز کی ترقی کے لیے تقریباً 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
بریڈ اسمتھ نے اپنی ایک آن لائن پوسٹ میں کہا کہ امریکا نئی ٹیکنالوجی کی لہر میں سب سے آگے رہنے کے لیے بھرپور تیاری کے ساتھ موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی سرمایہ کاری ارب ڈالر اے آئی
پڑھیں:
انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرِ خزانہ و ریونیو، سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی، جس کی قیادت آئی ایف سی کی گلوبل ڈائریکٹر برائے پبلک پرائیویٹ پرائیویٹائزیشن و کارپوریٹ فنانس ایڈوائزری، لنڈا رودو مونینگیٹرووا کر رہی تھیں۔ ملاقات کے دوران مونینگیٹرووا نے پاکستان سے آئی ایف سی کے عزم کا اعادہ کیا اور ملک میں جاری میکرو اکنامک اصلاحات، سرمایہ کاری اور نجکاری کے اقدامات کی حمایت میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وفد نے بتایا کہ وہ پاکستان ایک کھلے ذہن کے ساتھ آئے ہیں تاکہ مارکیٹ کا جائزہ لیں اور کلیدی سرکاری سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے ممکنہ سرمایہ کاری کے شعبوں کی نشاندہی کر سکیں۔ وفد نے پاکستان کے ساتھ ممکنہ شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔ وفاقی وزیرِ خزانہ نے آئی ایف سی کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں ادارے کی تکنیکی مہارت اور مشاورتی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام بحال ہو چکا ہے، جو معیشت کی مضبوطی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ وزیرِ خزانہ نے اس استحکام کو برقرار رکھنے اور طویل مدتی، پائیدار معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو دہرایا۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترجیحی شعبہ جات میں قرض کی فراہمی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد مالیاتی شعبے کی ترجیحی شعبوں کے لیے قرضہ جات کی فراہمی کو حکومت کے برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کرنا تھا۔وزیرِ خزانہ نے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بینکنگ سیکٹر کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت اس حکمتِ عملی پر مکمل طور پر کاربند ہے اور ان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کر رہی ہے جو اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں۔اس سے قبل پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین، ظفر مسعود نے وزیرِ خزانہ اور ان کی ٹیم کو زرعی شعبے، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار ، اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بینکوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔