UrduPoint:
2025-04-13@15:39:26 GMT

مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کا تجربہ مایوس کن ہے.گورنرپنجاب

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کا تجربہ مایوس کن ہے.گورنرپنجاب

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کا تجربہ مایوس کن ہے، اس بار تجربے کی ناکامی کی صورت میں ہمیشہ کے لیے راہیں جدا کرلیں گے مقامی تنظیم کے وفد سے ملاقات میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کی حمایت کی وجہ سے چل رہی ہے، جلد بازی میں کیے گئے حکومتی فیصلے اکثر حکومت کے لیے مشکلات کا باعث بنتے ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہو رہا مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کا تجربہ مایوس کن ہے، اگر اس دفعہ تجربہ ناکام ہوگا تو ہمیشہ کے لیے راہیں جدا کرلیں گے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک کی ذمہ دار دونوں جماعتیں ہیں. انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں، یو ایس اے تنظیم کا انسانیت کی بھلائی کے لئے کام کرنا قابل تحسین اقدام ہے انسانیت کی خدمت کرنے والی تنظیموں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے اپنی زندگیوں کو نوع انسانی کے لیے وقف کرنے والے عظیم لوگ ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے نے کہا

پڑھیں:

مودی کی مسلم دشمنی عروج پر،مسلم ورثے کو مٹانے کی مہم

اورنگزیب کے مقبرے کو بنیاد بنا کر نفرت کا نیا محاذ کھول دیا گیا، جھوٹا پروپیگنڈا
مہاراشٹرا میں اورنگزیب کے مزار کی مسماری کے مطالبے پر پرتشدد مظاہرے جاری
بھارت میں مودی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف پالیسیوں اور مسلم ورثے کو مٹانے کی مہم ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئی۔ اس بار اورنگزیب کے مزار کو نشانہ بنایا گیا ہے جس پر سیاست چمکاتے ہوئے بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا۔ حالیہ دنوں مہاراشٹرا میں اورنگزیب کے مزار کی مسماری کے مطالبے پر پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ بی جے پی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا نتیجہ ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کا مقصد صرف اورنگزیب کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ پورے 20کروڑ بھارتی مسلمانوں کی شناخت کو مٹانا ہے۔تاریخی حقائق کے مطابق، اورنگزیب نے راجپوتوں اور مرہٹوں کو اعلی عہدے دیے اور کئی ہندو حکمرانوں سے سیاسی اتحاد قائم کیے، لیکن مودی حکومت ان حقائق کو توڑ مروڑ کر مسلمانوں کو شدت پسند دکھانے کی مہم چلا رہی ہے۔ مودی حکومت کی ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے مسلم ورثے پر حملے کوئی نئی بات نہیں۔ بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر، تاج محل جیسے تاریخی مقام کو متنازع بنانا، گیا نواپی مسجد، کشینگر اور گورکھپور کی مساجد کی مسماری، اور حال ہی میں منظور ہونے والا وقف بل سب کچھ اسی خطرناک منصوبے کا حصہ ہے۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کا یہ رویہ نہ صرف بھارتی آئین کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے دعوے کی بھی نفی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی پنجاب کا پی ٹی آئی سے اتحاد سے متعلق اہم فیصلہ
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، رہنما مسلم لیگ(ن)
  • اختر مینگل کی نواز شریف کے خلاف گفتگو پر مسلم لیگ ن بلوچستان کا شدید ردعمل
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
  •  وزیرِ اعظم کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد
  • بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ
  • بلاول بھٹو آئندہ پاکستان کے پہلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، گورنر پنجاب
  • سوموار تک گندم کا نرخ طے نہ ہوئے تو خواتین اور بچوں سمیت احتجاج کیا جائیگا،کسان اتحاد کی حکومت کو وارننگ
  • اکسکلیوزیو مارچ 2025
  • مودی کی مسلم دشمنی عروج پر،مسلم ورثے کو مٹانے کی مہم