UrduPoint:
2025-01-27@04:21:17 GMT

کنگنا رناؤت کی فلم 'ایمرجنسی' پر ہنگامہ کیوں برپا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

کنگنا رناؤت کی فلم 'ایمرجنسی' پر ہنگامہ کیوں برپا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جنوری 2025ء) بھارتی حکومت نے کنگنا رناؤت کی فلم 'ایمرجنسی' کے خلاف ہونے والے پر تشدد مظاہروں سے متعلق برطانوی حکومت سے احتجاج کیا اور کہا وہ اس سلسلے میں برطانوی حکام سے رابطے میں ہے کہ آخر فلم کی نمائش میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

فلم ایمرجنسی سابق بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرف سے سن 1975 میں ملک میں نافذ کی گئی ہنگامی حالات کے واقعات پر مبنی ہے۔

فلم مکمل ہونے کے بعد بھارت میں بھی اس پر کافی تنازعہ ہوا تھا اور سینسر بورڈ نے بڑی مشکلوں کے بعد اسے ریلیز کرنے کا سرٹیفیکیٹ دیا تھا۔

کیا بالی وڈ بھارت اور پاکستان کو قریب لاسکتا ہے؟

برطانیہ میں سکھ گروپوں نے خاص طور پر اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور اس فلم کو سکھ مخالف قرار دیتے ہوئے مظاہرے کیے ہیں، جس کی وجہ سے برطانیہ کے متعدد علاقوں میں فلم کی نمائش پر اثر پڑا۔

(جاری ہے)

عمران خان اور امیتابھ بچن

نئی دہلی نے کیا کہا؟

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "ہم نے ایسی رپورٹس دیکھی ہیں کہ کس طرح فلم 'ایمرجنسی' کی نمائش میں کئی سنیما ہالز میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔ ہم بھارت مخالف عناصر کی طرف سے پرتشدد مظاہروں اور دھمکیوں کے واقعات کے بارے میں برطانیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

اور ہمیں اس پر تشویش ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کو منتخب طور پر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔"

بھارتی ترجمان کا مزید کہنا تھا، "اس (فلم کی نمائش) میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو جوابدہ بنانا ہو گا۔ ہمیں امید ہے کہ برطانیہ ذمہ داروں کے خلاف مناسب کارروائی کرے گا۔ لندن میں ہمارا ہائی کمیشن اپنی کمیونٹی کے حفاظت کے لیے اراکین کے ساتھ رابطے میں ہے۔

"

گجرات فسادات اور مودی: بھارت میں دستاویزی فلم پر پابندی

بھارت نے یہ بیان ان اطلاعات کے تناظر میں دیا کہ شمال مغربی لندن میں بعض "نقاب پوش خالصتانی عناصر" نے ان لوگوں کو دھمکیاں دی تھیں، جو اداکارہ رناؤت کی فلم ایمرجنسی دیکھنے گئے تھے اور کچھ سنیما ہالز کے مالکان کو بھی دھمکیاں دیں، جہاں یہ فلم دکھائی جا رہی ہے۔

برطانیہ کے ایک رکن پارلیمان بوب بلیک مین نے اس حوالے سے کہا کہ " بہت سے افراد نے ہیرو ویو سنیما میں 'ایمرجنسی' کی اسکریننگ کی ٹکٹس خریدیں۔ تقریباً 30 یا 40 منٹ کے بعد، نقاب پوش خالصتانی داخل ہو گئے اور انہوں نے سامعین کو دھمکایا اور فلم کی نمائش کو ختم کرنے پر مجبور کیا۔"

نریندر مودی کے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم 'پروپیگنڈا' ہے، بھارت

وولور ہیمپٹن، برمنگھم اور مانچسٹر سے بھی اس "انتہائی متنازعہ" فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے، جس کی وجہ سے فلم کی نمائش میں رکاوٹیں آئیں۔

سکھ گروپ فلم سے کافی ناراض ہیں

اطلاعات کے مطابق 'سکھ پریس ایسوسی ایشن' سمیت کچھ برطانوی سکھ گروپس فلم ایمرجنسی سے ناخوش ہیں اور انہوں نے ہی اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کیے۔ سکھ گروپ اس فلم "سکھ مخالف" قرار دے رہے ہیں۔

کینیڈا میں فلم "کالی" کے پوسٹر پر بھارت اور ہندووں کو اعتراض

'ایمرجنسی' کو بھارت میں سینسر سے پاس ہونے میں ایک مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب سکھ تنظیموں نے اس کی ریلیز پر اعتراض کیا تھا۔

انہوں نے فلم کی پروڈیوسر کنگنا رناؤت، جنہوں نے فلم میں اندرا گاندھی کا کردار بھی کیا ہے، پر سکھ برادری کو غلط طریقے سے پیش کرنے اور تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام لگایا۔

’عامر خان کے خلاف نفرت انگیزی ایک مہم ہے‘

بھارت میں بھی سکھوں کی مختلف تنظیمیں اس سیاسی فلم کی ریلیز کے خلاف احتجاج کرتی رہی ہیں۔

بھارتی صوبے پنجاب کی حکومت نے بھی اس متنازعہ فلم پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ادھر اداکارہ کنگنا رناؤت نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں پنجاب اور بیرون ملک سکھوں کی جانب سے فلم کے خلاف احتجاج پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا "دکھ" ہے کہ ان کی فلم پنجاب میں ریلیز نہیں ہوئی ہے، جہاں ان کی فلمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فلم کی نمائش بھارت میں انہوں نے کے خلاف کی فلم

پڑھیں:

فلم ’ایمرجنسی‘ پر برطانیہ میں تنازع، بھارتی حکومت کا ردعمل سامنے آگیا

بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت کی نئی فلم ’ایمرجنسی‘، جو سابق وزیرِاعظم اندرا گاندھی کے 1975 کے ایمرجنسی دور پر مبنی ہے، برطانیہ میں شدید تنازع کا شکار ہو گئی ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق، برطانیہ میں چند برطانوی سکھ گروپس اور دیگر عناصر نے فلم کو ’’اینٹی سکھ‘‘ قرار دے کر احتجاج کیا، جس کی وجہ سے فلم کی نمائش میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس صورتحال پر برطانیہ حکومت سے رابطے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’اظہارِ رائے کی آزادی منتخب طور پر لاگو نہیں کی جا سکتی۔ جو لوگ فلم کی نمائش میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں، انہیں جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔‘‘

رپورٹس کے مطابق، شمال مغربی لندن میں ماسک پہنے ہوئے افراد  نے ایک سنیما میں داخل ہو کر دھمکیاں دیں اور فلم کی اسکریننگ بند کروا دی۔ ہارو، وولور ہیمپٹن، برمنگھم، اور مانچسٹر میں بھی فلم کے شوز میں رکاوٹ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

برطانوی پارلیمنٹ کے رکن باب بلیک مین نے اس مسئلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’میری برادری کے لوگوں کو حق ہے کہ وہ فلم دیکھ سکیں اور اپنی رائے بنا سکیں۔‘‘

بھارت میں بھی ’ایمرجنسی‘ کو سخت اعتراضات کا سامنا رہا۔ سکھ تنظیموں نے الزام عائد کیا کہ فلم میں سکھ کمیونٹی کو غلط انداز میں پیش کیا گیا اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ کئی ماہ کی قانونی کشمکش اور سنسر بورڈ کے اعتراضات کے بعد، فلم کو نومبر 2024 میں چند کٹس کے ساتھ ریلیز کی منظوری دی گئی۔

 

متعلقہ مضامین

  • ملتان: انڈسٹریل اسٹیٹ میں گیس سے بھرا باؤزر دھماکے سے پھٹ گیا، 5 افراد جاں بحق، 31 زخمی
  • اقوام متحدہ بھارت پر تجارتی و اقتصادی پابندیاں نافذ کرے‘ سیدمنظوراحمد شاہ
  • بھارت کے یومِ جمہوریہ پر آج کنٹرول لائن کے دونوں طرف یومِ سیاہ منایا گیا
  • ٹرمپ اور پاکستانی… کیوں ہے کھینچاتانی؟
  • سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے پاس تجاوزات کی بھرمار ہے جس کی وجہ سے کسی بھی ایمرجنسی میں مشکلات کاسامناہوسکتاہے
  • تعلیم کا عالمی دن منایا گیا  مصنوعی ذہانت کا استعمال انقلاب  برپا کر سکتا ہے: صدر‘ بلاول
  • بھارت اور پاکستان نے آصف بشیر کو اعلیٰ سول اعزاز سے کیوں نوازا؟
  • فلم ’ایمرجنسی‘ پر برطانیہ میں تنازع، بھارتی حکومت کا ردعمل سامنے آگیا
  • بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیوں کیا؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتادیا
  • چاہت فتح علی خان اور متھیرا کی ملاقات کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا