کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )سندھ حکومت نے اگلے بجٹ کی تیاریاں شروع کرتے ہوئے صوبائی محکموں کی تجاویز اور مطالبات کو شامل کرنا شروع کر دیا ہے حکومت کے جاری کردہ بجٹ کیلنڈر کے مطابق مالی سال 2025-26 کا بجٹ جون 2025 کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں صوبائی اسمبلی میں پیش کیے جانے کی توقع ہے جامع بجٹ کیلنڈر بجٹ کی تیاری کے لیے کئی اہم سنگ میلوں کا خاکہ پیش کرتا ہے 10 فروری 2025 تک سندھ حکومت بجٹ کی حکمت عملی کا مسودہ جاری کرے گی اور متواتر اور ترقیاتی اخراجات دونوں کے لیے اشاراتی بجٹ کی حدیں قائم کرے گی.

(جاری ہے)

محکمہ خزانہ کے ڈائریکٹر نوید صدیقی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ 2025-26کے لیے باقاعدہ رسیدوں کے تخمینے اور 2025-26 سے 2027-28 کے درمیانی مدت کے بجٹ کے فریم ورک کی پیشن گوئی 10 فروری تک جمع کر دی جائے گی اس کے علاوہ 10فروری کو ٹیکس لگانے کے لیے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کرنے، موجودہ ٹیکسوں اور فیسوں کا جائزہ لینے اور آئندہ مالی سال کے لیے باقاعدہ اخراجات کے تخمینے جمع کرانے کے لیے مقرر کیا گیا ہے.

سالانہ ترقیاتی منصوبے کا پہلا ایڈیشن، بشمول پرنٹ شدہ اور سافٹ کاپیاں4مارچ تک جمع کر دی جائیں گی انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت 31 مارچ تک وصولیوں کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ اسی مدت کے دوران 2025-26 سے 2027-28 تک ایم ٹی بی ایف کو حتمی شکل دی جائے گی موثر ریونیو جنریشن کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ محکموں کو 29 اپریل 2025 تک ٹیکس کی نئی تجاویز کو حتمی شکل دینے اور موجودہ ٹیکس ڈھانچے اور فیسوں کا جائزہ لینے کا کام سونپا گیا ہے اس قدم کا مقصد صوبائی ٹیکس کی بنیاد کو بڑھانے اور ریونیو کے سلسلے کو بہتر بنانے کے مواقع کی نشاندہی کرنا ہے.

انہوں نے کہا کہ 2025-26 کا سالانہ ترقیاتی منصوبہ مئی کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں صوبائی کابینہ کو پیش کیا جائے گا 29 مئی تک تمام بجٹ دستاویزات اور سمریوں کو حتمی شکل دینے اور کابینہ میں پیش کرنے کے لیے تیار ہونے کی امید ہے انہوںنے کہاکہ یہ اسٹریٹجک ٹائم لائن ایک شفاف، موثر اور منصوبہ بند بجٹ کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے سندھ حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے.

انہوں نے کہا کہ طے شدہ شیڈول پر عمل کرتے ہوئے حکومت کا مقصد صوبے کی ترقیاتی ترجیحات کو حل کرنا، مالیاتی نظم و ضبط کو مضبوط بنانا اور آئندہ مالی سال کے لیے عوامی خدمات کی فراہمی کو بڑھانا ہے محکمہ خزانہ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ بجٹ میں حکومت کی ترقیاتی ترجیحات اور اخراجات کے منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ مالی آمدنی کا پہلو ٹیکس کے اقدامات اور معاشرے کے مختلف اقتصادی شعبوں اور طبقات کو پیش کردہ مراعات کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے اسی طرح، اخراجات کے حوالے سے بجٹ موجودہ اخراجات کے ساتھ ساتھ ترقیاتی فنڈز کی شکل میں مستقبل کی سرمایہ کاری کے ذریعے موجودہ خدمات کی فراہمی کے معیار کا تعین کرتا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اخراجات کے بجٹ کی کے لیے

پڑھیں:

حکومت آج جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے، مذاکرات کل شروع ہو جائیں گے، علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدگی نہیں دکھائی دی، آج جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کر دیں کل مذاکرات شروع ہو جائیں گے، حکومت نے جان بوجھ کر مذاکراتی عمل کا ماحول خراب کیا۔

جمعہ کو ایک ٹی وی انٹرویو میں پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ مذاکرات کا آغاز پی ٹی آئی نے شروع کیا تھا لیکن پی ٹی آئی کے ورکرز کو فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا سنائی گئی، پی ٹی آئی کی قیادت کو عمران خان کے ساتھ ملنے کی اجازت نہ دے کر سارا ماحول خراب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی  جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے اہم ترین ممبر حامد رضا کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، ان کے مدرسے پر حملے کیا گیا، حکومت نے یہ تمام تر اقدامات اٹھا کر مذاکرات کا ماحول خراب کر دیا۔

علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف مذاکرات کے خلاف نہیں، مذاکرات تو آگے بھی ہونے ہیں لیکن بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گفتاً، نشستاً، برخاستاً والے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے تاہم حکومت آج 26 مئی کے ڈی چوک سانحہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کرے تو مذاکرات کل شروع ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے آج رات ہی اعلان کر دیں کہ جو کچھ 26 نومبر کو ہوا اس کی ایک آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ کے ذریعے تحقیقات ہوں گی تو مذاکرات بحال ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ بولنا اور لکھنا ایک ہی بات ہے، حکومتی کمیٹی کے ترجمان اور کمیٹی کے ممبران نے مذاق اڑیا، جوڈیشل کمیشن کے بارے میں اس طرح بات کی گئی جیسے خدانخواستہ ہم کوئی فیور لینا چاہتے ہیں۔

علی محمد نے کہا کہ اگر حکومت کا دامن صاف ہے تو ہمیں نہیں شہباز شریف کہ یہ کہنا چاہیے تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، لیکن یاد رکھیں  نظام کے اندر سے انصاف ملنا بند ہو چکاہے، یہ ظلم سدا نہیں رہے گا، یہ پیکا کا قانون لے آئے ہیں، فکر اس کو ہو گی جو حق پر نہیں ہو گا، عمران خان کے ساتھ تو عوام ہے اور وہ حق پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ڈٹے ہوئے ہیں وہ پارٹی کارکنوں کو حوصلہ دیتے ہیں کہ حوصلہ رکھیں سب بہتر ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اعلان اعلانات پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن شہباز شریف علی محمد خان عمران خان کمیٹی مذاکرات وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • اے آئی نے  انسانوں کیلیے اشیا بھی تیار کرنا شروع کردیں
  • مذاکرات کا سلسلہ ختم ہوچکا، کسی بھی حوالے سے بات چیت شروع نہیں کرنا چاہتے، شیخ وقاص اکرم
  • شہری معاملات کی بہتری کیلئے چند تجاویز
  • ڈیجیٹل ڈس انفارمیشن، سائبر کرائمز آج کے بڑے مسائل: بلاول
  • قیام امن کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کو مولانا فضل الرحمان کی پیش کش
  • ڈ ی کاربونائزیشن پاکستان کے معاشی استحکام کی کلیدہے. ویلتھ پاک
  • حکومت آج جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے، مذاکرات کل شروع ہو جائیں گے، علی محمد خان
  • وفاقی ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کیلیے 2900 ارب روپے درکار ہیں، احسن اقبال
  • آسکر 2025 کی نامزدگیوں کا اعلان، کونسی فلمیں منتخب ہوئیں؟