اسرائیل کا جنوبی لبنان میں فوج تعینات رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسرائیل نے پیر کی طے شدہ ڈیڈ لائن کے باوجود جنوبی لبنان میں اپنی فوج کی تعیناتی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں ہو سکا۔
وزیرِ اعظم کے دفتر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کا انخلاء اس بات پر منحصر ہے کہ علاقے میں لبنانی فوج کی تعیناتی اور معاہدے کے شرائط پر کتنی پابندی سے عمل کیا جاتا ہے۔
معاہدے کے مطابق لبنان کے جنوبی حصے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فوج کو پیر کی صبح 4 بجے تک انخلاء کرنا تھا، اور اس کے بدلے لبنانی فوج کی تعیناتی متوقع تھی۔
دوسری جانب، اقوامِ متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنے عملے کے ارکان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپنی سرگرمیاں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مودی کا اعلان بتاتا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمان دشمن ہے، مولانا فضل الرحمٰن
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کیا حیثیت ہے؟ مودی کا اعلان بتاتا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمان دشمن ہے، مودی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل جنگی مجرم ہے، عورتوں اور بچوں کا قتل عام کررہا ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مینار پاکستان گراؤنڈ میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اہل فسطین مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے محاذ جنگ پر ہیں، فلسطین کی حمایت سے پاکستان کے وجود کا آغاز ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں پاکستان کے عوام آپ کے ساتھ ہیں، نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالت انصاف فیصلہ دے چکی ہے، اس کو گرفتار کرلیا جائے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر لگا کر انتقام کی بات کی جارہی ہے، مودی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان پر بھارت کے بزدلانہ حملوں کی ایک تاریخ ہے، لاہوریوں نے ڈنڈوں سے تم کو بھگا دیا تھا، آگے بڑھے تو 1965 سے بھی بڑا نقصان ہوگا۔
سربراہ جے یو آئی ف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دینی مدارس کے حوالے سے قوانین پر فوری عملدرآمد کیا جائے، فلسطین کی آزادی اور مدارس کی ایک ہی جنگ ہے، ہم دینی مدارس کی بقاء اور حفاظت کی جنگ لڑیں گے۔