امریکہ میں سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ڈی پورٹ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ کے پریس سیکرٹری نے کہا ہے کہ امریکی حکام نے کچھ ہی دنوں میں ایک بڑے آپریشن میں 538 تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے اور سینکڑوں کو ڈی پورٹ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پریس سیکرٹری نے کہا ہے کہ امریکی حکام نے کچھ ہی دنوں میں ایک بڑے آپریشن میں 538 تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے اور سینکڑوں کو ڈی پورٹ کیا ہے۔ کیرولین لیویٹ نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے 538 نے غیر قانونی جرائم پیشہ تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے۔ اور سینکڑوں کو فوجی ہوائی جہاز کے ذریعے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا ڈی پورٹ کا آپریشن جاری ہے، جو وعدے کیے گئے وہ نبھائے جا رہے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور انہوں نے اپنی دوسری میعاد کا آغاز ایگزیکٹو اقدامات کے ساتھ کیا جس کا مقصد ریاست ہائے متحدہ میں غیر قانونی داخلے کو روکنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تارکین وطن کو گرفتار ڈونلڈ ٹرمپ ڈی پورٹ کیا ہے
پڑھیں:
غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی حادثہ: وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اہم اجلاس، انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے ٹاسک فورس قائم
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی اموات پر ہفتہ وار اجلاس ہوا، جس میں انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف فوری کارروائی کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کا اعلان کیا، جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔ انہوں نے کہا، “انسانی اسمگلنگ میں ملوث انسانیت کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ تمام ادارے، بشمول وزارت خارجہ، انسانی اسمگلروں کی نشاندہی میں بھرپور کردار ادا کریں۔”
اجلاس کو غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی حادثے میں ملوث گروہوں، کی جانے والی گرفتاریوں، ایف آئی آرز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ اب تک 6 منظم انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی کی گئی ہے، 12 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 25 ملوث افراد کی نشاندہی ہوئی، جن میں سے 3 اہم افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مزید 16 مشتبہ افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیے گئے ہیں، جبکہ مشتبہ گاڑیوں، بینک اکاؤنٹس، اور اثاثوں کی ضبطی پر بھی پیشرفت ہوئی ہے۔
وزیرِ اعظم نے تمام مشتبہ اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے۔ اجلاس میں بیرون ملک تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی، اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم نے اس دلخراش واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ پوری قوم کے لیے مغموم لمحہ ہے اور حکومت انسانی اسمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔