Islam Times:
2025-01-27@04:11:32 GMT

ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل

ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے 25 جنوری 1990ء کو ضلع کپواڑہ کے قصبے ہندواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 21 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ 25 جنوری 1990ء کو ہندواڑا میں بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلی۔ کشمیر میں سال 1990ء کا آغاز ہی کشمیریوں کے قتل عام سے ہوا، انتہا پسند بھارتی فوجیوں نے ہندواڑا کے مقام پر 21 سے زائد کشمیریوں کو بے دردی سے شہید، 200 کو شدید زخمی کر دیا، بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والے مظلوم کشمیری پُرامن احتجاج کر رہے تھے۔ ہندواڑا کے افسوسناک واقعے سے محض چار روز قبل گاؤ کدل کا اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا، کشمیری ابھی گاؤ کدل کا سانحہ نہیں بھولے تھے کہ ہندواڑا میں بھارتی فورسز نے ظلم کی انتہا کر دی۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے زخمی کشمیریوں کو طبی امداد پہنچانے کی بھی اجازت نہ دی، بھارتی حکومت نے ہندواڑا واقعے میں شہید اور زخمی ہونے والے کشمیریوں کی اصل تعداد کو بھی مخفی رکھا۔ بھارتی سپریم کورٹ 35 سال بعد بھی ہندواڑہ قتل عام کے متاثرین کو انصاف نہ دلا سکی، الجزیرہ  کی رپورٹ کے مطابق قتل عام کا مقصد غاصب بھارتی فوج کا اپنی بربریت پر پردہ ڈالنا اور پرامن کشمیری مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ  نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے ہندواڑا قتل عام سے بچنے کیلئے بھونڈی کوشش کرتے ہوئے ایف آئی آر تک درج نہ کرائی۔ الجزیرہ  نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 35 برس میں 1 لاکھ سے زائد نہتے کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ ہندواڑا قتل عام کے متاثرین گزشتہ 35 سال سے انصاف کے منتظر ہیں، ہندواڑہ قتل عام بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے پر طمانچہ ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہدائے ہندواڑہ کو انکی 35ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دن بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جو اپنے حق خودارادیت کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔

دیگر حریت رہنماوں اور تنظیموں نے بھی سری نگر میں اپنے بیانات میں جنوری کے مہینے میں ہونے والے قتل عام کے متاثرین کو یاد کرتے ہوئے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ قتل عام کے ان بہیمانہ واقعات کی تحقیقات کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے سو 6 جنوری 1993ء کو سوپور قصبے میں 60 سے زائد شہریوں کو شہید اور 350 سے زائد دکانیں اور رہائشی مکانات نذر آتش کر دیے تھے۔ بھارتی فورسز نے 21 جنوری 1990ء کو سرینگر کے علاقے بسنت باغ میں پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 50 بے گناہ شہریوں کو شہید اور قریب 250 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ فوجیوں نے چار روز بعد 25 جنوری 1990ء کو ہندواڑہ میں 21 کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کر دیا جو بھارتی مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ بھارتی فورسز نے 27 جنوری 1994ء کو کپواڑہ میں ایک اور قتل عام میں 27 عام شہریوں کو شہید اور 36 زخمی کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی فوجیوں نے بھارتی فورسز نے جنوری 1990ء کو کشمیریوں کو قتل عام کے شہید اور کو شہید نے کہا کہا کہ کر دیا

پڑھیں:

بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا دنیا بھر میں یوم سیاہ، اسلام آباد میں ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ

بھارتی یوم جمہوریہ کے خلاف کشمیری عوام پاکستان سمیت پوری دنیا میں یوم سیاہ منا رہے ہیں، اس حوالے سے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے آل پارٹیز حریت کانفرنس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج میں کشمیری مرد و خواتین اور بچوں سمیت عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی، مظاہرین نے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں، اور ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے تھام رکھے تھے، مظاہرین نے بھارت کو فاشسٹ ملک قرار دیا۔

مظاہرین نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام انسانی حقوق سلب کر رکھے ہیں، بھارت کا جمہوریت کا راگ الاپنا دوہرے معیار کا ثبوت ہے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ اپنی ریاستی دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارت الزام پاکستان پر لگاتا ہے، بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں لوگوں کو قتل کرایا، محض اخلاقی، سفارتی حمایت سے یہ مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، کشمیر کی آزادی کے لیے ہمیں ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گرد ریاست ہے، دنیا بھارتی ریاست پر دہشت گردی کا مقدمہ چلائے، بھارت نے کشمیر نہیں بھارت میں اقلیتوں کو بھی ذبح کیا ہے، اس کے باوجود بھارت کو یوم جمہوریہ مناتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

چوہدری انوار الحق نے بھارتی وزیر داخلہ کے پاکستان پر دراندازی کے الزام کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ریاستی دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارت الزام پاکستان پر لگاتا ہے، دوہرے معیار اب نہیں چل سکیں گے، دنیا اب جان چکی ہے، اپنی آزادی کی جنگیں اپنے خون سے لڑنی پڑتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ، مظاہرے، ریلیاں: مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال
  • بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ، اسلام آباد میں ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ
  • بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا دنیا بھر میں یوم سیاہ، اسلام آباد میں ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ
  • بھارتی یوم جمہوریہ کیخلاف کشمیریوں کا یوم سیاہ، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا احتجاج
  • بھارت کے پاس یوم جمہوریہ منانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے، ڈی ایف پی
  • ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل،بے گناہ شہری انصاف کے منتظر
  • حریت کانفرنس، دیگر کا شہدائے ہندواڑہ کو خراج عقیدت
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائیگا، حریت کانفرنس
  • محمد مقبول بٹ کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا جائے گا، لبریشن فرنٹ