Islam Times:
2025-04-15@09:23:53 GMT

ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

ہندواڑا میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو 35 سال مکمل

ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے 25 جنوری 1990ء کو ضلع کپواڑہ کے قصبے ہندواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 21 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ 25 جنوری 1990ء کو ہندواڑا میں بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلی۔ کشمیر میں سال 1990ء کا آغاز ہی کشمیریوں کے قتل عام سے ہوا، انتہا پسند بھارتی فوجیوں نے ہندواڑا کے مقام پر 21 سے زائد کشمیریوں کو بے دردی سے شہید، 200 کو شدید زخمی کر دیا، بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والے مظلوم کشمیری پُرامن احتجاج کر رہے تھے۔ ہندواڑا کے افسوسناک واقعے سے محض چار روز قبل گاؤ کدل کا اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا، کشمیری ابھی گاؤ کدل کا سانحہ نہیں بھولے تھے کہ ہندواڑا میں بھارتی فورسز نے ظلم کی انتہا کر دی۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے زخمی کشمیریوں کو طبی امداد پہنچانے کی بھی اجازت نہ دی، بھارتی حکومت نے ہندواڑا واقعے میں شہید اور زخمی ہونے والے کشمیریوں کی اصل تعداد کو بھی مخفی رکھا۔ بھارتی سپریم کورٹ 35 سال بعد بھی ہندواڑہ قتل عام کے متاثرین کو انصاف نہ دلا سکی، الجزیرہ  کی رپورٹ کے مطابق قتل عام کا مقصد غاصب بھارتی فوج کا اپنی بربریت پر پردہ ڈالنا اور پرامن کشمیری مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ  نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے ہندواڑا قتل عام سے بچنے کیلئے بھونڈی کوشش کرتے ہوئے ایف آئی آر تک درج نہ کرائی۔ الجزیرہ  نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 35 برس میں 1 لاکھ سے زائد نہتے کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ ہندواڑا قتل عام کے متاثرین گزشتہ 35 سال سے انصاف کے منتظر ہیں، ہندواڑہ قتل عام بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے پر طمانچہ ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہدائے ہندواڑہ کو انکی 35ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دن بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جو اپنے حق خودارادیت کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔

دیگر حریت رہنماوں اور تنظیموں نے بھی سری نگر میں اپنے بیانات میں جنوری کے مہینے میں ہونے والے قتل عام کے متاثرین کو یاد کرتے ہوئے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ قتل عام کے ان بہیمانہ واقعات کی تحقیقات کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے سو 6 جنوری 1993ء کو سوپور قصبے میں 60 سے زائد شہریوں کو شہید اور 350 سے زائد دکانیں اور رہائشی مکانات نذر آتش کر دیے تھے۔ بھارتی فورسز نے 21 جنوری 1990ء کو سرینگر کے علاقے بسنت باغ میں پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 50 بے گناہ شہریوں کو شہید اور قریب 250 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ فوجیوں نے چار روز بعد 25 جنوری 1990ء کو ہندواڑہ میں 21 کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کر دیا جو بھارتی مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ بھارتی فورسز نے 27 جنوری 1994ء کو کپواڑہ میں ایک اور قتل عام میں 27 عام شہریوں کو شہید اور 36 زخمی کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی فوجیوں نے بھارتی فورسز نے جنوری 1990ء کو کشمیریوں کو قتل عام کے شہید اور کو شہید نے کہا کہا کہ کر دیا

پڑھیں:

وقف قانون مسلمانوں کی شناخت مٹانے کے لئے آر ایس ایس کا منصوبہ ہے، مشعال ملک

ذرائع کے مطابق مشعال ملک نے جو غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ بھی ہیں، ایک بیان میں فسطائی مودی حکومت کی جانب سے کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی مہم کو تیز کرنے پر دنیا کی مجرمانہ خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کرنے اور بھارت میں مسلمانوں کی شناخت مٹانے کے لئے وقف قانون کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے پر نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشعال ملک نے جو غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ بھی ہیں، ایک بیان میں فسطائی مودی حکومت کی جانب سے کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی مہم کو تیز کرنے پر دنیا کی مجرمانہ خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ خون سے لت پت کشمیر کی سڑکیں اور مسلسل متنازعہ قانون سازی ایک یاد دہانی ہے کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت اقلیتوں کے لئے ایک قبرستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف قانون کا مقصد شفافیت نہیں بلکہ یہ مسلم ثقافت کو تباہ کرنے کے لیے آر ایس ایس کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت غیر مسلم افراد کو زبردستی وقف بورڈز میں داخل کر کے جائیداد کے حقوق سلب کر کے اور مستقبل میں املاک کو ضبط کرنے کے لیے ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کر کے اسرائیل کے نوآبادیاتی ہتھکنڈوں کو اپنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت اپنے ملک کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کے آر ایس ایس کے ایجنڈے پر تیزی سے عمل کر رہی ہے اور اس کے لئے اس نے لوگوں کی جانیں لینا شروع کر دیا ہے جس کی تازہ ترین مثال حال ہی میں منظور شدہ وقف ایکٹ کے خلاف مغربی بنگال میں احتجاج کے دوران تین افراد کی موت ہے۔ مشعال ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکام کشمیری عوام اور بھارتی مسلمانوں کو غیر قانونی کاروائیوں اور قتل و غارت کا نشانہ بنا رہے ہیں اور جابرانہ اقدامات کے ذریعے اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار اپنے تجارتی اور کاروباری مفادات کی وجہ سے خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے بھارت کو مسلم اقلیت کے لیے ایک جہنم بنا دیا، جن کی مساجد کو منہدم، حجاب پہننے پر بچوں کو قتل اور وقف زمینوں پر ہندو مندر بنانے کے لیے قبضہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بھارت اور اسرائیل کو نسل کشی کرنے والی ریاستیں اور آر ایس ایس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کریں۔

متعلقہ مضامین

  • وقف قانون مسلمانوں کی شناخت مٹانے کے لئے آر ایس ایس کا منصوبہ ہے، مشعال ملک
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ
  • کنٹرول لائن کے قریب جھڑپ، 3 کشمیری مجاہد شہید، ایک بھارتی فوجی ہلاک
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • فواد خان کی حمایت؛ سشمیتاسین کا پاکستانی فلم میں کام کرنے کا بھی عندیہ
  • ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق
  • سشمیتاسین کی فواد خان کی حمایت؛ اداکارہ کا پاکستانی فلم میں کام کرنے کا عندیہ
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
  • نریندرمودی کے دورے سے قبل حفاظی انتظامات مزید سخت