تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں درخواست وکیل سمیر کھوسہ کے ذریعے دائر کی جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔
دائر خواست میں موقف اپنایا گیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہونے والے تمام اقدامات کالعدم قرار دیئے جائیں، پارلیمنٹ آئین کے بنیادی خدوخال کو تبدیل نہیں کر سکتی، عدلیہ کی آزادی آئین کا بنیادی جزو ہے، عدلیہ کی آزادی کے خلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی، آئینی ترمیم اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دی جائے اور چھبیسویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک قائم جوڈیشل کمشین کو ججز تعیناتی سے روکا جائے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ویں ا ئینی ترمیم تحریک انصاف نے سپریم کورٹ
پڑھیں:
آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
کراچی:جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے، آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں یہی جمہوری نظام کی بقا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام سندھ کے ترجمان سمیع سواتی کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا کی قیادت میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر میر عطا اللہ خان لانگو، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر محمد سرفراز میتلو اور سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار محمد سلیم منگریو سمیت وکلا کے وفد نے کراچی میں راشد سومرو کی رہائش گاہ پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ْ
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ملکی و علاقائی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے اور اس کی بالادستی ہر حال میں قائم رہنی چاہیے۔
ترجمان نے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام اور وکلا قیادت نے عدلیہ، آئین اور جمہوریت کے دفاع پراتفاق کیا گیا۔
وکلا کے وفد سے ملاقات میں جے یو آئی کے رہنما انجنیئر ضیاالرحمان، مولانا راشد محمود سومرو، اسلم غوری، قاری محمد عثمان اور دیگر شریک ہوئے۔
Post Views: 3