UrduPoint:
2025-01-27@04:05:36 GMT

سن 2024: شدید موسم کی وجہ سے 250 ملین طلبہ اسکول نہ جا سکے

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

سن 2024: شدید موسم کی وجہ سے 250 ملین طلبہ اسکول نہ جا سکے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جنوری 2025ء) عالمی ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی طرف سے جمعرات 23 جنوری کو جاری کردہ ایک نئی رپورٹ میں اسکولوں کی بندش اور ان کو درپیش آپریشنل رکاوٹوں پر ''انتہائی موسمیاتی واقعات‘‘ کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے، جس میں گرمی کی لہروں کو تعلیم کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا، ''گزشتہ برس سخت اور شدید موسم کی وجہ سے ہر سات میں سے ایک طالب علم کلاس سے باہر رہا۔ شدید موسم طلبہ کی صحت اور حفاظت کے لیے خطرہ تھا اور طالب علموں کی تعلیم طویل المدتی بنیادوں پر متاثر ہوئی۔‘‘

شدید موسم کی وجہ سے جہاں سب سے زیادہ اسکول متاثر ہوئے، ان ممالک میں افغانستان، بنگلہ دیش، موزمبیق، پاکستان اور فلپائن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کوئی بھی خطہ انتہائی موسمیاتی واقعات کے اثرات سے محفوظ نہیں تھا لیکن متاثرہ طالب علموں میں سے 74 فیصد کم یا درمیانی آمدنی والے ممالک میں رہتے ہیں۔ جنوبی ایشیا سب سے زیادہ متاثرہ خطہ تھا، جہاں 128 ملین طلبہ متاثر ہوئے۔

مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقے میں 50 ملین طلبہ کو اپنے تعلیمی سلسلے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ افریقہ نے ال نینو موسمیاتی رجحان سے منسلک تباہ کن نتائج کا سامنا کیا۔

مشرقی افریقہ کو سیلاب اور جنوبی افریقہ کے کچھ حصوں کو شدید خشک سالی نے متاثر کیا۔

یونیسیف کے مطابق یورپ میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے ستمبر کے دوران اٹلی میں نو لاکھ سے زائد طلبہ کے اسباق کو متاثر کیا، جب کہ اکتوبر کے سیلاب سے اسپین میں تیرہ ہزار بچے اور نوجوان متاثر ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق تعلیم اُن خدمات میں سے ایک ہے، جو موسمیاتی خطرات کی وجہ سے سب سے زیادہ اور اکثر متاثر ہوتی ہیں۔ کیتھرین رسل کے مطابق اس کے باوجود بچوں کو پالیسی مباحثوں میں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں، '' آب و ہوا سے متعلق تمام منصوبوں اور کاموں میں بچوں کا مستقبل سب سے آگے ہونا چاہیے۔‘‘

ا ا/ا ب ا (ڈی پی اے، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی وجہ سے کے مطابق

پڑھیں:

بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی کے باعث اسکول بند کردیے گئے

بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی نے معمولات زندگی کو معطل کر رکھ دیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں فضائی آلودگی کے باعث 350 سے زائد اسکول بند کر دیے گئے۔

اس بات کا اعلان کرتے ہوئے بنکاک میٹروپولیٹن انتظامیہ نے کہا کہ شہر میں ہوا کے خراب معیار کی وجہ سے اپنے تمام 352 اسکولوں کو بند کر رہے ہیں۔

اعلان میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کے بند ہونے کے باعث طلبا کے تعلیمی نقصان کو بچانے کے لیے آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ بنکاک میں ہی 2020 کو بھی 437 اسکولوں کو فضائی آلودگی کے باعث بند کرنا پڑا تھا۔

سوئٹزرلینڈ میں قائم ایئر کوالٹی مانیٹر ادارے IQAir کے مطابق بنکاک اس وقت دنیا کا چوتھا آلودہ ترین شہر ہے۔

ادارے مطابق اس وقت ہوا کے معیار کی خرابی اتنی ہے جو خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ 

جس پر مقامی حکام نے شہریوں کو بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

شہریوں کو ’ورک فرام ہوم‘ کی ہدایت بھی کی گئی جب کہ شہر میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • 2024 میں چین کی جانب سے غیر ملکی غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 143.85 ارب امریکی ڈالر رہی،چینی وزارت تجارت
  • 2024  کی 10 مقبول ترین ویب انڈین سیریز کی فہرست جاری
  • ریلوے سسٹم میں بوگیوں کی شدید قلت ، ٹرینوں کا شیڈول بری طرح متاثر
  • پاکستان کی چین کو تل کی برآمدات 226 ملین ڈالر سے تجاوز کرگئیں
  • بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی کے باعث اسکول بند کردیے گئے
  • فضائی آلودگی کے باعث بنکاک میں اسکول بند کردیئے گئے
  • اسکول بند، پبلک ٹرانسپورٹ ایک ہفتے کے لیے مفت، وجہ کیا بنی؟
  • وفاقی حکومت کا پرائمری طلبہ کو بستوں سے چھٹکارا دینے کا فیصلہ
  • گڑ کی قومی برآمدات نومبر 2024 کے دوران 266.66 فیصد اضافہ